نئی دہلی: سپریم کورٹ نے بدھ کو کہا کہ سی بی آئی کو ریاست کے دائرہ اختیار میں تفتیش کرنے کی اجازت دینے والی مرکز کی ہدایت کے خلاف مغربی بنگال حکومت کی طرف سے دائر مقدمہ قابل سماعت ہے۔ جسٹس بی آر گاوائی کی سربراہی میں بنچ نے کیس کے قابل قبول ہونے سے متعلق یونین آف انڈیا کے ابتدائی اعتراضات کو قبول کرنے سے انکار کر دیا۔
جسٹس نے کہاکہ مقدمہ قانون کے مطابق اپنی خوبیوں پر آگے بڑھے گا۔ سپریم کورٹ نے کہا کہ وہ اگست میں کیس سے متعلق معاملات کا فیصلہ کرے گی اور ستمبر میں سماعت شروع ہونے کا امکان ہے۔ تفصیلی فیصلہ بعد میں اپ لوڈ کیا جائے گا۔
عدالت عظمیٰ نے واضح کیا کہ حکم نامے میں دیے گئے نتائج ابتدائی اعتراضات کا فیصلہ کرنے کے لیے ہیں اور اس کا کیس کے میرٹ پر فیصلے پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔ مغربی بنگال حکومت نے دلیل دی تھی کہ سی بی آئی کے ذریعہ مقدمات درج کرنا آئین کی خلاف ورزی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:سپریم کورٹ سے مغربی بنگال حکومت کو بڑا دھچکا، سی بی آئی جانچ کے خلاف درخواست مسترد
مغربی بنگال حکومت نے مرکز کے خلاف آئین کے آرٹیکل 131 کے تحت اصل مقدمہ درج کیا تھا۔ یہ الزام لگایا گیا تھا کہ سی بی آئی ایف آئی آر درج کر رہی ہے اور اپنی تحقیقات کو آگے بڑھا رہی ہے، جبکہ ریاست نے وفاقی ایجنسی کو اپنے علاقائی دائرہ اختیار میں مقدمات کی تفتیش کے لیے دی گئی عمومی رضامندی کو واپس لے لیا ہے۔ 8 مئی کو سپریم کورٹ نے مغربی بنگال حکومت کی طرف سے دائر کیس پر اپنا فیصلہ محفوظ کر لیا تھا۔