ETV Bharat / state

درزی کی بیٹی الفیہ نے نیٹ میں نمایاں کارکردگی کا مظاہرہ کیا - Tailors daughter qualified NEET

علی گڑھ سے تعلق رکھنے والی ایک درزی کی بیٹی الفیہ عرفان خان نے نیٹ کے امتحان میں 691 نمبر حاصل کیے ہیں۔ الفیہ کو آل انڈیا رینک 4260 ملا ہے۔ الفیہ گھر کی معاشی حالت کا ذکر کرتے ہوئے کہتی ہیں کہ میں ان دنوں کو کھبی نہیں بھول سکتی، جب میرے والد مجھے ای رکشے میں بٹھا کر خود اس عمر میں پھولتی سانسوں کے ساتھ سائکل سے پیچھے پیچھے کوچنگ چھوڑنے جایا کرتے تھے۔

TAILORS DAUGHTER QUALIFIED NEET
درزی کی بیٹی الفیہ نے نیٹ میں نمایاں کارکردگی کا مظاہرہ کیا (Photo: Etv Bharat)
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Jun 8, 2024, 12:21 PM IST

درزی کی بیٹی الفیہ نے نیٹ میں نمایاں کارکردگی کا مظاہرہ کیا (Video: Etv Bharat)

علی گڑھ: نیٹ کے نتائج کا اعلان ہونے کے بعد اترپردیش کے ضلع علی گڑھ میں خوشیوں کا ماحول ہے۔ تھانہ سول لائن کے علاقے عالم باغ گلی نمبر پانچ کے رہائشی ایک درزی عرفان خان کی بیٹی الفیہ عرفان خان نے نیٹ میں 691 نمبر حاصل کرکے نمایاں کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔ الفیہ نے تنگدستی کے حالات میں پڑھائی کر کے والدین کو خوشی کا موقع فراہم کیا ہے۔

غور طلب ہے کہ الفیہ خان کے والد پیشہ سے درزی ہیں۔ معاشی حالات بھی بہتر نہیں ہیں ایسے میں الفیہ خان کی کامیابی سے پورے خاندان میں خوشی کا ماحول ہے۔

غور طلب ہے کہ مہنگائی اور کمپٹیشن کے اس دور میں ایک چھوٹے سے درزی نے اپنی بیٹی کی اس کامیابی کے لئے کتنی پریشانیوں اور مشکلات کا سامنا کیا ہوگا اس کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ ناصرف ان کی دوکان بلکہ مکان بھی کرائے کا ہی ہے اور وہ واحد کمانے والے ہیں۔ عالم یہ ہے کہ ان کا کاروبار بھی ان کو دوکان میں کسی اور کاریگر کو رکھنے کی اجازت نہیں دیتا۔ اسی لئے وہ کرائے کی اس چھوٹی سی دوکان میں سلائی کے تمام کام اکیلے ہی کرکے بچوں کی تعلیم اور گھریلو اخراجات کسی نہ کسی طرح چلا رہے ہیں۔

الفیہ نے ای ٹی وی بھارت سے خصوصی گفتگو میں بتایا کہ میں ایک کامیاب ماہر امراض قلب بننا چاہتی ہوں، جس کے لئے میں رات دن محنت کررہی ہوں اور میرے والدین بھی ہر ممکن کوشش کررہے ہیں۔ الفیہ نے مزید بتایا کہ میں ان دنوں کو کھبی نہیں بھول سکتی، جب میرے والد مجھے ای رکشے میں بٹھا کر خود اس عمر میں پھولتی سانسوں کے ساتھ سائکل سے رکشہ کے پھیچے پیچھے کوچنگ چھوڑنے جایا کرتے تھے۔

الفیہ کے والد عرفان خان نے اپنی بیٹی کی اس کامیابی پر خوشی کا اظہار کیا۔ انہوں نے اپنے تنگدست حالات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ والدین کو اپنے بچوں کو تعلیم یافتہ بنانے کے لئے ہر ممکن کوشش کرنی چاہیے، کیونکہ آج کے دور میں تعلیم بہت ضروری ہے۔ اسی لئے میں بھی اپنے بچوں کو تعلیم یافتہ بنانے کے لیے جتنی محنت کر سکتا ہوں کرتا ہوں، حالانکہ میں ایک چھوٹا درزی ہوں میری کرائے کی دوکان ہمدرد نگر میں ہے، جہاں میں درزی کے سارے کام اکیلا ہی کرتا ہوں اور میرا گھر بھی کرائے کا ہے۔ دو لڑکے اور دو لڑکی ہیں سب کو تعلیم یافتہ بنانے کے لئے میں درزی کا کام کرتا ہوں اور کبھی سلائی کے لئے کپڑے نہیں آتے تو میں سبزی اور پھل بھی بیچتا ہوں۔

