ETV Bharat / state

کانپور میں مخدوم شاہ اعلیٰ علیہ الرحمہ کا عرس دو ستمبر کو ہوگا - Urs of Makhdoom Shah

خانقاہ مخدوم شاہ اعلیٰ جاج مئو کانپور کے امام مسجد مولانا وقار احمد نے کہا ہے کہ کانپور میں مخدوم شاہ اعلیٰ علیہ الرحمہ کا عرس دو ستمبر کو منعقد کیا جائے گا۔

The Urs of Makhdoom Shah Aala will be held on September 2 in Kanpur
کانپور میں مخدوم شاہ اعلیٰ علیہ الرحمہ کا عرس دو ستمبر کو ہوگا (ETV Bharat UrduETV Bharat Urdu)
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Aug 31, 2024, 6:03 PM IST

کانپور: خلیفہ حضرت عمر فاروق رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی آل میں پیدا ہوئے حضرت شیخ علاء الحق و الدین محمد یوسف المعروف حضرت مخدوم شاہ اعلیٰ رحمة اللہ علیہ کا کانپور میں 766واں عرس دو ستمبر کو منعقد ہوگا، اس عرس میں پانچ لاکھ سے زائد معتقدین کے شرکت کرنے کا امکان ہے، ہمیشہ کی طرح اس بار بھی ملک کی سلامتی اور اپنی حاجات کے لیے لوگ دعائیں مانگیں گے۔ حضرت مخدوم شاہ اعلی رحمۃ اللہ علیہ کے معتقدین میں سبھی مذاہب کے لوگ شامل ہیں۔ عرس میں بھی سبھی مذاہب کے لوگ شرکت کرتے ہیں۔ اتنے بڑے جم غفیر کی آمد پر شہر کی تمام کمیٹیاں آئے ہوئے زائرین کی سہولیات کا بڑے پیمانے پر انتظامات کرتی ہیں۔

کانپور میں مخدوم شاہ اعلیٰ علیہ الرحمہ کا عرس دو ستمبر کو ہوگا (ETV Bharat)

حضرت شیخ علاء الحق و الدین محمد یوسف المعروف حضرت مخدوم شاہ اعلیٰ رحمة اللہ علیہ 21 رمضان المبارک 571ھ مطابق ماہ اگست 1175ء کو ایران کے ایک علاقہ زنجان میں پیدا ہوئے، حضرت خواجہ غریب نواز نے آپ کو خلافت سے نوازا۔ غرض کہ آپ کو خلافت قادریہ اور سہروردیہ بھی حاصل تھی، پھر وہاں سے جاج مئو کا سفر شروع کیا اور دہلی میں قیام کیا، بادشاہ ایبک کو معلوم ہوا ایک اللہ کا ولی دہلی میں وارد ہوا ہے تو ایبک نے پرجوش استقبال کیا اور قدم بوسی کی۔ پھر دہلی سے آپ جاج مؤ تشریف لائے۔ یہاں راجہ جاج کا عوام پر ظلم جاری تھا جس کے خلاف آپ نے کامیابی حاصل کرکے ظالمانہ اقتدار کا خاتمہ فرماکر پور ے علاقے میں پرچم انصاف لہرایا۔

حضرت مخدوم شاہ اعلیٰ نے حیات ظاہری کے 60 سال جاج مئو میں گزار کر اس خطے کو فیوض وبرکات سے مالا مال کردیا اور 27 صفر کو آپ کا وصال ہوا۔ مزار مبارک تاریخی مقام جاج مئو میں واقع ہے جو مرجع خلائق ہے جہاں بلا تفریق مذہب و ملت ہندو مسلم، سکھ، عسائی سبھی حاضری دے کر بامراد ہوتے ہیں۔ آپ کے مزار اور گنبد کی تعمیر فیروز شاہ تغلق نے کرائی۔ آپ نے پوری زندگی لوگوں کی خدمت انسانیت، حق و صداقت، سچائی، عدل و انصاف، ہمدردی، خلوص، پیار محبت، امن و شانتی، بھائی چارے کا پیغام دیا۔

اس عرس میں جارموں کا علاقہ پورا زائرین سے کھچا کھچ بھر جاتا ہے۔ زائرین کو سہولیات فراہم کرنے کے لیے تمام انجمن سبیل لگاتی ہیں اور انہیں سہولیات فراہم کرتی ہیں جس میں سب سے زیادہ جاج مئو تجارتی کمیٹی پیش پیش رہتی ہے۔

حضرت مخدوم شاہ اعلیٰ رحمۃ اللہ علیہ کے معتقدین میں یہ بات عام ہے کہ عرس میں مانگی گئی دعائیں، منتیں اور مرادیں پوری ہوتی ہیں، گزشتہ سال جن لوگوں نے منتیں اور مرادیں مانگی تھی ان کی منتیں اور مرادی پورے ہونے کے بعد وہ لوگ مزار پر چادر چڑھاتے ہیں اور نیاز و نظر کرتے ہیں۔ عوام میں ایک چیز اور عام طور پر مشہور ہے کہ جس دن حضرت مخدوم شاہ اعلیٰ رحمۃ اللہ علیہ کا عرس ہوتا ہے اس دن خانقاہ کے صحن میں لگے کئی نیم کے پیڑ ہیں جن کی پتیاں میٹھی ہو جاتی ہیں۔ لوگ اسے تبرک سمجھ کے کھاتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:

