لکھنؤ: یوپی کے سابق وزیر اور راشٹریہ شوشیت سماج پارٹی کے صدر سوامی پرساد موریہ اور ان کی سابق رکن اسمبلی بیٹی سنگھ مترا موریہ کو عدالت نے مفرور قرار دے دیا ہے۔ ایم پی ایم ایل اے کورٹ نے باپ بیٹی کو مفرور قرار دیا ہے۔ عدالت نے یہ حکم طلاق کے بغیر کسی اور سے مبینہ طور پر شادی کرنے اور حملہ، بدسلوکی، جان و مال کو دھمکیاں دینے اور سازش کرنے کے الزام میں دائر مقدمے میں بار بار پیش نہ ہونے کے بعد جاری کیا ہے۔ ساتھ ہی عدالت نے دونوں کو 27 اگست کو پیش ہونے کا حکم دیا ہے۔
یہ حکم ایم پی-ایم ایل اے کورٹ کے خصوصی اے سی جے ایم آلوک ورما نے دیا ہے۔ اس سے پہلے عدالت اپریل 2024 میں ہی ان دونوں کے خلاف ناقابل ضمانت وارنٹ بھی جاری کر چکی ہے۔ سوامی پرساد اور سنگھ مترا موریہ نے بھی اس کیس کے خلاف ہائی کورٹ کی لکھنؤ بنچ میں عرضی دائر کی ہے، حالانکہ ہائی کورٹ نے انہیں راحت دینے سے بھی انکار کر دیا تھا۔
دراصل، مدعی دیپک کمار سوارنکر، ساکن سوشانت گالف سٹی، نے سنگھ مترا اور سوامی پرساد موریہ اور دیگر کے خلاف عدالت میں یہ مقدمہ دائر کیا ہے۔ مدعی کا الزام ہے کہ وہ اور سنگھ مترا 2016 سے لیو ان ریلیشن شپ میں رہ رہے تھے۔ سنگھ مترا اور اس کے والد سوامی پرساد موریہ نے مدعی کو بتایا کہ سنگھ مترا کی پچھلی شادی میں طلاق ہو چکی تھی۔ جس کے بعد مدعی نے 3 جنوری 2019 کو سنگھ مترا سے اس کے گھر میں شادی کی تاہم بعد میں جب اسے معلوم ہوا تو اس پر جان لیوا حملہ کیا گیا تاکہ اس شادی کے بارے میں بات سامنے نہ آئے۔ عدالت نے درخواست کا نوٹس لیتے ہوئے دونوں کو ٹرائل کے لیے طلب کیا تھا لیکن وہ اب تک پیش نہیں ہوئے۔