میرٹھ: شادی کی بارات لے کر پہنچے دولہا کو دلہن کے بغیر واپس لوٹنا پڑا۔ الزام ہے کہ دولہے کے اہل خانہ کی جانب سے جہیز میں کمی اور دیگر انتظامات کے حوالے سے تبصرے کیے جارہے تھے جس کے بعد دلہن نے شادی سے انکار کردیا۔
جانکاری کے مطابق پیر کے روز میرٹھ کے ملیانہ کے ایک نوجوان کی شادی موانا کی ایک لڑکی سے ہورہی تھی۔ ملیانہ سے شادی کی بارات شام کو جب پویلین میں پہنچی تو شادی سے متعلق رسومات ادا کی جانے لگیں۔ دولہا کے ساتھ شادی کی بارات میں جانے والے ہر شخص نے خوب انجوائے کیا اور دعوت بھی کھائی۔ بتایا جا رہا ہے کہ ایک رسم کے دوران جب دولہا نے اپنی ہمشیرہ نسبتی کو 100 روپے دیے تو دلہن ناراض ہو گئی۔
اس کے بعد دولہے کو 500 روپے ادا کرنے پڑے۔ الزام ہے کہ اس دوران دولہے کے رشتہ داروں کو ایک لفافہ دوسری پارٹی کی جانب سے تحفے کے طور پر دیا جا رہا تھا، جب دولہے کے فریق نے رقم پر اعتراض کیا۔ جس کے بعد شادی کی بارات میں آنے والے لوگوں نے دلہن کے بارے میں تبصرے شروع کر دیے۔
الزام ہے کہ دولہے کی طرف سے لوگوں نے اپنا اعتراض ظاہر کیا اور شور مچانا شروع کر دیا، حالانکہ کچھ لوگوں نے معاملہ کو ٹھنڈا کرنے کی کوشش بھی کی، لیکن دونوں فریق آمنے سامنے آگئے۔ کچھ ہی دیر میں لڑکے اور لڑکی کے درمیان لین دین کی رقم اور کپڑوں کو لے کر جھگڑا شروع ہوگیا۔ جب دلہن کو اس بات کا علم ہوا تو اس نے بھی شادی سے انکار کر دیا۔ معاملہ پولیس تک پہنچا تو دونوں طرف کے لوگ تھانے پہنچ گئے اور اس دوران دولہا نے دلہن سے شادی کے لیے ہاتھ جوڑ لیے لیکن بات نہ بنی۔
اس بارے میں ایس پی دیہات کملیش بہادر کا کہنا ہے کہ پولیس نے تھانے میں پورے معاملے کی وضاحت کرنے کی کوشش کی لیکن دلہن کے فریق نے شادی سے مکمل انکار کر دیا ہے۔ دونوں فریقوں نے تعلقات ختم کرنے اور جو بھی اکاؤنٹس آپس میں تھے وہ طے کرنے پر اتفاق کیا ہے۔ دلہن کے فریق نے اس شادی سے صاف انکار کر دیا ہے۔ جس کے بعد اس کے گھر والے دولہے کے ساتھ واپس چلے گئے۔