گیا: جمعہ کی نماز سے قبل ایک بجے تک ووٹنگ فیصد 30.40 تھی ، علماء نے نماز سے قبل باشندوں سے اپیل کی کہ وہ ووٹنگ فیصد کو بڑھائیں اور یہ تبھی ممکن ہے جب لوگ ووٹ کریں گے۔ یہ ووٹنگ فیصد مجموعی طور پر گیا پارلیمانی حلقے کی ہے لیکن علماء نے کہا کہ یقینی طور پر کہا جا سکتا ہے کہ اس میں مسلمانوں کی ووٹنگ فیصد انتہائی کم ہوگی اس لیے شہری علاقوں میں شام چھ بجے تک ووٹنگ کا وقت ہے لہذا گھر میں بیٹھنے سے اچھا ہے کہ اقلیتی فرقے کے لوگ پولنگ مراکز پر پہنچ کر اپنے حق کا استعمال کریں، مولانا عظمت اللہ ندوی خطیب وامام پنہر مسجدپرانہ جیل خانہ روڈ نے کہاکہ جمہوریت نے یہ ہمیں اختیار دیا ہے کہ ہم اپنی پسند کا نمائندہ پارلیمنٹ تک پہنچائیں۔
ساتھ ہی انہوں نے کسی امیدوار کا نام لیے بغیر کہا کہ ہم یہ نہیں کہیں گے کہ آپ کو ووٹ کس کو دینا ہے، آپ بخوبی جانتے ہیں لیکن ہم یہ ضرور کہیں گے کہ جسے بھی ووٹ دیں لیکن ووٹنگ ضرور کریں ووٹنگ فیصد کو بڑھائیں خاص طور سے دیہی علاقوں میں نماز کے فوری بعد لوگ اپنے بوتھوں پر پہنچ کر ووٹ کریں کیونکہ دیہی علاقوں میں وقت زیادہ نہیں ہے۔ یہاں شام چار بجے تک ہی ووٹنگ ہونی ہے۔ چار بجے سے قبل اپنے حق کا استعمال کر لیں اور اپنے آس پڑوس اوروگھر والوں سے بھی ووٹ کرنے کو کہیں کہ جمہوریت کے اس عظیم تہوار میں سبھی کی شراکت ضروری ہے۔ بغیر اس کے ہم عنقریب کے مستقبل میں اچھی حکومت اچھے نمائندوں کی خواہش نہیں کر سکتے۔
واضح ہو کے گیا پارلیمانی حلقے میں چھ اسمبلی علاقوں میں سے چار اسمبلی کے علاقوں میں واقع بو تھوں پر صبح سات بجے سے لے کر شام چار بجے تک کی ووٹنگ کا وقت متعین ہے۔ جبکہ گیا شہر اور بودھ گیا اسمبلی حلقوں میں صبح سات بجے سے شام چھ بجے تک ووٹنگ کا وقت متعین ہے۔ اس کے علاوہ کچھ خاص جگہیں ہیں جہاں شہر ہونے کی وجہ سے وہاں پر بھی شام چھ بجے تک ووٹنگ کرنے کی اجازت ہوگی۔ ضلع الیکشن کمیشن کی رپورٹ اور اپڈیٹ کے مطابق دوپہر ایک بجے تک گیا ضلع میں واقع گیا پارلیمانی حلقے میں 30 پوائنٹ 40 فیصد ووٹنگ ہوئی ہے جبکہ اورنگ آباد پارلیمانی حلقہ میں سب سے زیادہ 33.99 فیصد ووٹنگ ہوچکی ہے۔