حیدرآباد: گورنر کوٹہ کے تحت دونوں نو منتخبہ ایم ایل سی پروفیسر کودنڈا رام ریڈی، عامر علی خان نیوز ایڈیٹر روزنامہ سیاست کی حلف برداری پر روک لگاتے ہوئے تلنگانہ ہائی کورٹ نے عبوری احکامات جاری کیے ہیں۔ جس پر کانگریس پارٹی کو زبردست جھٹکا لگا ہے۔ یہاں پر یہ بات واضح رہے کہ اسمبلی انتخابات سے قبل، کے سی آر حکومت نے ڈی شراون، کے ستیا نارائنا کے ناموں کی سفارش کی تھی۔ جس پر گورنر نے ان دونوں ناموں کو نا اہل قرار دیا تھا۔ جس پر متعلقہ بی آر ایس کے سفارش کردہ دونوں امیدواروں نے عدالت کا دروازہ کھٹکھٹایا، جس کا فیصلہ ہنوز ہونا باقی تھا۔ ان دونوں نے دوبارہ کورٹ سے خواہش کی کہ ان کی حلف برداری پر فیصلہ ہونے تک روک لگائی جائے۔ جس پر ہائی کورٹ نے حلف برداری پر روک لگانے کے احکامات جاری کرتے ہوئے جوں کے توں مؤقف کو برقرار رکھنے کی خواہش کی اور 8 فروری کو قطعی فیصلہ تک کسی بھی قسم کی حلف برداری پر عبوری روک لگادی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
- تلنگانہ میں ایم ایل سی سیٹیں: روزنامہ سیاست کے ایڈیٹر عامر علی خان اور پروفیسر کودنڈا رام کی نامزدگی
واضح رہے کہ پچیس جنوری 2024 کو ہی تلنگانہ کی کانگریس حکومت نے پروفیسر کودنڈا رام اور روزنامہ سیاست کے نیوز ایڈیٹر عامر علی خان کی گورنر کوٹہ میں ایم ایل سی کی حیثیت سے نامزدگی عمل میں لائی تھی۔ یہ بھی یاد رہے کہ اس سلسلہ میں حالیہ کچھ دنوں سے اس مسئلہ پر تنازعہ چل رہا تھا۔ جب بی آر ایس کی سابقہ حکومت کی جانب سے ڈی شراون، کے ستیا نارائنا کے ناموں کی سفارش کرنے پر گورنر تمیلی سائی نٹراجن نے گورنر کوٹہ کے تحت نا اہل قرار دیا تھا۔ جسے عدالت میں چیلنج کیا گیا تھا۔ بعد ازاں ریاست میں کانگریس حکومت کے اقتدار سنبھالتے ہی کانگریس پارٹی نے پروفیسر کودنڈا رام و عامر علی خان کے ناموں کی سفارش کرنے پر اتفاق کیا تھا۔ اور گورنر نے ان دونوں کے ناموں کی منظوری دیتے ہوئے رکن قانون ساز کونسل کے لیے نامزد کیا تھا۔