کانپور:بابری مسجد ایکشن کمیٹی اور مسلم پسلا بورڈ کے فاؤنڈر ممبر سید ابو البرکات نظمی عمر رسیدہ ہونے کے باوجود ملک کے حالات کو دیکھ کر بے حد رنجیدہ اور غمزدہ ہیں۔ان کا کہنا ہے بچوں میں ہندو مسلم کی نفرت کا بڑھتا اثر بے حد افسوسناک ہے جو ملک کی لیے بہتر نہیں ہے۔
بزرگ سماجی کارکن کا کہنا ہے کہ جس طرح سے 1947 سے پہلے ہندو اور مسلمان بنا کسی نفرت کے ہندوستان کی آزادی کے لیے لڑے تھے۔ ایک دوسرے پر اعتماد جتایا تھا ملک کے حالات پھر سے ویسے ہی اپس میں محبت بھرے ہونا چاہیے۔
سید ابو البرکات نظمی کا کہنا ہے کہ سماجی خدمت میں کبھی وہ ملک کی سرگرم معاملات میں اہم کردار ادا کیا کرتے تھے۔ان کا تعلق سابق وزیراعظم وی پی سنگھ، سابق وزیراعظم پی وی نرسمہا راؤ اور سابق وزیراعظم اٹل بہاری باجپئی سے بہت مضبوط تھا۔ان کا کہنا ہے کہ لوگوں کو ملی مسائل حل کرنے کی کوشش کرنی چاہئے ۔
یہ بھی پڑھیں:ہلدوانی تشدد: مبینہ کلیدی ملزم عبدالملک دہلی سے گرفتار
عمر کے اس پڑاؤ پر پہنچنے کے بعد بزرگ سماجی کارکن اپنے تجربے کی بنیاد پر اب ملت کو یہ مشورہ دے رہے ہیں کہ موجودہ ملک کے حالات کو دیکھتے ہوئے تمام سماجی تنظیموں، تمام دینی جماعتیں اور علماء کرام آپس میں مل کر متحد ہو کر کام کریں تو ملت کی کچھ بہتری ہو سکتی ہے۔