حیدرآباد : تلنگانہ میں لوک سبھا انتخابات کے نتائج پر نظر ڈالیں تو ایسا محسوس ہوتا ہے کہ بی جے پی اور کانگریس کے درمیان مقابلہ ڈرا ہوگیا، کیونکہ کانگریس اور بی جے پی دونوں پارٹیوں کو 8، 8 نشستیں ملنے کا امکان ہے جبکہ ایک نشست مجلس کے کھاتہ میں چلی گئی۔ تفصیلات کے مطابق بی جے پی کے امیدوار جی ناگیش عادل آباد، بنڈی سنجے کریمنگر، ڈی اروند نظام آباد سے، رگھونندن راؤ میدک سے، ڈی کے ارونا محبوبنگر سے، کونڈا ویشویشور ریڈی چیوڑلہ سے، جی کشن ریڈی سکندرآباد سے، ای راجندر ملکاجگری سے آگے چل رہے ہیں۔
اسی طرح کانگریس کے امیدوار رگھورام ریڈی نے چار لاکھ سے زیادہ ووٹوں سے کھمم سے کامیابی حاصل کرلی ہے اور ومشی کرشنا جی نے پدا پلی سے، ظہیر آباد سے سریش کمار شیٹکر، ناگر کرنول سے ڈاکٹر ملو روی، نلگنڈہ سے کے رگھو ویر، بھونگیر سے سی کرن کمار ریڈی، ورنگل سے کے کاویا، محبوب آباد سے بلرام نائک پی کو سبقت حاصل ہے۔ تلنگانہ کے نتائج بی آر ایس کے لئے ایک بڑا جھٹکا ہے۔ بی آر ایس کو تلنگانہ کے تمام حلقوں سے شکست فاش ہوئی۔
ریاست میں جیتنے والے اہم امیدواروں میں ایم آئی ایم کے صدر اسدالدین اویسی، مرکزی وزیر اور ریاستی بی جے پی صدر جی کشن ریڈی، بندی سنجے کمار، ڈی کے ارونا، ای راجندر، وشویشور ریڈی، ملو روی، ڈی اروند و دیگر شامل ہیں۔