ETV Bharat / state

سپریم کورٹ کا 2022 پرائمری اسکول اساتذہ کی بھرتی کے عمل پر عائد پابندی کو ہٹانے کا فیصلہ

Primary Teachers Appointment Issue سپریم کورٹ نے 2022 پرائمری اسکول اساتذہ کی بھرتی کے عمل پر عائد پابندی کو ہٹانے کا فیصلہ کیا ہے۔ سپریم کورٹ نے کہا کہ ریاست بھرتی کا عمل جاری رکھ سکتی ہے۔

سپریم کورٹ کا 2022 پرائمری اسکول اساتذہ کی بھرتی کے عمل پر عائد پابندی کو ہٹانے کا فیصلہ کیا
سپریم کورٹ کا 2022 پرائمری اسکول اساتذہ کی بھرتی کے عمل پر عائد پابندی کو ہٹانے کا فیصلہ کیا
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Jan 30, 2024, 12:05 PM IST

کولکاتا:گزشتہ سال ستمبر 2022 میں پرائمری اسکولوں میں 12ہزار اساتذہ کی تقرری کا نوٹی فیکشن جاری کیا گیا تھا ۔ نوٹیفکیشن کے مطابق ڈی ایل ایڈ کی تربیت حاصل کرنے والوں کو بھی بھرتی کے عمل میں حصہ لینے کی اجازت دی گئی تھی۔بورڈ کے فیصلے کے خلاف ہائی کورٹ میں کیس دائر کیا گیا۔

ستمبر 2022 میں جسٹس ابھیجیت گنگوپادھیائے نے بورڈ کے فیصلے کو برقرار رکھا۔ اسی سال 29 ستمبر کو پرائمری تعلیمی بورڈ نے پرائمری سکولوں میں اساتذہ کی بھرتی کا نوٹیفکیشن جاری کیا۔اپریل 2023 میں ہائی کورٹ کے جسٹس سبرتو تعلقدار اور جسٹس سپرتیم بھٹاچاریہ کی ایک ڈویژن بنچ نے بورڈ کے نوٹس کو خارج کر دیا۔ 22 دسمبر 2020 کو ریاستی محکمہ تعلیم نے کہا تھا کہ نیشنل کونسل آف ٹیچر ایجوکیشن (NCTE) کے قواعد کے مطابق، استاد بننے کے لیے کم از کم تعلیم اور تربیت کی ضرورت ہے۔ اس دلیل کو لیتے ہوئے دو ججوں کی بنچ نے کہا کہ زیر تربیت امیدوار بھرتی کے عمل میں حصہ نہیں لے سکتے ہیں ۔ ٹریننگ مکمل کرنی ہوگی۔

ایڈوکیٹ دیبیندو چٹوپادھیائے، سومین پال اور دیگر مدعیان کے وکیل نے دلیل دی کہ تعلیمی سال 2020-22 کے امیدواروں کا کورس جون 2020 میں شروع ہوا تھا۔ ان کا دو سالہ کورس جون 2022 میں مکمل ہو جائے گا۔ یعنی ان سب کا آخری سمسٹر امتحان 29 ستمبر 2022 کو بھرتی کے نوٹیفکیشن کی تاریخ سے پہلے مکمل ہوجائے گا۔اس پر عدالت نے تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ DLed ٹریننگ سرٹیفکیٹ 29 نومبر 2022 کو جاری کیا جائے گا۔اس کے بعد بورڈ نے 21 اکتوبر 2022 کو ایک اور نیا نوٹیفکیشن شائع کیا۔ وہاں ان کا کہنا تھا کہ دسمبر 2022 میں اساتذہ کی تقرری کے لیے انٹرویو کیے جائیں گے۔ اس انٹرویو میں صرف DLed پاس کرنے والوں کو ہی موقع ملے گا۔ اس کے بعد ڈویژن بنچ نے سنگل بنچ کے حکم کو خارج کر دیا۔ دو ججوں کی بنچ نے 29 ستمبر 2022 کو بورڈ کے نوٹیفکیشن کو بھی منسوخ کر دیا۔

یہ بھی پڑھیں:راہل گاندھی کو دوپہر کے کھانے کیلئے مالدہ میں سرکاری گیسٹ ہائوس دینے سے انتظامیہ کا انکار

اس فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیل کی گئی۔ 28 جولائی 2023 کو جسٹس ہیما کوہلی اور جسٹس راجیش بنڈل کی بنچ نے کہا کہ جب تک عدالت کا حکم نہیں آتا بورڈ کوئی میرٹ لسٹ شائع نہیں کر سکتا۔ اس کے بعد سے کئی بار کیس کی سماعت ملتوی ہو چکی ہے۔ 22 جنوری کو سپریم کورٹ نے پرائمری ایجوکیشن بورڈ کو ہدایت کی کہ خالی آسامیوں کی تعداد، کتنے لوگوں کو اہل قرار دیا گیا ہے، کا مسودہ پینل کورٹ میں جمع کرایا جائے۔ بورڈ آف پرائمری ایجوکیشن کے مطابق پرائمری اساتذہ کی اسامیوں کے لیے11,765آسامیاں ہیں۔ ریاستی انتظامیہ بھی پینل شائع کر کے فوری تقرریاں کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ اس کے بعد سپریم کورٹ نے پیر کو بھرتیوں کے عمل پر عائد پابندی ہٹا دی۔یو این آئی

