بنگلورو: کرناٹک میں ایک چونکا دینے والے واقعہ میں میسور ضلع کے ہیریگے گاؤں میں ایک شوہر نے اپنی بیوی کو اس کے کردار کے شبہ میں 12 سال تک گھر میں نظر بند کر دیا تھا۔ خفیہ اطلاع ملنے کے بعد پولیس نے گھر پر چھاپہ مارا اور متاثرہ خاتون سوما کو بدھ کی رات بازیاب کرایا اور ملزم شوہر سنالایا کو بھی گرفتار کر لیا۔
ابتدائی تحقیقات سے معلوم ہوا ہے کہ سوما ملزم کی تیسری بیوی ہے۔ شادی کے دن سے ہی وہ اس پر شک کر رہا تھا۔ شادی کے پہلے ہفتے میں اس نے اسے اپنی رہائش گاہ کے ایک کمرے میں بند کر دیا تھا۔ مبینہ طور پر پہلی دو بیویاں اس کے تشدد کو برداشت نہ کرنے پر ملزم کو چھوڑ کر چلی گئیں تھیں۔ شوہر نے دروازے کو تین تالے لگا کر اپنی تیسری بیوی کو تنبیہ کی کہ وہ کسی سے بات نہ کرے۔ یہاں تک کہ ملزم شوہر نے اسے گھر کے باہر ٹوائلٹ استعمال کرنے سے بھی منع کیا تھا۔ ملزم نے اس مقصد کے لیے کمرے کے اندر ایک بالٹی رکھی تھی اور وہ خود اس کو ٹھکانے لگایا کرتا تھا۔ متاثرہ کے رشتہ دار نے پولیس کو واقعے کی اطلاع دی۔
اے ایس آئی سبحان، ایڈوکیٹ سدپا جی اور سماجی کارکن جشیلا پر مشتمل ٹیم نے گھر پر چھاپہ مارا اور متاثرہ کو بچایا۔ ملزم شوہر نے بیوی کو دھمکی دی تھی کہ اگر وہ گھر سے باہر نکلی یا کسی سے بات کرنے کی کوشش کی تو وہ اسے نقصان پہنچائے گا۔ اگرچہ متاثرہ کی والدہ نے حل تلاش کرنے کے لیے مقامی رہنماؤں سے رابطہ کیا، تاہم ملزم باز نہیں آیا اور اپنا ظلم جاری رکھا۔ متاثرہ لڑکی کے ملزم سے دو بچے ہیں، جنہیں اب اس کے والدین کے گھر بھیج دیا گیا ہے۔
مزید پڑھیں: مرادآباد میں بیوی کا گلا کاٹنے والا شوہر گرفتار
متاثرہ خاتون نے کہا کہ "میرے شوہر نے مجھے بند کر دیا تھا اور مجھے اپنے بچوں سے آزادانہ بات کرنے کی اجازت نہیں دی۔ وہ بلا وجہ مجھے بار بار تھپڑ اور تشدد کا نشانہ بناتا۔ گاؤں میں ہر کوئی اس سے ڈرتا ہے۔ وہ میرے بچوں کو میرے ساتھ رہنے اور ملنے نہیں دیتا تھا مجھے انہیں چھوٹی سی کھڑکی سے کھانا دینا پڑتا تھا"۔ پولیس کا کہنا ہے کہ اس معاملے میں تحقیقات جاری ہے۔
آئی اے این ایس