ممبئی: دیونار مذبح خانے میں جانوروں کے لیے ٹیگ کو لازمی قرار دیا گیا ہے۔ جس کی وجہ سے گوشت کے کاروباریوں میں ناراضگی پائی جارہی ہے۔ حکومت مہاراشٹر نے اس فرمان کو لیکر 4 دسمبر کو ہی اعلان کر دیا تھا اور اپنے فرمان میں حکومت مہاراشٹر نے کہا تھا کہ یکم اپریل سے ٹیگ سسٹم نافذ کر دیا جائے گا۔ جس کے بعد یکم اپریل سے یہ سسٹم ديونار مذبح خانے میں نافذ کر دیا گیا ہے اور پہلے ہی دن سے گوشت سپلائی نہیں ہوا۔ آپ کو بتادیں کہ سسٹم نافذ کیے جانے کے لیے بھارت لائیو اسٹاک پورٹل پر ہر جانور کی انٹری کی جائے گی۔ اُس کے بعد اُن جانوروں کی جانچ ومعائنہ کیا جائے گا۔ اس سے جانوروں کے طبی اسٹیٹس کا پورا پورا پتہ چل جائے گا اور یہ سب پروسیس مکمل ہونے کے بعد اُن کے کان میں ٹیگ لگا دیا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں:
دیونار میں عام شہری بنیادی سہولیات سے محروم، گلی محلوں کی حالت زار
حالانکہ ماہ مقدس میں اس سسٹم کے نافذ کی جانے کے بعد گوشت کے کاروباریوں میں ناراضگی پائی جارہی ہے. یہ ناراضگی صرف کارپوریشن کے خلاف نہیں بلکہ روایتی حکومت کے خلاف بھی ہے کیونکہ اس سسٹم کی وجہ سے اُنہیں دقتیں پیش آرہی ہیں. اس لیے وہ چاہتے ہیں کہ اسے رد کیا جائے۔ اس بارے میں دیونار سلاٹر ہاؤس کے جنرل مینیجر کلیم پاشا پٹھان سے اس بارے میں جب بات کی گئی تو اُنہوں نے یہ کہہ کر کنارہ کشی اختیار کر لی کہ یہ فرمان بی ایم سی کا نہیں بلکہ ریاستی حکومت کا ہے۔ اس لیے وہ اس بارے میں کچھ نہ تو کہہ سکتے ہیں اور نہ ہی کچھ کر سکتے ہیں۔ آپ کو بتا دیں کہ دیونار سلاٹر ہاؤس میں ابھی بھی 60 % فیصد اسٹاف کی کمی کے باعث شہر میں گوشت سپلائی کو لےکر دقتیں پیش آرہی ہیں۔ ٹیگ سسٹم کے سبب بقر عید کے موقع پر جو دقتیں پیش آرہی ہیں۔ اس کا اندازہ ابھی سے لگایا جا سکتا ہے۔