کولکاتا:گزشتہ سال ستمبر 2022 میں پرائمری اسکولوں میں 12ہزار اساتذہ کی تقرری کا نوٹی فیکشن جاری کیا گیا تھا ۔ نوٹیفکیشن کے مطابق ڈی ایل ایڈ کی تربیت حاصل کرنے والوں کو بھی بھرتی کے عمل میں حصہ لینے کی اجازت دی گئی تھی۔بورڈ کے فیصلے کے خلاف ہائی کورٹ میں کیس دائر کیا گیا۔

ستمبر 2022 میں جسٹس ابھیجیت گنگوپادھیائے نے بورڈ کے فیصلے کو برقرار رکھا۔ اسی سال 29 ستمبر کو پرائمری تعلیمی بورڈ نے پرائمری سکولوں میں اساتذہ کی بھرتی کا نوٹیفکیشن جاری کیا۔اپریل 2023 میں ہائی کورٹ کے جسٹس سبرتو تعلقدار اور جسٹس سپرتیم بھٹاچاریہ کی ایک ڈویژن بنچ نے بورڈ کے نوٹس کو خارج کر دیا۔ 22 دسمبر 2020 کو ریاستی محکمہ تعلیم نے کہا تھا کہ نیشنل کونسل آف ٹیچر ایجوکیشن (NCTE) کے قواعد کے مطابق، استاد بننے کے لیے کم از کم تعلیم اور تربیت کی ضرورت ہے۔ اس دلیل کو لیتے ہوئے دو ججوں کی بنچ نے کہا کہ زیر تربیت امیدوار بھرتی کے عمل میں حصہ نہیں لے سکتے ہیں ۔ ٹریننگ مکمل کرنی ہوگی۔

ایڈوکیٹ دیبیندو چٹوپادھیائے، سومین پال اور دیگر مدعیان کے وکیل نے دلیل دی کہ تعلیمی سال 2020-22 کے امیدواروں کا کورس جون 2020 میں شروع ہوا تھا۔ ان کا دو سالہ کورس جون 2022 میں مکمل ہو جائے گا۔ یعنی ان سب کا آخری سمسٹر امتحان 29 ستمبر 2022 کو بھرتی کے نوٹیفکیشن کی تاریخ سے پہلے مکمل ہوجائے گا۔اس پر عدالت نے تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ DLed ٹریننگ سرٹیفکیٹ 29 نومبر 2022 کو جاری کیا جائے گا۔اس کے بعد بورڈ نے 21 اکتوبر 2022 کو ایک اور نیا نوٹیفکیشن شائع کیا۔ وہاں ان کا کہنا تھا کہ دسمبر 2022 میں اساتذہ کی تقرری کے لیے انٹرویو کیے جائیں گے۔ اس انٹرویو میں صرف DLed پاس کرنے والوں کو ہی موقع ملے گا۔ اس کے بعد ڈویژن بنچ نے سنگل بنچ کے حکم کو خارج کر دیا۔ دو ججوں کی بنچ نے 29 ستمبر 2022 کو بورڈ کے نوٹیفکیشن کو بھی منسوخ کر دیا۔

یہ بھی پڑھیں:راہل گاندھی کو دوپہر کے کھانے کیلئے مالدہ میں سرکاری گیسٹ ہائوس دینے سے انتظامیہ کا انکار

اس فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیل کی گئی۔ 28 جولائی 2023 کو جسٹس ہیما کوہلی اور جسٹس راجیش بنڈل کی بنچ نے کہا کہ جب تک عدالت کا حکم نہیں آتا بورڈ کوئی میرٹ لسٹ شائع نہیں کر سکتا۔ اس کے بعد سے کئی بار کیس کی سماعت ملتوی ہو چکی ہے۔ 22 جنوری کو سپریم کورٹ نے پرائمری ایجوکیشن بورڈ کو ہدایت کی کہ خالی آسامیوں کی تعداد، کتنے لوگوں کو اہل قرار دیا گیا ہے، کا مسودہ پینل کورٹ میں جمع کرایا جائے۔ بورڈ آف پرائمری ایجوکیشن کے مطابق پرائمری اساتذہ کی اسامیوں کے لیے11,765آسامیاں ہیں۔ ریاستی انتظامیہ بھی پینل شائع کر کے فوری تقرریاں کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ اس کے بعد سپریم کورٹ نے پیر کو بھرتیوں کے عمل پر عائد پابندی ہٹا دی۔یو این آئی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.