ETV Bharat / state

سلیم شیروانی نے سپا کے سکریٹری کے عہدے سے دیا استعفی

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Feb 18, 2024, 8:49 PM IST

Saleem Sherwani resigns سماجوادی پارٹی کے ایک اور سکریٹری سابق ایم پی سلیم شیروانی نے پارٹی میں مسلم سماج کو نظر انداز کئے جانے کا الزام لگاتے ہوئے اپنے عہدے سے استعفی دے دیا۔

Etv Bharat
Etv Bharat

لکھنؤ: رواں سال ہونے والے لوک سبھا عام انتخابات سے عین قبل اترپردیش کی مین اپوزیشن جماعت سماجوادی پارٹی(ایس پی) کے ایک اور سکریٹری سابق ایم پی سلیم شیروانی نے پارٹی میں مسلم سماج کو نظر انداز کئے جانے کا الزام لگاتے ہوئے اتوار کواپنے عہدے سے استعفی دےد یا۔ شیروانی نے ایس پی سربراہ اکھلیش یادو کو بھیجے اپنے استعفی نامہ میں لکھا' میں گذشتہ کچھ عرصے سے لگاتار آپ سے مسلمانوں کی حالت پر تبادلہ خیال کررہا ہوں اور میں نے ہمیشہ آپ کو یہ بتانے کی کوشش کی ہے کہ مسلمان خود کو نظر انداز کیا ہوا اور ٹھگا ہوا محسوس کررہے ہیں اور لگاتار پارٹی پر اپنے اعتماد کا اظہار کررہے ہیں۔

سلیم شیروانی نے سپا کے سکریٹری کے عہدے سے دیا استعفی
سلیم شیروانی نے سپا کے سکریٹری کے عہدے سے دیا استعفی


انہوں نے دعوی کیا کہ مسلمانوں اور پارٹی کے درمیان دوریاں لگاتار بڑھتی جارہی ہیں اور وہ ایک سچے رہنما(لیڈر) کی تلاش میں ہیں۔انہوں نے کہا' میں نے پہلے بھی آپ کو یہ بتانے کی کوشش کی کہ پارٹی کو ان کی حمایت کو کمتر نہیں سمجھنا چاہئے۔مسلمانوں کے درمیان یہ تصور بڑھ رہا ہے کہ سیکولر مورچے میں کوئی بھی ان کے ویلڈ مسائل کو اٹھانے کے لئے تیار نہیں ہے۔ سلیم شیروانی کے مطابق پارٹی کی روایت کے مطابق میں آپ سے بار۔بار مسلم سماج کے لئے راجیہ سبھا سیٹ کے لئے اپیل کی تھی۔ (بھلے ہی آپ میرے نام پر غور نہ کریں) لیکن امیدواروں میں ایک بھی مسلم امیدوار نہیں تھا۔ جس طرح سے آپ نے راجیہ سبھا کے ٹکٹ تقسیم کئ ہیں اس سے پتہ چلتا ہے کہ آپ خود پسماندہ، دلت، اقلیت(پی ڈی اے) کو کوئی اہمیت نہیں دیتے ہیں۔جس سے سوال اٹھتا ہے کہ آپ بی جے پی سے کیسے الگ ہیں؟۔


سابق ایم پی نے لکھا ہے کہ مضبوط اپوزیشن اتحاد بنانے کی کوششیں بیکار ثابت ہورہی ہیں اور کوئی بھی اسے لے کر سنجیدہ نہیں دکھ رہا ہے۔ ایسا لگتا ہے کہ اپوزیشن کو حکمراں جماعت کی غلط پالیسیوں سے لڑنے کے بجائے ایک دوسرے سے لڑنے میں زیادہ دلچسپی ہے۔ سیکولرزم محض دکھاوٹی بن گیا ہے۔انہوں نے کہا بھارت میں خاص کر اترپردیش میں مسلمانوں میں مساوات، احترام اور سیکورٹی کے ساتھ زندگی گزارنے کے اپنے حق کے علاوہ کبھی کچھ نہیں مانگا۔ لیکن پارٹی کو یہ مطالبہ بھی بڑا لگتا ہے۔ شیروانی نے کہا' پارٹی کے پاس ہمارے مطالبے کا کوئی جواب نہیں ہے۔ اس لئے مجھے لگتا ہے کہ ایس پی میں اپنی موجودہ حالت سے میں اپنے سماج کی حالت میں کوئی تبدیلی نہیں لاسکتا۔ ایسے حالت میں میں پارٹی کے قومی سکریٹری کے عہدے سے استعفی دے رہا ہوں۔ میں اگلے کچھ ہفتے میں اپنے سیاسی مستقبل کے بارے میں فیصلہ کرونگا۔


قابل ذکر ہے کہ سوامی پرساد موریہ کے بعد ایک ہفتے سے بھی کم وقت میں پارٹی عہدے سے استعفی دینے والے شیروانی دوسرے بڑے لیڈر ہیں۔ سوامی پرساد موریہ نے اپنے استعفی بھید بھاؤ کا الزام لگایاتھالیکن کہا تھا کہ وہ پارٹی کی مضبوطی کے لئے لگاتار کام کرتے رہیں گے۔

