ETV Bharat / state

قربانی کا جانور بے عیب ہونا چاہیے: مولانا عتیق الرحمٰن رشادی - sacrificial animal - SACRIFICIAL ANIMAL

بیدر کے مولانا عتیق الرحمن رشادی نے قربانی سے متعلق بتایا کہ گھر میں جتنے لوگوں پر قربانی واجب ہے، ان سب کو قربانی کرنا چاہیے۔ مزید بتایا کہ قربانی والا جانور بے عیب ہونا چاہیے۔ قربانی کا جانور خریدتے وقت اس کے کان اور پیر کا اچھی طرح جائزہ لیں۔

قربانی کا جانور بے عیب ہونا چاہیے
قربانی کا جانور بے عیب ہونا چاہیے (etv bharat)
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Jun 15, 2024, 10:44 AM IST

Updated : Jun 15, 2024, 1:22 PM IST

بیدر: شہر کے معروف عالم دین مولانا عتیق الرحمن رشادی بیدر نے قربانی کے مسائل سے متعلق کہا کہ بقر عید کے تین دنوں میں صاحب استطاعت لوگوں پر قربانی کرنا واجب ہے۔ اکثر لوگ جب گھر میں جب کئی افراد پر قربانی واجب ہو تو ایک سال اپنی طرف سے پھر ایک سال دوسروں کی طرف سے یعنی ایک سال شوہر کی طرف سے قربانی دیتے ہیں ایک سال بیوی کی طرف سے قربانی دیتے ہیں، جب کہ دونوں پر بھی قربانی واجب ہے۔ دونوں کے اوپر قربانی واجب ہونے کے باوجود اگر ایک کی طرف سے قربانی دیتے ہیں تو ایک کی ہی قربانی ہوگی۔ اگر دونوں پر قربانی واجب ہے تو دونوں کی طرف سے قربانی ضروری ہے۔ انہوں نے جانوروں سے متعلق کہا کہ بڑے جانور میں سات حصے ہوتے ہیں اور چھوٹے جانور میں ایک حصہ ہوتا ہے۔

قربانی کا جانور بے عیب ہونا چاہیے: مولانا عتیق الرحمٰن رشادی (ETV VHARAT)
  • جانور عیب دار نہیں ہونا چاہیے۔

اکچر جانوروں کے کان کٹے ہوئے ہیں اور ہم اس کو طرف توجہ نہیں دیتے ہیں تو یہ اسلامی اصولوں کی خلاف ورزی ہوگی۔ اسی طرح سے جانور کے چاروں پیر ٹھیک اور بے عیب ہونا چاہیے، اگر جانور تین پیر زمین پر رکھ رہا ہے اور چوتھا پر زمین پر نہیں رکھ رہا ہے، ایسے بھی عیب دار جانوروں کی قربانی نہیں دی جا سکتی ہے۔ قربانی دینے والے جانور میں کوئی عیب نہیں ہونا چاہیے، وہ پوری طرح اچھا ہونا چاہیے۔

مزید پڑھیں:عیدالاضحیٰ کے موقع پر اورنگ آباد میں بکروں کی فروختگی میں زبردست اضافہ
ہمیں ایسے جانور کی قربانی دینا چاہیے، جس میں کوئی عیب نہ ہو، پوری طرح سے بے عیب ہو، ایسے جانوروں کی قربانی دی جاتی ہے تو اللہ تبارک و تعالی ان قربانیوں کو پسند فرماتے ہیں۔

بیدر: شہر کے معروف عالم دین مولانا عتیق الرحمن رشادی بیدر نے قربانی کے مسائل سے متعلق کہا کہ بقر عید کے تین دنوں میں صاحب استطاعت لوگوں پر قربانی کرنا واجب ہے۔ اکثر لوگ جب گھر میں جب کئی افراد پر قربانی واجب ہو تو ایک سال اپنی طرف سے پھر ایک سال دوسروں کی طرف سے یعنی ایک سال شوہر کی طرف سے قربانی دیتے ہیں ایک سال بیوی کی طرف سے قربانی دیتے ہیں، جب کہ دونوں پر بھی قربانی واجب ہے۔ دونوں کے اوپر قربانی واجب ہونے کے باوجود اگر ایک کی طرف سے قربانی دیتے ہیں تو ایک کی ہی قربانی ہوگی۔ اگر دونوں پر قربانی واجب ہے تو دونوں کی طرف سے قربانی ضروری ہے۔ انہوں نے جانوروں سے متعلق کہا کہ بڑے جانور میں سات حصے ہوتے ہیں اور چھوٹے جانور میں ایک حصہ ہوتا ہے۔

قربانی کا جانور بے عیب ہونا چاہیے: مولانا عتیق الرحمٰن رشادی (ETV VHARAT)
  • جانور عیب دار نہیں ہونا چاہیے۔

اکچر جانوروں کے کان کٹے ہوئے ہیں اور ہم اس کو طرف توجہ نہیں دیتے ہیں تو یہ اسلامی اصولوں کی خلاف ورزی ہوگی۔ اسی طرح سے جانور کے چاروں پیر ٹھیک اور بے عیب ہونا چاہیے، اگر جانور تین پیر زمین پر رکھ رہا ہے اور چوتھا پر زمین پر نہیں رکھ رہا ہے، ایسے بھی عیب دار جانوروں کی قربانی نہیں دی جا سکتی ہے۔ قربانی دینے والے جانور میں کوئی عیب نہیں ہونا چاہیے، وہ پوری طرح اچھا ہونا چاہیے۔

مزید پڑھیں:عیدالاضحیٰ کے موقع پر اورنگ آباد میں بکروں کی فروختگی میں زبردست اضافہ
ہمیں ایسے جانور کی قربانی دینا چاہیے، جس میں کوئی عیب نہ ہو، پوری طرح سے بے عیب ہو، ایسے جانوروں کی قربانی دی جاتی ہے تو اللہ تبارک و تعالی ان قربانیوں کو پسند فرماتے ہیں۔

Last Updated : Jun 15, 2024, 1:22 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.