ممبئی: حاجی علی کی درگاہ ممبئی میں بحریہ عرب کے ساحل پر ورلی علاقہ میں سمندر کے کنارے واقع ہے۔ یہ جگہ ایک مسجِد اور درگاہ پر مشتمل ہے۔ اس درگاہ کی زیارت کے لیے ہر مذہب کے ماننے والے لوگ یہاں آتے ہیں۔ درگاہ ممبئی شہر میں سماجی طور پر قومی یک جہتی کی مثال بنی ہوئی ہے۔ عید کے دوسرے روز سے ہی ممبئی کی حاجی علی درگاہ میں زائرین کی بڑی تعداد میں آمد کا سلسلہ جاری ہے۔ گزشتہ سال کے بعد درگاہ میں پہلی بار اتنی زیادہ بھیڑ دیکھنے کو مل رہی ہے۔ حاجی علی درگاہ انتظامیہ کمیٹی نے کہا ہے کہ روزآنہ ڈھائی لاکھ سے زائد زائرین کی تعداد یہاں دیکھنے میں آ رہی ہے۔ اسی لیے درگاہ انتظامیہ کمیٹی نے اس کام پر چوبیسوں گھنٹے اپنے والنٹیرس کو مامور کیا ہے۔ یہاں آنے والے زائرین کو کسی طرح کی پریشانیاں پیش نہ آئیں، انتظامیہ اسی بات کی کوشش میں ہے۔ اس لیے صدر دروازے سے لے کر درگاہ خانقاہ تک والنٹیرس موجود ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:
حاجی علی ٹرسٹ کے مطابق صوفی سیّد حاجی علی شاہ بخاری ازبکستان کے شہر بخارا سے بھارت پہنچے تھے۔ درگاہ 1431ء میں تعمیر کی گئی تھی۔ یہ درگاہ شاہراہ سے 400 میٹر کے فاصلے پر اندرونِ سمندر تعمیر کی گئی ہے۔ یہاں جانے کے لیے شاہراہ سے درگاہ تک سمندر میں چھوٹی سی سڑک بنا کر راستہ بنایا گیا ہے۔ اونچائی اور چوڑائی کافی کم ہے اور اِس کے دونوں طرف سمندر ہے۔ درگاہ تک صرف جزر کے وقت ہی جایا جا سکتا ہے۔ بقیہ اوقات میں یہ راستہ پانی کے نیچے ڈُوبا رہتا ہے۔ اور اس وقت موجیں تیز ہوتی ہیں جو کسی بھی بھاری بھرکم چیز کو بہاکر لے جانے کی طاقت رکھتی ہیں۔