یو این آئی

لکھنؤ: رواں سال ہونے والے لوک سبھا عام انتخابات سے عین قبل اترپردیش کی مین اپوزیشن جماعت سماجوادی پارٹی(ایس پی) کے ایک اور سکریٹری سابق ایم پی سلیم شیروانی نے پارٹی میں مسلم سماج کو نظر انداز کئے جانے کا الزام لگاتے ہوئے اتوار کواپنے عہدے سے استعفی دےد یا۔ شیروانی نے ایس پی سربراہ اکھلیش یادو کو بھیجے اپنے استعفی نامہ میں لکھا' میں گذشتہ کچھ عرصے سے لگاتار آپ سے مسلمانوں کی حالت پر تبادلہ خیال کررہا ہوں اور میں نے ہمیشہ آپ کو یہ بتانے کی کوشش کی ہے کہ مسلمان خود کو نظر انداز کیا ہوا اور ٹھگا ہوا محسوس کررہے ہیں اور لگاتار پارٹی پر اپنے اعتماد کا اظہار کررہے ہیں۔

سلیم شیروانی نے سپا کے سکریٹری کے عہدے سے دیا استعفی
سلیم شیروانی نے سپا کے سکریٹری کے عہدے سے دیا استعفی


انہوں نے دعوی کیا کہ مسلمانوں اور پارٹی کے درمیان دوریاں لگاتار بڑھتی جارہی ہیں اور وہ ایک سچے رہنما(لیڈر) کی تلاش میں ہیں۔انہوں نے کہا' میں نے پہلے بھی آپ کو یہ بتانے کی کوشش کی کہ پارٹی کو ان کی حمایت کو کمتر نہیں سمجھنا چاہئے۔مسلمانوں کے درمیان یہ تصور بڑھ رہا ہے کہ سیکولر مورچے میں کوئی بھی ان کے ویلڈ مسائل کو اٹھانے کے لئے تیار نہیں ہے۔ سلیم شیروانی کے مطابق پارٹی کی روایت کے مطابق میں آپ سے بار۔بار مسلم سماج کے لئے راجیہ سبھا سیٹ کے لئے اپیل کی تھی۔ (بھلے ہی آپ میرے نام پر غور نہ کریں) لیکن امیدواروں میں ایک بھی مسلم امیدوار نہیں تھا۔ جس طرح سے آپ نے راجیہ سبھا کے ٹکٹ تقسیم کئ ہیں اس سے پتہ چلتا ہے کہ آپ خود پسماندہ، دلت، اقلیت(پی ڈی اے) کو کوئی اہمیت نہیں دیتے ہیں۔جس سے سوال اٹھتا ہے کہ آپ بی جے پی سے کیسے الگ ہیں؟۔


سابق ایم پی نے لکھا ہے کہ مضبوط اپوزیشن اتحاد بنانے کی کوششیں بیکار ثابت ہورہی ہیں اور کوئی بھی اسے لے کر سنجیدہ نہیں دکھ رہا ہے۔ ایسا لگتا ہے کہ اپوزیشن کو حکمراں جماعت کی غلط پالیسیوں سے لڑنے کے بجائے ایک دوسرے سے لڑنے میں زیادہ دلچسپی ہے۔ سیکولرزم محض دکھاوٹی بن گیا ہے۔انہوں نے کہا بھارت میں خاص کر اترپردیش میں مسلمانوں میں مساوات، احترام اور سیکورٹی کے ساتھ زندگی گزارنے کے اپنے حق کے علاوہ کبھی کچھ نہیں مانگا۔ لیکن پارٹی کو یہ مطالبہ بھی بڑا لگتا ہے۔ شیروانی نے کہا' پارٹی کے پاس ہمارے مطالبے کا کوئی جواب نہیں ہے۔ اس لئے مجھے لگتا ہے کہ ایس پی میں اپنی موجودہ حالت سے میں اپنے سماج کی حالت میں کوئی تبدیلی نہیں لاسکتا۔ ایسے حالت میں میں پارٹی کے قومی سکریٹری کے عہدے سے استعفی دے رہا ہوں۔ میں اگلے کچھ ہفتے میں اپنے سیاسی مستقبل کے بارے میں فیصلہ کرونگا۔


قابل ذکر ہے کہ سوامی پرساد موریہ کے بعد ایک ہفتے سے بھی کم وقت میں پارٹی عہدے سے استعفی دینے والے شیروانی دوسرے بڑے لیڈر ہیں۔ سوامی پرساد موریہ نے اپنے استعفی بھید بھاؤ کا الزام لگایاتھالیکن کہا تھا کہ وہ پارٹی کی مضبوطی کے لئے لگاتار کام کرتے رہیں گے۔

یو این آئی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.