مظفر نگر: ریاست اتر پردیش کے ضلع مظفر نگر میں تین طلاق کا ایک معاملہ سامنے آیا ہے۔ اس میں ایک شادی شدہ خاتون نے ایس ایس پی آفس پہنچ کر درخواست جمع کرائی۔ انہوں نے کہا کہ اس کی شادی اس شخص سے 15 سال پہلے ہوئی۔ ان کے تین بچے اویش، تبریز اور سدرہ پیدا ہوئے۔ شادی کے بعد سے درخواست گزار خاتون کا الزام ہے کہ اس کا شوہر، ساس، بہنوئی وغیرہ اسے ہراساں کرتے رہے۔ درخواست گزار کو جسمانی و ذہنی تشدد کا نشانہ بناتے رہے۔ بیوی کا الزام ہے کہ اس دوران تقریباً ایک سال قبل شوہر نے بیرون ملک سے فون پر تین طلاق دی تھی۔ اس کے بعد وہ اپنے میکے چلی گئی تھی۔
شوہر 10 ماہ قبل بیرون ملک سے آیا تو اس نے کہا کہ تم میرے ماموں کے بیٹے سے حلالہ کرو پھر میں تمہیں اپنے پاس رکھ لوں گا۔ اس کے بعد سسرال والوں نے زبردستی اس کا حلالہ کروایا۔ لیکن اس کے بعد بھی اس کے شوہر نے اس سے شادی نہیں کی۔ اس کے شوہر نے دوسری شادی کر لی۔
یہ بھی پڑھیں: پیس پارٹی کے صدر ڈاکٹر ایوب سے خصوصی و بے باک گفتگو
متاثرہ نے یہ شکایت نہ صرف ایس پی کے پاس بلکہ وزیراعلیٰ کے پورٹل پر بھی درج کرائی ہے اور ملزم کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔ پولیس نے اس معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے متاثرہ خاتون سے بات کی اور کہا کہ متاثرہ خاتون سے تحریر لے کر جلد قانونی کارروائی کی جائے گی۔