بنگلورو:ملک کی دوسری ریاستوں کی جنوبی ہند کی ریاست کرناٹک میں بھی لوک سبھا انتخابات 2024 کے مدنظر سیاسی جماعتوں کی تشہیری مہم زور شور سے جاری ہے۔ سماجی کارکنان کی جانب سے بھی لوک سبھا انتخابات کو لے کر کھل کر باتیں کی جانے لگیں ہیں۔
سیاسی کارکن حارث صدیقی کا کہنا ہے کہ 400 پار کا نعرہ محض ایک جملہ ہے۔انہوں نے ملک کی مختلف ریاستوں کے سیاسی اعدادوشمار کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ بی جے پی دن دہاڑے خواب دیکھ رہی ہے جب کہ 400 کا نشان عملی طور پر ناممکن ہے۔
اس سلسلے میں حارث صدیقی نے کہا کہ بی جے پی انڈیا اتحاد مخالف پروپیگنڈہ میں ناکام ہوکر رہے گی۔انڈیا اتحاد متحد ہو کر انتخابات لڑے گا تو اس لوک سبھا نتخابات میں اس کی جیت یقینی ہے۔تمام رہنماوں کو ایک پلیٹ فارم پر آنے کی ضرورت ہے۔
دوسری طرٖف جماعت اسلامی ہند کے جنرل سیکریٹری سلیم انجینئر کا کہنا ہے کہ یہ سب گودی میڈیا کا پھیلایا ہوا پروپیگنڈہ ہے۔انتخابات زمین سطح پر لڑے جاتے ہیں۔اس وقت یہ سب کام نہیں آئے گا۔
سلیم انجینئر نے کہا کہ اپوزیشن جماعتوں یا اتحاد موقع پرستی سے اوپر اٹھے اور متحد ہوکر فسطائی طاقتوں کو شکست دیکر اقتدار سے بے دخل کریں تاکہ ملک و دستور کو بچایا جاسکے۔
یہ بھی پڑھیں:لوک سبھا انتخابات 2024: بی جے پی پنجاب میں اکیلے ہی چناوی میدان میں اترے گی - Lok Sabha Elections 2024
غور طلب ہے کہ کہ حال ہی میں کرناٹک کے بی جے پی رکن پارلیمان اننت کمار ہیگڑے نے اعلان کیا کہ بی جے پی کو سیکولرازم اور سوشلزم کی طرف اشارہ کرنے والے 'غیر ضروری چیزوں سے بھرے' آئین کو تبدیل کرنے کے لیے 400 سیٹوں کی ضرورت ہے۔ اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے کہا گیا کہ اننت کمار ہیگڑے نے بھارتیہ جنتا پارٹی کے پوشیدہ ایجنڈا کو بے نقاب کیا ہے۔