گیا: شیر گھاٹی عدالت میں فائرنگ کر بھاگ رہے بدمعاشوں کو پکڑنے والے پولیس جوانوں کو توصیفی سند سے نوازا گیا ہے۔ ایسے پانچ پولیس جوانوں کو توصیفی سند دی گئی ہے۔ ایس ایس پی آشیش بھارتی کے ہاتھوں اعزاز سے سرفراز ہونے والے جوانوں نے اپنی جان کی پرواہ کیے بغیر اپنی ذمہ داری اور فرائض کو نبھایا تھا۔ ایس ایس پی نے کہا کہ ان کی بہادری سے نہ صرف قیدی کی جان بچ گئی بلکہ موقع پر بڑی واردات کو انجام دینے سے بھی بدمعاشوں کو روکا گیا اور ساتھ ہی واردات کو انجام دینے والے بدمعاشوں میں دو کو دوڑا کر پکڑ بھی لیا۔ حالانکہ ان دونوں بدمعاشوں کے پاس اسلحے تھے اور وہ مسلسل فائرنگ کر رہے تھے۔
پولیس جوانوں نے دانشمندی کا ثبوت پیش کرتے ہوئے فائرنگ نہیں کی کیونکہ وہاں کورٹ میں بڑی تعداد میں لوگ تھے اور افراتفری کا ماحول تھا، جوابی فائرنگ میں بدمعاش عام لوگوں کو بھی نقصان پہنچا سکتے تھے۔ پولیس جوانوں نے فائرنگ کرنے کے بجائے بدمعاشوں کا تعاقب کیا اور کورٹ احاطہ سے باہر نکل کر خالی جگہ پر انہیں ہولڈ کرایا، جوانوں کی کارروائی سے بدمعاش خوفزدہ ہوگئے تھے اور اگر وہ خالی جگہ پر بھاگنے کی کوشش کرتے تو مارے بھی جاتے، ان پولیس جوانوں کی بہادری اور دلیری سے ایس ایس پی بھی خوش ہیں۔
دراصل گزشتہ بدھ کی دوپہر کو بدنام زمانہ فوٹو خان کو عدالت میں پیشی کے لیے لے جایا گیا تھا، تبھی شوٹر پہنچے اور اس پر حملہ کردیا، فوٹو خان کو بچانے میں ایک پولیس جوان زخمی بھی ہوگیا ہے۔ واردات کو انجام دے کر بدمعاش باہر بھاگ نہیں پائے، انہیں جوانوں نے اسی وقت پکڑنے میں کامیابی حاصل کی۔
یہ بھی پڑھیں: