گلبرگہ: انجمن ترقی اردو ہند شاخ گلبرگہ کے زیر اہتمام معروف ادیب و شاعر واجد اختر صدیقی کی چوتھی تصنیف گلبرگہ کے ممتاز قلمکاروں پر تحریروں کا مجموعہ نقش تحریر کی رسم اجرا خواجہ بندہ نواز ایوان اردو ہال میں رکن اسمبلی محترمہ کنیز فاطمہ کے ہاتھوں عمل میں آئی۔ اس میں پر مہمان خصوصی کی حیثیت سے ششیل جی نموشی ایم ایل سی، اور ڈاکٹر رؤف خیر حیدرآباد، محبوب خان اصغر حیدرآباد، فراز الاسلام نے شرکت کی۔ اس موقع پر محترمہ کنیز فاطمہ رکن اسمبلی گلبرگہ شمال نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گلبرگہ شہر اردو زبان و ادب کا شہر ہے۔ یہاں پر آج بھی اردو زبان وادب کے معروف ادیب شاعر موجود ہیں۔ یہاں کے معروف ادیب و شاعر واجد اختر صدیقی نے کئی کتابیں لکھی ہیں۔ اور ان کے کئی آرٹیکل اخبارات میں شائع ہوتے رہتے ہیں۔ آج ان کی چوتھی تصنیف گلبرگہ کے ممتاز قلمکاروں پر تحریروں کا مجموعہ نقش تحریر کتاب شائع ہونے پر رکن اسمبلی محترمہ کنیز فاطمہ نے انھیں مبارک پیش کی۔
یہ بھی پڑھیں:
گلبرگہ میں محمد اعظم شاہد کی کتاب دستک کی تقریب رسم اجرا
اس موقع پر ڈاکٹر رؤف خیر نے بتاتے ہوئے کہا کہ گلبرگہ اور حیدرآباد کا آپسی تعلق نظام حکومت کے دور سے ہی قائم رہا ہے۔ جیسا حیدر آباد میں اردو زبان وادب برقرار ہے۔ اسی طرح گلبرگہ میں بھی اردو زبان وادب برقرار ہے۔ گلبرگہ شہر سے کئی بڑے اردو ادیب وشاعر گزرے ہیں۔ اب واجد اختر صدیقی نے گلبرگہ، یادگیر کے اردو زبان وادب قلمکاروں کے تعلق سے لکھا ہے۔یہاں تک کہ اپنے استاد مرحوم ڈاکٹر واحد انجم کے تعلق سے لکھ کر انھیں خراج عقیدت پیش کیا ہے۔ اس موقع پر گلبرگہ شہر کے ادیب و شعرا اور سماجی، ملی، مذہبی اور سیاسی لیڈران نے کثیر تعداد میں شرکت کرتے ہوئے واجد اختر صدیقی کو مبارک باد پیش کی۔