علیگڑھ: عالمی شہرت یافتہ علیگڈھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کیمپس کے اندر اے ایم یو کے ہی دو ملازمین پر فائرنگ کرنے والے ملزموں کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔ یونیورسٹی پراکٹر پروفیسر محمد وسیم علی نے بتایا آج گلستان سید کے قریب دو ملازمین پر فائرنگ کی گئی تھی۔ جیسے ہی فائرنگ کی آواز آئی فوراً پراکٹوریئل ٹیم نے ملزموں کو پکڑلیا جس کے بعد پولیس کو اطلاع دے کر ان کے حوالے کردیا ہے۔
اے ایم یو ملازمین پر فائرنگ کرنے والے گرفتار (ETV Bharat Urdu) انہوں نے مزید بتایا کہ دونو ملازمین بھائی ہیں جو ایک ہی بائک ( اسکوٹر ) سے جا رہے تھے۔ فائرنگ میں ایک کے سر اور دوسرے کے پیٹ میں گولی لگی ہے۔ جن کو علاج کے لیے اے ایم یو کے ہی جواہر لال نہرو میڈیکل کالج میں داخل کروایا گیا ہے۔ پراکٹر نے سوال کے جواب میں بتایا کہ فائرنگ کرنے کے پیچھے پرانی دشمنی ہو سکتی ہے۔ اب پولیس اس معاملے کی تحقیقات کر رہی ہے۔ اس کے بعد ہی اصل وجہ معلوم چل پائے گی۔ میڈیکل پر موجود ایک ملازم نے ملازمین پر فائرنگ پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اے ایم یو ایک تعلیمی ادارہ ہے یہاں فائرنگ نہیں ہونی چاہیے۔ اس پورے معاملے پر تحقیقات ہونی چاہئیں اور مجرموں کو سخت سزا ملنی چاہیے۔ واضح رہے کہ آج صبح اے ایم یو کے دو ملازمین پر اس وقت فائرنگ کی گئی جب وہ ایک ساتھ اپنے دفتر جا رہے تھے۔ فائرنگ میں ایک کے سر اور دوسرے کے پیٹ میں گولی لگی ہے۔ فائرنگ میں شدید زخمی دونوں ملازمین بھائی ہیں۔ جن کا اے ایم یو کے ہی علاقے میں واقع جواہر لال نہرو میڈیکل کالج میں علاج چل رہا ہے۔ یہ بھی یاد رہے کہ فائرنگ میں زخمی دونوں بھائی ہیں۔ ایک کا نام ندیم اور کلیم بتایا جا رہا ہے۔ فائرنگ کرنے والے دونوں ملزمین گرفتار کر لیا گیا ہے۔ یونیورسٹی کیمپس میں گلستان سید کے قریب ہوئی فائرنگ تھی۔ فائرنگ کی خبر سے یونیورسٹی کیمپس میں افراتفری کا ماحول ہو گیا۔ دیگر ملازمین نے اسپتال پہنچ کر زخمیوں کی عیادت کی۔
یہ بھی پڑھیں: علیگڑھ مسلم یونیورسٹی میں فائرنگ، دو ملازمین زخمی، ویڈیو دیکھیں - Firing in AMU