فیروز آباد: تھانہ نارتھ کے علاقے میں چند روز قبل 3 افراد نے دلت بیوہ خاتون کے ساتھ اجتماعی زیادتی کی۔ متاثرہ نے اس کی شکایت پولیس سے کی تھی۔ اس کے باوجود پولیس نے ابتدائی تفتیش میں غفلت برتی۔ بی ایس پی لیڈروں کی مداخلت کے بعد پولس نے معاملے میں ملزمین کے خلاف مقدمہ درج کر لیا۔ بی ایس پی سپریمو مایاوتی نے بھی ٹویٹ کرکے حکومت کو نشانہ بنایا۔ پولیس نے جمعہ کو تینوں ملزمان کو گرفتار کرلیا۔
معاملہ شمالی تھانہ علاقہ کے علاقے کا ہے۔ یہاں ایک دلت بیوہ عورت رہتی ہے۔ پولیس کو دی گئی شکایت میں خاتون نے الزام لگایا کہ 28 جولائی کو آراون تھانہ علاقہ کے ایک گاؤں کے رہنے والے وکاس، اس کا باپ اور اس کا دوست چھوٹا لال عرف ٹیلا گھر آئے تھے۔ یہاں ان لوگوں نے شراب پی اور پھر اس کے ساتھ اجتماعی عصمت دری کی۔ ملزمین نے اسے دھمکیاں بھی دیں۔ کہا گیا کہ اگر اس نے واقعہ کا کسی سے ذکر کیا تو اسے قتل کر دیا جائے گا۔
خاتون نے پولیس کو بتایا تھا کہ وہ وکاس کو پہلے سے جانتی تھی۔ اس لیے اس نے ساتھ آنے والے لوگوں پر بھروسہ کیا لیکن شراب پینے کے بعد ان سب نے میرے ساتھ وحشیانہ سلوک کیا۔ متاثرہ نے شکایت کی لیکن پولیس نے اس معاملے مین سنجیدگی نہیں دکھائی۔ بی ایس پی لیڈروں کی مداخلت کے بعد پولس نے معاملہ درج کیا۔
مزید پڑھیں: ڈاکٹروں کی ملک گیر ہڑتال شروع، 24 گھنٹے تک غیر ایمرجنسی طبی خدمات بند رکھنے کا اعلان
14 اگست کو بی ایس پی سربراہ مایاوتی نے بھی اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ ایکس پر ٹویٹ کرکے اس معاملے پر حکومت کو گھیرنے کی کوشش کی۔ اس کے بعد پولیس حرکت میں آگئی اور گینگ ریپ کے تینوں ملزمان کو گرفتار کرلیا۔ انسپکٹر نارتھ راجیش پانڈے نے بتایا کہ تینوں ملزمین کو گرفتار کر کے جیل بھیج دیا گیا ہے۔