الفیہ خان نے ان حالات اور چیلنجز سے لڑ کر اپنا اور والدین کا نام روشن کیا ہے اور جو خواب الفیہ نے دیکھا تھا وہ اب پورا ہوتا دکھائی دے رہا ہے۔ الفیہ خان کے والد عرفان خان نے بتایا کہ وہ دو بیٹیوں کے باپ ہیں۔ ایک بیٹی دسویں جماعت میں ہے جبکہ دوسری بیٹی ڈاکٹر بننے کی تیاری کر رہی ہے۔ درزی ہونے کے ناطے وہ اپنے گھریلو اخراجات کسی نہ کسی طرح چلاتے ہیں۔ ایسے میں سب سے زیادہ فخر کی بات یہ ہے کہ ان کی دو بیٹیاں ہیں اور دونوں ہی نیٹ امیدوار ہیں۔

الفیہ کے استاد پون کمار سنگھ نے کہا کہ ہمارے انسٹی ٹیوٹ کی خاصیت یہ ہے کہ اگر کسی بچے میں ٹیلنٹ ہے تو اسے آگے بڑھایا جاتا ہے اور ایسی صورت حال میں بچے کی مالی حالت کو مد نظر رکھا جاتا ہے۔ الفیہ خان بہت ہونہار اور محنتی ہے جب انسٹی ٹیوٹ کو الفیہ کے معاشی حالات کے بارے میں علم ہوا تو بچی کو مفت تعلیم دی گئی اور آج اس لڑکی نے نہ صرف اپنے والدین کا نام روشن کیا ہے بلکہ ادارے کا نام بھی روشن کیا ہے۔

قابل ذکر ہو کہ غربت کے اس عالم میں الفیہ کا نیٹ کی کامیابی کے بعد میڈیکل میں داخلہ لینا بھی کسی سنگ میل سے کم نہیں، الفیہ کے خوابوں کی تعبیر تنہا شاید ممکن بھی نہیں، ایسے میں الفیہ اپنے خواب کو کس طرح مکمل کرے؟

یہ بھی پڑھیں:

ممبئی کی آمنہ عارف کڑی والا نے نیٹ میں مکمل 720 نمبرات حاصل کیے

نیٹ امتحان کے نتائج پر ہنگامہ، بیک وقت 67 ٹاپرز ہونے پر اٹھ رہے ہیں سوالات۔۔۔

درزی کی بیٹی الفیہ نے نیٹ میں نمایاں کارکردگی کا مظاہرہ کیا (Video: Etv Bharat)

علی گڑھ: نیٹ کے نتائج کا اعلان ہونے کے بعد اترپردیش کے ضلع علی گڑھ میں خوشیوں کا ماحول ہے۔ تھانہ سول لائن کے علاقے عالم باغ گلی نمبر پانچ کے رہائشی ایک درزی عرفان خان کی بیٹی الفیہ عرفان خان نے نیٹ میں 691 نمبر حاصل کرکے نمایاں کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔ الفیہ نے تنگدستی کے حالات میں پڑھائی کر کے والدین کو خوشی کا موقع فراہم کیا ہے۔

غور طلب ہے کہ الفیہ خان کے والد پیشہ سے درزی ہیں۔ معاشی حالات بھی بہتر نہیں ہیں ایسے میں الفیہ خان کی کامیابی سے پورے خاندان میں خوشی کا ماحول ہے۔

غور طلب ہے کہ مہنگائی اور کمپٹیشن کے اس دور میں ایک چھوٹے سے درزی نے اپنی بیٹی کی اس کامیابی کے لئے کتنی پریشانیوں اور مشکلات کا سامنا کیا ہوگا اس کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ ناصرف ان کی دوکان بلکہ مکان بھی کرائے کا ہی ہے اور وہ واحد کمانے والے ہیں۔ عالم یہ ہے کہ ان کا کاروبار بھی ان کو دوکان میں کسی اور کاریگر کو رکھنے کی اجازت نہیں دیتا۔ اسی لئے وہ کرائے کی اس چھوٹی سی دوکان میں سلائی کے تمام کام اکیلے ہی کرکے بچوں کی تعلیم اور گھریلو اخراجات کسی نہ کسی طرح چلا رہے ہیں۔

