کولکاتا: حکمراں ترنمول کانگریس نے اسمبلی میں ایک خصوصی نوٹس دیتے ہوئے کہا کہ 27 جولائی کو دہلی میں نیتی آیوگ کی میٹنگ میں وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی کے مائیکروفون کا 'سوئچ آف' ہونا انتہائی تشویشناک ہے۔ اپوزیشن بی جے پی نے اس معاملے پر حکومت کے اقدام کی سخت مخالفت کی اور بعد میں ایوان سے واک آؤٹ کیا۔
اس سے پہلے ریاستی وزیر مانس رنجن بھونیا نے اسمبلی میں ایک خصوصی نوٹس پیش کیا اور کہا کہ نیتی آیوگ میٹنگ کے دوران وزیر اعلی کے ساتھ جس طرح کا سلوک کیا گیا اس پر ایوان اپنا درد ظاہر کرتا ہے۔ اس میٹنگ میں وزیر اعلیٰ کی توہین کی گئی۔وہ میٹنگ میں مرکزی بجٹ میں غیر بی جے پی حکومت والی ریاستوں کے ساتھ کیے گئے امتیازی سلوک پر اپنی تشویش ظاہر کرنے کی کوشش کر رہی تھیں۔
انہوں نے مزید کہاکہ وہ ریاستی حکومتوں کے ذریعے چلائے جانے والے فلاحی پروگراموں کے لیے فنڈز کی عدم تقسیم کے خلاف آواز اٹھانا چاہتی تھیں۔ ریاستی وزیر بھونیا نے نوٹس پیش کرتے ہوئے کہا کہ کئی وزرائے اعلیٰ کو 20 منٹ تک بولنے کی اجازت دی گئی لیکن جب بات وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی تک پہنچی تو 5 منٹ کے اندر ہی ان کی آواز کو دبا دیا گیا۔ جس طرح وزیر اعلیٰ کی آواز کو جان بوجھ کر دبایا گیا وہ ان کی توہین ہے۔
یہ بھی پڑھیں:ممتا بنرجی کا نیتی آیوگ کے اجلاس سے واک آوٹ، سیاسی امتیاز کا عائد کیا الزام، سیتارمن کا پلٹ وار
نوٹس پر بات کرتے ہوئے ریاستی وزیر خزانہ چندریما بھٹاچاریہ نے کہا کہ وزیر اعلیٰ کی توہین پوری ریاست کی توہین ہے، چندریما کے علاوہ ترنمول کانگریس کے ممبران اسمبلی اروپ بسواس، نرمل گھوش، اُدین گوہا، فرہاد حکیم اور شووندیب چٹوپادھیائے نے شرکت کی۔ بحث میں اسمبلی میں دن کی کارروائی شروع کرتے ہوئے اسپیکر بمان بنرجی نے خصوصی نوٹس پر بحث کے لیے وقفہ سوالات کو ملتوی کردیا تھا۔