ممبئی: لوک سبھا انتخابات میں مایوس کن کارکردگی کے بعد بی جے پی کے شمالی ہند کے لیڈروں کے مطالبات بڑھنے کی امید تھی لیکن پارٹی نے کسی کو موقع نہیں دیا۔ پارٹی نے دیہی علاقوں میں پورا زور دیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی کانگریس کے ساتھ مضبوطی سے کھڑے ہونے والے مسلم معاشرے کے دعویداروں کو موقع دینے کے بجائے پارٹی نے کانگریس کے سابق لیڈر راجیو ساتو کی بیوی پرگیہ کو دوبارہ ٹکٹ دیا ہے-
مہاراشٹر کی قانون ساز کونسل میں مسلمانوں کی نمائندگی ختم - Representation of Muslims
![ETV Bharat Urdu Team author img](https://etvbharatimages.akamaized.net/etvbharat/prod-images/authors/urdu-1716535541.jpeg?imwidth=128)
Published : Jul 3, 2024, 10:05 PM IST
لوک سبھا انتخابات میں مہاراشٹرا کے مسلمانوں نے کانگریس، شیوسینا اور این سی پی اتحاد کی نہ صرف تائید کی تھی بلکہ مسلم مذہبی، سماجی تنظیموں کے ذمہ داروں نے سیکولر اتحاد کے حق میں انتخابی مہم بھی چلائی تھی۔
غور طلب ہے کہ ممبئی میں بی جے پی کو ممکنہ کامیابی نہ ملنے کی ایک وجہ پہلے کی طرح شمالی ہندوستانیوں کی حمایت کی کمی کو بھی مانا جا رہا ہے۔ اس کی وجہ سے پانچ میں سے ایک شمالی ہندوستانی کو قانون ساز کونسل میں امیدوار ملنے کا امکان تھا جن میں سنجے اپادھیائے، پون ترپاٹھی اور سنجے پانڈے کے نام زیر بحث تھے یہ امکان پیر کو رک گیا۔
کانگریس کی جانب سے قانون ساز کونسل کے لیے نسیم خان، موجودہ رکن وجاہت مرزا اور مظفر حسین کے نام چل رہے تھے۔ یہ یقینی سمجھا جاتا تھا کہ کانگریس کسی مسلمان کو امیدوار بنائے گی۔ کانگریس کے ایک لیڈر نے کہا کہ مہاراشٹر قانون ساز کونسل میں ہمیشہ سے ایک یا دو مسلم کانگریس ممبران رہے ہیں۔ یہ پہلی بار ہو رہا ہے کہ قانون ساز کونسل میں کانگریس کا ایک بھی مسلمان رکن نہیں ہو گا۔ معاشرے کے لوگوں کا کہنا ہے کہ لوک سبھا انتخابات میں مسلم معاشرے نے بھاری اکثریت سے کانگریس پارٹی کو ووٹ دیا۔ اس کے باوجود پارٹی نے مسلم معاشرے کی حصے داری سے گریز کیا۔
ممبئی: لوک سبھا انتخابات میں مایوس کن کارکردگی کے بعد بی جے پی کے شمالی ہند کے لیڈروں کے مطالبات بڑھنے کی امید تھی لیکن پارٹی نے کسی کو موقع نہیں دیا۔ پارٹی نے دیہی علاقوں میں پورا زور دیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی کانگریس کے ساتھ مضبوطی سے کھڑے ہونے والے مسلم معاشرے کے دعویداروں کو موقع دینے کے بجائے پارٹی نے کانگریس کے سابق لیڈر راجیو ساتو کی بیوی پرگیہ کو دوبارہ ٹکٹ دیا ہے-
غور طلب ہے کہ ممبئی میں بی جے پی کو ممکنہ کامیابی نہ ملنے کی ایک وجہ پہلے کی طرح شمالی ہندوستانیوں کی حمایت کی کمی کو بھی مانا جا رہا ہے۔ اس کی وجہ سے پانچ میں سے ایک شمالی ہندوستانی کو قانون ساز کونسل میں امیدوار ملنے کا امکان تھا جن میں سنجے اپادھیائے، پون ترپاٹھی اور سنجے پانڈے کے نام زیر بحث تھے یہ امکان پیر کو رک گیا۔
کانگریس کی جانب سے قانون ساز کونسل کے لیے نسیم خان، موجودہ رکن وجاہت مرزا اور مظفر حسین کے نام چل رہے تھے۔ یہ یقینی سمجھا جاتا تھا کہ کانگریس کسی مسلمان کو امیدوار بنائے گی۔ کانگریس کے ایک لیڈر نے کہا کہ مہاراشٹر قانون ساز کونسل میں ہمیشہ سے ایک یا دو مسلم کانگریس ممبران رہے ہیں۔ یہ پہلی بار ہو رہا ہے کہ قانون ساز کونسل میں کانگریس کا ایک بھی مسلمان رکن نہیں ہو گا۔ معاشرے کے لوگوں کا کہنا ہے کہ لوک سبھا انتخابات میں مسلم معاشرے نے بھاری اکثریت سے کانگریس پارٹی کو ووٹ دیا۔ اس کے باوجود پارٹی نے مسلم معاشرے کی حصے داری سے گریز کیا۔
TAGGED:
REPRESENTATION OF MUSLIMS