مظفرنگر:پرائمری اسکولوں میں حکومت کی طرف سے شروع کی گئی ڈیجیٹل حاضری کی مخالفت کم ہونے کا نام نہیں لے رہی ہے۔ٹیبلٹس پر چہرہ دکھا کر حاضری کی نشاندہی کا نظام پیر سے اتر پردیش کے کونسل اسکولوں میں شروع ہو گیا ہے۔ اس کی پورے اتر پردیش میں بڑے پیمانے پر مخالفت ہو رہی ہے۔
آج اتر پردیش کے مظفر نگر کے کلیکٹریٹ کے احاطے میں سینکڑوں اساتذہ نے دوپہر ڈیجیٹل حاضری کے خلاف زبردست احتجاجی مظاہرہ کیا۔ احتجاج کرنے والے اساتذہ کا کہنا ہے کہ ہمارا آج کا احتجاج اتر پردیش کی حکومت کی جانب سے جاری اس ہدایت کی وجہ سے ہے ۔اس میں ان لائن حاضری لگانے کی بات ہے۔
انہوں نے کہاکہ اس کہ ہم مکمل طور پر مخالفت کرتے ہیں جب تک یہ حکم منسوخ نہیں کیا جائے گا۔اس وقت تک اساتذہ خاموش نہیں بیٹھیں گے۔ آج بھی اساتذہ کی کئی تنظیموں نے احتجاجی مظاہرہ کیا ہے ۔اگر حکومت نے ہمارے مطالبات کو تسلیم نہیں کیا تو ہم جلد ہی سبھی استعفی دے دیں گے۔
یہ بھی پڑھیں:ٹیچر سیلف کیئر ٹیم نے مظفر نگر کے دو اساتذہ خاندانوں کی ایک کروڑ آٹھ لاکھ روپے کی مدد
احتجاج سے متعلق جب ای ٹی وی بھارت کی ٹیم نے مظاہرے میں موجود اساتذہ سے بات کی تو انہوں نے ہمیں بتایا کہ یہ ریاستی حکومت کی جانب سے جاری کردہ قانون ہے۔ اس قانون کو جب تک حکومت واپس نہیں لے لیتی ہم اساتذہ اسی طرح سے احتجاجی مظاہرہ کرتے رہیں گے۔