سپریم کورٹ نے جمعہ کو عام آدمی پارٹی کے رہنما منیش سسودیا کو مبینہ دہلی ایکسائز پالیسی گھوٹالہ میں ضمانت دے دی جبکہ وہ 17 ماہ سے جیل میں بند ہیں۔ عدالت عظمیٰ نے سی بی آئی اور انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کے ذریعہ درج دونوں مقدمات میں سسودیا کو ضمانت دے دی۔ جسٹس بی آر گوائی اور کے وی وشواناتھن پر مشتمل بنچ نے کہاکہ اگر عدالت سسودیا کو ٹرائل کورٹ میں واپس بھیجتی ہے تو یہ سانپ اور سیڑھی کا کھیل کھیلنے کے مترادف ہوگا۔ بنچ نے کہا کہ ’نچلی عدالتیں اور ہائی کورٹز اکثر یہ نہیں سمجھتے ہیں کہ ضمانت کو قاعدہ اور جیل کو استثنیٰ سمجھا جاتا ہے، جس کی وجہ سے بڑی تعداد میں ضمانت کی درخواستیں سپریم کورٹ میں آتی ہیں۔ بنچ نے مزید کہا کہ ’عدالتی عمل کو ہی سزا نہ بنادیا جائے‘۔
#WATCH | On Supreme Court granted bail to AAP leader Manish Sisodia, Delhi Minister and AAP leader Saurabh Bharadwaj says, " this is a big day and what the country's biggest court has said today will prove to be a milestone... no crime was proven, you kept him in jail for 17… pic.twitter.com/wGXPr2rK6p
— ANI (@ANI) August 9, 2024
عدالت عظمیٰ نے کہا کہ وہ پہلے ہی طویل عرصہ تک قید میں رہ چکے ہیں، وہ ضمانت کے حقدار ہیں۔ بنچ نے زور دیا کہ طویل قید کے پیش نظر، سختیوں میں نرمی کی جاسکتی ہے جبکہ عدالت نے یہ بھی نوٹ کیا کہ اس معاملہ میں ابھی تک ٹرائل تک شروع نہیں ہوئی ہے۔ عدالت نے کہا کہ ملزم کی معاشرے میں گہری بنیاد ہے اور ان کے فرار ہونے کا امکان نہیں ہے، اس لئے نچلی عدالت بھی ضمانت کی شرائط طے کرسکتی ہے۔ عدالت نے کہا کہ منیش سسودیا کو بھی مقدمہ کی جلد سماعت کا حق حاصل ہے۔ عدالت نے شرائط عائد کرتے ہوئے سسودیا کو اپنا پاسپورٹ حوالے کرنے اور گواہوں کو متاثر نہ کرنے کی ہدایت دی۔
سسوڈیا کو سی بی آئی نے 26 فروری 2023 کو گرفتار کیا تھا، جن پر دہلی ایکسائز پالیسی 2021-22 میں مبینہ بے ضابطگیوں میں ملوث ہونے کا الزام عائد کیا گیا تھا۔ وہیں ای ڈی نے انہیں 9 مارچ 2023 کو منی لانڈرنگ کیس میں گرفتار کیا تھا۔ سپریم کورٹ سے ضمانت ملنے کے بعد دہلی کے سابق نائب وزیراعلیٰ منیش سسودیا اب 17 ماہ بعد جیل سے رہا ہوں گے۔