URS Mubarak In Kanpur حضرت مخدوم شاہ اعلیٰ جاجمﺅ علیہ الرحمہ کا سالانہ عرس

کانپور: خلیفہ حضرت عمر فاروق رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی آل میں پیدا ہوئے حضرت شیخ علاء الحق و الدین محمد یوسف المعروف حضرت مخدوم شاہ اعلیٰ رحمة اللہ علیہ کا کانپور میں 766واں عرس دو ستمبر کو منعقد ہوگا، اس عرس میں پانچ لاکھ سے زائد معتقدین کے شرکت کرنے کا امکان ہے، ہمیشہ کی طرح اس بار بھی ملک کی سلامتی اور اپنی حاجات کے لیے لوگ دعائیں مانگیں گے۔ حضرت مخدوم شاہ اعلی رحمۃ اللہ علیہ کے معتقدین میں سبھی مذاہب کے لوگ شامل ہیں۔ عرس میں بھی سبھی مذاہب کے لوگ شرکت کرتے ہیں۔ اتنے بڑے جم غفیر کی آمد پر شہر کی تمام کمیٹیاں آئے ہوئے زائرین کی سہولیات کا بڑے پیمانے پر انتظامات کرتی ہیں۔

کانپور میں مخدوم شاہ اعلیٰ علیہ الرحمہ کا عرس دو ستمبر کو ہوگا (ETV Bharat)

حضرت شیخ علاء الحق و الدین محمد یوسف المعروف حضرت مخدوم شاہ اعلیٰ رحمة اللہ علیہ 21 رمضان المبارک 571ھ مطابق ماہ اگست 1175ء کو ایران کے ایک علاقہ زنجان میں پیدا ہوئے، حضرت خواجہ غریب نواز نے آپ کو خلافت سے نوازا۔ غرض کہ آپ کو خلافت قادریہ اور سہروردیہ بھی حاصل تھی، پھر وہاں سے جاج مئو کا سفر شروع کیا اور دہلی میں قیام کیا، بادشاہ ایبک کو معلوم ہوا ایک اللہ کا ولی دہلی میں وارد ہوا ہے تو ایبک نے پرجوش استقبال کیا اور قدم بوسی کی۔ پھر دہلی سے آپ جاج مؤ تشریف لائے۔ یہاں راجہ جاج کا عوام پر ظلم جاری تھا جس کے خلاف آپ نے کامیابی حاصل کرکے ظالمانہ اقتدار کا خاتمہ فرماکر پور ے علاقے میں پرچم انصاف لہرایا۔

حضرت مخدوم شاہ اعلیٰ نے حیات ظاہری کے 60 سال جاج مئو میں گزار کر اس خطے کو فیوض وبرکات سے مالا مال کردیا اور 27 صفر کو آپ کا وصال ہوا۔ مزار مبارک تاریخی مقام جاج مئو میں واقع ہے جو مرجع خلائق ہے جہاں بلا تفریق مذہب و ملت ہندو مسلم، سکھ، عسائی سبھی حاضری دے کر بامراد ہوتے ہیں۔ آپ کے مزار اور گنبد کی تعمیر فیروز شاہ تغلق نے کرائی۔ آپ نے پوری زندگی لوگوں کی خدمت انسانیت، حق و صداقت، سچائی، عدل و انصاف، ہمدردی، خلوص، پیار محبت، امن و شانتی، بھائی چارے کا پیغام دیا۔

اس عرس میں جارموں کا علاقہ پورا زائرین سے کھچا کھچ بھر جاتا ہے۔ زائرین کو سہولیات فراہم کرنے کے لیے تمام انجمن سبیل لگاتی ہیں اور انہیں سہولیات فراہم کرتی ہیں جس میں سب سے زیادہ جاج مئو تجارتی کمیٹی پیش پیش رہتی ہے۔

حضرت مخدوم شاہ اعلیٰ رحمۃ اللہ علیہ کے معتقدین میں یہ بات عام ہے کہ عرس میں مانگی گئی دعائیں، منتیں اور مرادیں پوری ہوتی ہیں، گزشتہ سال جن لوگوں نے منتیں اور مرادیں مانگی تھی ان کی منتیں اور مرادی پورے ہونے کے بعد وہ لوگ مزار پر چادر چڑھاتے ہیں اور نیاز و نظر کرتے ہیں۔ عوام میں ایک چیز اور عام طور پر مشہور ہے کہ جس دن حضرت مخدوم شاہ اعلیٰ رحمۃ اللہ علیہ کا عرس ہوتا ہے اس دن خانقاہ کے صحن میں لگے کئی نیم کے پیڑ ہیں جن کی پتیاں میٹھی ہو جاتی ہیں۔ لوگ اسے تبرک سمجھ کے کھاتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:

URS Mubarak In Kanpur حضرت مخدوم شاہ اعلیٰ جاجمﺅ علیہ الرحمہ کا سالانہ عرس

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.