کوڈاگو: کرناٹک میں ایک عجیب معاملہ سامنے آیا ہے۔ ایک شخص نے طالبہ کو قتل کیا، اس کا سر قلم کیا اور سر لے کر فرار ہو گیا۔ تاہم بعد میں اسے پکڑ لیا گیا۔ تاحال پولیس مقتول لڑکی کے سرکا پتہ لگانے میں کامیاب نہیں ہو سکی ہے۔ ملزم نوجوان نے طالبہ سے شادی نہ ہونے پر یہ قدم اٹھایا۔
معلومات کے مطابق کرناٹک پولس نے ملزم پرکاش کو گرفتار کر لیا ہے جس نے 16 سالہ لڑکی کو بے دردی سے قتل کر دیا تھا اور اس کا سر لے کر بھاگ گیا تھا۔ ضلع پولیس کے سپرنٹنڈنٹ کے رام راجن نے بتایا کہ ملزم پرکاش جو لڑکی کے بہیمانہ قتل کے بعد فرار ہو گیا تھا، اس کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔جمعہ کو جھوٹی افواہ پھیلائی گئی کہ ملزم کی لاش لٹک رہی ہے۔ اس کے بعد پولیس افسر نے اس معاملے میں وضاحت دی۔ انہوں نے کہا کہ اس بارے میں جھوٹی خبریں پھیلائی جا رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ لڑکی کے سر کی تلاش جاری ہے۔
مزید پڑھیں:کرناٹک: قتل کے الزام میں تین ملزم گرفتار
ملزم کو پولیس نے گرفتار کر لیا ہے۔ وہ زیر تفتیش ہے۔ پولیس نے ملزم کی گرفتاری کی تصویر بھی جاری کر دی ہے۔ بچی کا سر تاحال برآمد نہیں ہو سکا ہے۔ آپ کو بتا دیں کہ جمعرات کو سوموارپیٹ کے سورلبی گاؤں کی ایک 16 سالہ لڑکی نے ایک دن پہلے ہی دسویں جماعت کا بورڈ امتحان پاس کیا تھا۔ بتایا جاتا ہے کہ ملزم پرکاش (32)سالہ طالبہ سے شادی کرنا چاہتا تھا۔ حکام نے شادی روک دی کیونکہ وہ نابالغ نہیں تھی۔ اسی وقت اس کے خاندان نے اس کی شادی 18 سال کی ہونے تک ملتوی کرنے کا فیصلہ کیا۔ اس کے بعد ملزم نے یہ قدم اٹھایا۔