ETV Bharat / state

سید ابوالبرکات نظمی کا مشورہ ہندو مسلم اتحاد 1947 سے پہلے والا ہونا چاہیے - سید ابوالبرکات نظمی

Social Activist بابری مسجد ایکشن کمیٹی اور مسلم پسلا بورڈ کے فاؤنڈر ممبر سید ابو البرکات نظمی نے کہاکہ ملک کی موجودہ صورتحال کو دیکھ کر بہت مایوسی ہوتی ہے۔ انہوں نے مشورہ دیا کہ ہندو مسلم اتحاد 1947 سے پہلے والا ہونا چاہیے-

سید ابوالبرکات نظمی کا مشورہ ہندو مسلم اتحاد 1947 سے پہلے والا ہونا چاہیے
سید ابوالبرکات نظمی کا مشورہ ہندو مسلم اتحاد 1947 سے پہلے والا ہونا چاہیے
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Feb 24, 2024, 8:13 PM IST

سید ابوالبرکات نظمی کا مشورہ ہندو مسلم اتحاد 1947 سے پہلے والا ہونا چاہیے

کانپور:بابری مسجد ایکشن کمیٹی اور مسلم پسلا بورڈ کے فاؤنڈر ممبر سید ابو البرکات نظمی عمر رسیدہ ہونے کے باوجود ملک کے حالات کو دیکھ کر بے حد رنجیدہ اور غمزدہ ہیں۔ان کا کہنا ہے بچوں میں ہندو مسلم کی نفرت کا بڑھتا اثر بے حد افسوسناک ہے جو ملک کی لیے بہتر نہیں ہے۔

بزرگ سماجی کارکن کا کہنا ہے کہ جس طرح سے 1947 سے پہلے ہندو اور مسلمان بنا کسی نفرت کے ہندوستان کی آزادی کے لیے لڑے تھے۔ ایک دوسرے پر اعتماد جتایا تھا ملک کے حالات پھر سے ویسے ہی اپس میں محبت بھرے ہونا چاہیے۔

سید ابو البرکات نظمی کا کہنا ہے کہ سماجی خدمت میں کبھی وہ ملک کی سرگرم معاملات میں اہم کردار ادا کیا کرتے تھے۔ان کا تعلق سابق وزیراعظم وی پی سنگھ، سابق وزیراعظم پی وی نرسمہا راؤ اور سابق وزیراعظم اٹل بہاری باجپئی سے بہت مضبوط تھا۔ان کا کہنا ہے کہ لوگوں کو ملی مسائل حل کرنے کی کوشش کرنی چاہئے ۔

یہ بھی پڑھیں:ہلدوانی تشدد: مبینہ کلیدی ملزم عبدالملک دہلی سے گرفتار

عمر کے اس پڑاؤ پر پہنچنے کے بعد بزرگ سماجی کارکن اپنے تجربے کی بنیاد پر اب ملت کو یہ مشورہ دے رہے ہیں کہ موجودہ ملک کے حالات کو دیکھتے ہوئے تمام سماجی تنظیموں، تمام دینی جماعتیں اور علماء کرام آپس میں مل کر متحد ہو کر کام کریں تو ملت کی کچھ بہتری ہو سکتی ہے۔

سید ابوالبرکات نظمی کا مشورہ ہندو مسلم اتحاد 1947 سے پہلے والا ہونا چاہیے

کانپور:بابری مسجد ایکشن کمیٹی اور مسلم پسلا بورڈ کے فاؤنڈر ممبر سید ابو البرکات نظمی عمر رسیدہ ہونے کے باوجود ملک کے حالات کو دیکھ کر بے حد رنجیدہ اور غمزدہ ہیں۔ان کا کہنا ہے بچوں میں ہندو مسلم کی نفرت کا بڑھتا اثر بے حد افسوسناک ہے جو ملک کی لیے بہتر نہیں ہے۔

بزرگ سماجی کارکن کا کہنا ہے کہ جس طرح سے 1947 سے پہلے ہندو اور مسلمان بنا کسی نفرت کے ہندوستان کی آزادی کے لیے لڑے تھے۔ ایک دوسرے پر اعتماد جتایا تھا ملک کے حالات پھر سے ویسے ہی اپس میں محبت بھرے ہونا چاہیے۔

سید ابو البرکات نظمی کا کہنا ہے کہ سماجی خدمت میں کبھی وہ ملک کی سرگرم معاملات میں اہم کردار ادا کیا کرتے تھے۔ان کا تعلق سابق وزیراعظم وی پی سنگھ، سابق وزیراعظم پی وی نرسمہا راؤ اور سابق وزیراعظم اٹل بہاری باجپئی سے بہت مضبوط تھا۔ان کا کہنا ہے کہ لوگوں کو ملی مسائل حل کرنے کی کوشش کرنی چاہئے ۔

یہ بھی پڑھیں:ہلدوانی تشدد: مبینہ کلیدی ملزم عبدالملک دہلی سے گرفتار

عمر کے اس پڑاؤ پر پہنچنے کے بعد بزرگ سماجی کارکن اپنے تجربے کی بنیاد پر اب ملت کو یہ مشورہ دے رہے ہیں کہ موجودہ ملک کے حالات کو دیکھتے ہوئے تمام سماجی تنظیموں، تمام دینی جماعتیں اور علماء کرام آپس میں مل کر متحد ہو کر کام کریں تو ملت کی کچھ بہتری ہو سکتی ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.