کولکاتا: مغربی بنگال کے ندیا ضلع کے ایک ہائیر سیکنڈری اسکول کے طلباء کے ایک گروپ نے تین اساتذہ پر حملہ کردیا۔ اساتذہ نے شکایت کی ہے کہ وہ امتحانی مرکز میں اپنی ڈیوٹی ختم کرنے کے بعد گھر واپس جا رہے تھے، اسی دوران ان پر حملہ ہوگیا۔ مقامی تاجروں اور راہگیروں نے تینوں اساتذہ کو حملہ آور طلبہ سے بچانے کی کوشش کی۔ واقعے کا حوالہ دیتے ہوئے اسکول کے ہیڈ ٹیچر شانتنو بسواس نے کہاکہ اسکول کے ہائی اسکول کے طالب علم پہلے دن سے ہی بدسلوکی کررہے ہیں۔
انہوں نے مطالبہ کیا کہ انہیں ہال میں بات کرنے کی اجازت دی جائے اور جب چاہیں بیت الخلا جانے کی اجازت دی جائے۔ میں نے اس اسکول کے ہیڈ ماسٹر کو پیشگی اطلاع دی کہ وہ کوئی الٹی سیدھی حرکت کر سکتے ہیں۔ امتحان شروع ہونے سے پہلے اس اسکول کے ایک استاد نے آکر اپنے طلباکو پرامن ماحول امتحان دینے کی اپیل اس کے باوجود طلبا نے بدسلوکی۔
یہ بھی پڑھیں:عازمین حج کی تیاریوں سے متعلق دہلی اسٹیٹ حج کمیٹی کی خصوصی میٹنگ
اسکول کے استاذ جیوتی موئے منڈل نے کہا کہ دیپک اور پرنب نام کے طلبا نے بدسلوکی کی۔ اگر مقامی لوگ جلدی نہ کرتے اور تینوں طالب علموں کو نہ پکڑتے تو وہ بری حالت میں سڑک پر پڑے ہوتے۔ نادیہ ضلع کے ہائر سیکنڈری ایگزامینیشن مینجمنٹ سسٹم کے کنوینر دلیپ سنگھ نے کہاکہ یہ افسوسناک واقعہ ہے۔ میں نے کونسل کو واقعے سے آگاہ کیا۔