لکھنؤ: محرم الحرام کی مناسبت سے شیعہ پرسنل لاء بورڈ نے وزیراعظم کو خط لکھا اور مختلف مطالبات رکھے۔ 'جیسا کہ آپ کو معلوم ہے کہ حضرت امام حسین (ع) نے اپنے اہل و عیال اور 72 ساتھیوں سمیت انسانی اقدار کو بچانے کے لیے کربلا کے میدان میں جام شہادت نوش کیا تھا۔ جس میں 6 ماہ کا بچہ بھی شامل تھا۔ ایسی عظیم شخصیت کی یاد میں بھارت سمیت دنیا بھر میں ہندو، مسلمان، سکھ، عیسائی اور ہر مذہب کے لوگ محرم الحرام کے موقع پر شہداء کربلا کو یاد کرتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:
Shia Personal Law Board آل انڈیا شیعہ پرسنل لاء بورڈ کے اجلاس میں کئی اہم مسائل پر فیصلہ
خط میں لکھا ہے کہ آپ کو مطلع کرنا ہے کہ رواں برس یکم محرم 8 جولائی 2024 سے شروع ہو رہا ہے اس موقع پر بھارت کے 7 سے 8 کروڑ شیعہ مسلم کمیونٹی کے ساتھ ساتھ مختلف مذاہب کے لوگ بھی بڑی تعداد میں جلوس اور تعزیے نکال رہے ہیں۔ اس لیے آپ سے عاجزانہ درخواست ہے کہ آپ براہ کرم ریاستی حکومتوں کو اس کی حفاظت اور بہتر انتظامات کے لیے ہدایات جاری کریں۔
1: محرم کے جلوس ریاستی حکومتوں کے مقرر کردہ راستوں پر نکالے جائیں اور جلوسوں کے روٹ پر حفاظتی انتظامات کو پختہ کیا جائے تاکہ شرپسند عناصر امن و امان میں خلل نہ ڈال سکیں۔
2: محرم کے دوران جلوس کے راستوں میں صفائی اور شدید گرمی کو مدنظر رکھتے ہوئے مختلف مقامات پر پانی کے چھڑکاؤ یا پانی کے ٹینکوں کا انتظام کیا جائے۔
3: پورے ملک میں محرم کے موقع پر تعزیہ و جلوس کے روایتی راستوں پر اونچی اونچی تعزیہ نکالی جاتی ہیں جن میں کئی بار بجلی کے تاروں کی وجہ سے لوگ کرنٹ لگ جاتے ہیں، اس لیے محکمہ بجلی کو ہدایت کی جائے کہ وہ روٹ پر مناسب انتظامات کرے۔
4: محرم کے دوران، لکھنؤ اور اتر پردیش سمیت پورے ملک میں، ماتمی انجمنیں، جو شب بیداری کرتی ہیں اور امام بارگاہوں (مذہبی مقامات) میں حضرت امام حسین علیہ السلام کی یاد میں عبادات اور مجالس (تعزیتی مجالس) کرتی ہیں۔ آپ سے گزارش ہے کہ آپ ہر ریاست کے وزرائے اعلیٰ کو ہدایت دیں کہ یہ مجالس (تعزیتی میٹنگز) پرامن طریقے سے منعقد ہوں اور ضلع انتظامیہ کو اس میں شرکت کرنے والے بزرگوں، بچوں اور نوجوانوں کو کسی قسم کی دشواری کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ براہ کرم ان کی حفاظت کے انتظامات کریں۔ جس کے لیے ملک کی شیعہ مسلم کمیونٹی ہمیشہ آپ کا مشکور رہے گی۔