نئی دہلی: عام آدمی پارٹی (آپ) کے رہنما سنجے سنگھ، جو ایکسائز پالیسی کیس میں جیل میں ہیں، کو راجیہ سبھا کی رکنیت کا حلف لینے کے لیے ابھی تک نہیں بلایا گیا ہے۔ جے سنگھ کے 8 یا 9 فروری کو حلف لینے کی خبروں پر ذرائع نے منگل کو بتایا کہ انہیں راجیہ سبھا نے ابھی تک حلف لینے کے لیے نہیں بلایا ہے، اس لیے ان کے حلف لینے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ جے سنگھ کی راجیہ سبھا سے معطلی کا معاملہ 11 اگست کو ایوان کی استحقاق کمیٹی کو بھیجا گیا تھا۔ کمیٹی کی رپورٹ کی بنیاد پر ہی ایوان سنجے سنگھ کے بارے میں فیصلہ کرے گا، لیکن ابھی تک کمیٹی کی میٹنگ نہیں ہوئی ہے۔ عام آدمی پارٹی رہنما سنگھ ایوان کے فیصلے کے بعد ہی حلف لے سکتے ہیں اور اس کے لیے انہیں راجیہ سبھا کی طرف سے سمن بھیجا جائے گا۔
مزید پڑھیں: عدالت سے عاپ لیڈر سنجے سنگھ کو راجیہ سبھا کے رکن کے طور پر دوبارہ حلف لینے کی اجازت
قابل ذکر ہے کہ جے سنگھ نے حلف لینے کے لیے پیر کو عدالت سے خصوصی اجازت لی تھی۔ دہلی کی ایک عدالت نے دہلی ایکسائز اسکام کیس میں گرفتار عام آدمی پارٹی کے رکن پارلیمنٹ سنجے سنگھ کو راجیہ سبھا کے رکن کی حیثیت سے دوبارہ حلف لینے کی اجازت دی ہے۔ خصوصی جج ایم کے ناگپال نے یہ حکم دیا۔ سماعت کے دوران خصوصی جج ایم کے ناگپال نے سنجے سنگھ کی درخواست کو قبول کرتے ہوئے کہا کہ 3 فروری 2024 کو عدالت نے جیل حکام کو ہدایت کی تھی کہ وہ سنگھ کو راجیہ سبھا کے رکن کے طور پر حلف لینے کے لیے راجیہ سبھا لے جائیں۔ تاہم بعض وجوہات کی بنا پر وہ حلف نہیں لے سکے۔ اس لیے انہیں 8 فروری اور 9 فروری 2024 کو دوبارہ راجیہ سبھا لے جانے کی ہدایت دی گئی ہے۔ جے سنگھ کا معاملہ ابھی تک استحقاق کمیٹی کے پاس زیر التوا ہے۔ جے سنگھ کو عام آدمی پارٹی کی جانب سے گزشتہ ماہ دہلی سے راجیہ سبھا کے لیے منتخب کیا گیا تھا۔
یو این آئی مشمولات