وارانسی: گیان واپی معاملے میں اہم فریق راکھی سنگھ کی جانب سے ضلع عدالت میں دائر دو عرضیوں پر آج سماعت ہوگی۔ پہلی عرضی راکھی سنگھ کی جانب سے شرینگر گوری کے باقاعدہ درشن سے متعلق دائر کی گئی تھی۔ جس کے بعد چار دیگر خواتین بھی اس معاملے میں شامل ہوگئیں۔ اس ایپی سوڈ کے بعد راکھی سنگھ نے کئی اور درخواستیں بھی دائر کی ہیں۔ جس میں سے مسجد کے تہہ خانے کے کھلنے کے بعد دیگر آٹھ تہہ خانے کھولنے کا مطالبہ بھی کیا گیا ہے۔
اسی معاملے پر آج عدالت میں سماعت ہوگی۔ اس کے علاوہ راکھی سنگھ کی جانب سے مسلم کمیونٹی کو گیانواپی کمپلیکس کی چھت پر جانے اور وہاں نماز نہ پڑھنے سے روکنے کے لیے بھی درخواست دائر کی گئی ہے۔ اس کی وجہ چھت کی کمزوری بتائی گئی ہے اس معاملے پر بھی آج سماعت ہوگی۔
راکھی سنگھ کے وکیل مان بہادر سنگھ، انوپم ترویدی اور سوربھ تیواری نے مطالبہ کیا ہے کہ گیانواپی کمپلیکس میں موجود بند تہہ خانوں کو کھولا جائے اور اس کا سروے آرکیالوجیکل سروے آف انڈیا سے کروایا جائے۔ جس پر عدالت میں سماعت جاری ہے۔ مدعی کی طرف سے لگائے گئے تہہ خانوں کے نقشے اور دیگر خفیہ تہہ خانوں کا وجود بھی موجود بتایا گیا ہے۔ تحقیقات کی اپیل کرتے ہوئے اسے لازمی قرار دیا گیا ہے۔ جس پر عدالت نے حال ہی میں درخواست منظور کرتے ہوئے فریقین کو سماعت کے لیے نوٹس جاری کردیا۔
اس معاملے کے ایک اور فریق کا کہنا ہے کہ گیانواپی کمپلیکس میں ابھی بھی بہت سے راز پوشیدہ ہیں۔ واضح رہے کہ مسجد کے تہہ خانے میں پوجا کی اجازت کے خلاف مسلم فریق عدالت سے رجوع ہوا تھا۔ وارانسی کے ضلع جج نے سبکدوشی سے ایک دن پہلے مسجد کے تہہ خانے میں پوجا کرنے کی اجازت دے دی تھی جس کے بعد راتوں رات اس میں پوجا شروع کردی گئی تھی۔