اورنگ آباد: ریاست مہاراشٹر میں مراٹھواڑہ میں واقع ڈاکٹر بابا صاحب امبیڈکر یونیورسٹی کے گیٹ کے باہر بھوک ہڑتال پر بیٹھے مجیب خان نے کہاکہ 2011 میں ملک کے وزیراعظم منموہن سنگھ اور اس وقت کے وزیر سلمان خورشید سے بھی ملاقات کی۔ ان سے کہا کہ مسلم سماج سطح قربت کے نیچے زندگی گزارنے والوں پر حکومت کو خصوصی توجہ دینی چاہیے۔
مجیب خان کا کہنا ہے کہ جس طرح حکومت نے کئی لوگوں کو میڈیکل اور راشن کی سہولیات فراہم کی ہے۔ اسی طرح سے تعلیمی سہولت بھی دی جائے تاکہ مسلم بچے بھی اعلی تعلیم اچھے سے حاصل کر سکے۔ مجیب خان کا کہنا ہے کہ انہوں نے ریاستی وزیر اعلی اور نائب وزیرا اعلی کو مطالبات مکتوب روانہ کیا تھا۔اس پر ایکشن لیتے ہوئے وزیر اعلی اور نائب وزیر اعلی نے مطالباتی مکتوب کو اقلیتی وزیر عبدالستار کے پاس روانہ کیا ہے،امید ہے کہ جلد از جلد اس مطالباتی مکتوب پر حکومت ایکشن لیں گی۔
یہ بھی پڑھیں: نئے تعلیمی سال کی شروعات میں ہی والدین پراخراجات کا اضافی بوجھ
مجیب خان کا کہنا ہے کہ حکومت نے کئی ساری کمیٹی بنائی تھی، اور ان کمیٹیوں نے کہا تھا کہ مسلمانوں کی حالت تعلیمی اعتبار سے بہت کمزور ہے اور انہیں ریزرویشن دینا چاہیے، لیکن حکومت مسلمانوں کو ریزرویشن نہیں دے رہی ہے۔ اگر حکومت چاہے تو مسلمانوں کو تعلیمی دھارے میں لانے کے لیے کئی ساری اس کی مدد بھی شروع کر سکتی ہے، اگر مسلمانوں کو ریزرویشن نہیں دے سکتے تو انہیں تعلیمی دھارے میں لانے کے لیے مفت تعلیم ہی حکومت دے