الفیہ نے ای ٹی وی بھارت سے خصوصی گفتگو میں بتایا کہ میں ایک کامیاب ماہر امراض قلب بننا چاہتی ہوں، جس کے لئے میں رات دن محنت کررہی ہوں اور میرے والدین بھی ہر ممکن کوشش کررہے ہیں۔ الفیہ نے مزید بتایا کہ میں ان دنوں کو کھبی نہیں بھول سکتی، جب میرے والد مجھے ای رکشے میں بٹھا کر خود اس عمر میں پھولتی سانسوں کے ساتھ سائکل سے رکشہ کے پھیچے پیچھے کوچنگ چھوڑنے جایا کرتے تھے۔

الفیہ کے والد عرفان خان نے اپنی بیٹی کی اس کامیابی پر خوشی کا اظہار کیا۔ انہوں نے اپنے تنگدست حالات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ والدین کو اپنے بچوں کو تعلیم یافتہ بنانے کے لئے ہر ممکن کوشش کرنی چاہیے، کیونکہ آج کے دور میں تعلیم بہت ضروری ہے۔ اسی لئے میں بھی اپنے بچوں کو تعلیم یافتہ بنانے کے لیے جتنی محنت کر سکتا ہوں کرتا ہوں، حالانکہ میں ایک چھوٹا درزی ہوں میری کرائے کی دوکان ہمدرد نگر میں ہے، جہاں میں درزی کے سارے کام اکیلا ہی کرتا ہوں اور میرا گھر بھی کرائے کا ہے۔ دو لڑکے اور دو لڑکی ہیں سب کو تعلیم یافتہ بنانے کے لئے میں درزی کا کام کرتا ہوں اور کبھی سلائی کے لئے کپڑے نہیں آتے تو میں سبزی اور پھل بھی بیچتا ہوں۔

الفیہ خان نے ان حالات اور چیلنجز سے لڑ کر اپنا اور والدین کا نام روشن کیا ہے اور جو خواب الفیہ نے دیکھا تھا وہ اب پورا ہوتا دکھائی دے رہا ہے۔ الفیہ خان کے والد عرفان خان نے بتایا کہ وہ دو بیٹیوں کے باپ ہیں۔ ایک بیٹی دسویں جماعت میں ہے جبکہ دوسری بیٹی ڈاکٹر بننے کی تیاری کر رہی ہے۔ درزی ہونے کے ناطے وہ اپنے گھریلو اخراجات کسی نہ کسی طرح چلاتے ہیں۔ ایسے میں سب سے زیادہ فخر کی بات یہ ہے کہ ان کی دو بیٹیاں ہیں اور دونوں ہی نیٹ امیدوار ہیں۔

الفیہ کے استاد پون کمار سنگھ نے کہا کہ ہمارے انسٹی ٹیوٹ کی خاصیت یہ ہے کہ اگر کسی بچے میں ٹیلنٹ ہے تو اسے آگے بڑھایا جاتا ہے اور ایسی صورت حال میں بچے کی مالی حالت کو مد نظر رکھا جاتا ہے۔ الفیہ خان بہت ہونہار اور محنتی ہے جب انسٹی ٹیوٹ کو الفیہ کے معاشی حالات کے بارے میں علم ہوا تو بچی کو مفت تعلیم دی گئی اور آج اس لڑکی نے نہ صرف اپنے والدین کا نام روشن کیا ہے بلکہ ادارے کا نام بھی روشن کیا ہے۔

قابل ذکر ہو کہ غربت کے اس عالم میں الفیہ کا نیٹ کی کامیابی کے بعد میڈیکل میں داخلہ لینا بھی کسی سنگ میل سے کم نہیں، الفیہ کے خوابوں کی تعبیر تنہا شاید ممکن بھی نہیں، ایسے میں الفیہ اپنے خواب کو کس طرح مکمل کرے؟

یہ بھی پڑھیں:

ممبئی کی آمنہ عارف کڑی والا نے نیٹ میں مکمل 720 نمبرات حاصل کیے

نیٹ امتحان کے نتائج پر ہنگامہ، بیک وقت 67 ٹاپرز ہونے پر اٹھ رہے ہیں سوالات۔۔۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.