لکھنؤ: رواں سال ہونے والے لوک سبھا عام انتخابات سے عین قبل اترپردیش کی مین اپوزیشن جماعت سماجوادی پارٹی(ایس پی) کے ایک اور سکریٹری سابق ایم پی سلیم شیروانی نے پارٹی میں مسلم سماج کو نظر انداز کئے جانے کا الزام لگاتے ہوئے اتوار کواپنے عہدے سے استعفی دےد یا۔ شیروانی نے ایس پی سربراہ اکھلیش یادو کو بھیجے اپنے استعفی نامہ میں لکھا' میں گذشتہ کچھ عرصے سے لگاتار آپ سے مسلمانوں کی حالت پر تبادلہ خیال کررہا ہوں اور میں نے ہمیشہ آپ کو یہ بتانے کی کوشش کی ہے کہ مسلمان خود کو نظر انداز کیا ہوا اور ٹھگا ہوا محسوس کررہے ہیں اور لگاتار پارٹی پر اپنے اعتماد کا اظہار کررہے ہیں۔
![سلیم شیروانی نے سپا کے سکریٹری کے عہدے سے دیا استعفی](https://etvbharatimages.akamaized.net/etvbharat/prod-images/18-02-2024/20782620_ds.jpg)
انہوں نے دعوی کیا کہ مسلمانوں اور پارٹی کے درمیان دوریاں لگاتار بڑھتی جارہی ہیں اور وہ ایک سچے رہنما(لیڈر) کی تلاش میں ہیں۔انہوں نے کہا' میں نے پہلے بھی آپ کو یہ بتانے کی کوشش کی کہ پارٹی کو ان کی حمایت کو کمتر نہیں سمجھنا چاہئے۔مسلمانوں کے درمیان یہ تصور بڑھ رہا ہے کہ سیکولر مورچے میں کوئی بھی ان کے ویلڈ مسائل کو اٹھانے کے لئے تیار نہیں ہے۔ سلیم شیروانی کے مطابق پارٹی کی روایت کے مطابق میں آپ سے بار۔بار مسلم سماج کے لئے راجیہ سبھا سیٹ کے لئے اپیل کی تھی۔ (بھلے ہی آپ میرے نام پر غور نہ کریں) لیکن امیدواروں میں ایک بھی مسلم امیدوار نہیں تھا۔ جس طرح سے آپ نے راجیہ سبھا کے ٹکٹ تقسیم کئ ہیں اس سے پتہ چلتا ہے کہ آپ خود پسماندہ، دلت، اقلیت(پی ڈی اے) کو کوئی اہمیت نہیں دیتے ہیں۔جس سے سوال اٹھتا ہے کہ آپ بی جے پی سے کیسے الگ ہیں؟۔