اورنگ آباد: اورنگ آباد شہر میں امام احمد رضا فاؤنڈیشن کے ذمہ داران نے ایک پریس کانفرنس کا انعقاد کیا، جس میں سنت رام گری مہاراج کو فوری گرفتار کرنے کا مطالبہ کیا۔ فاؤنڈیشن کے ذمہ داران نے یہ انتباہ بھی دیا ہے کہ اگر آنے والے جمعہ تک رام گری کو گرفتار نہیں کیا گیا، تو قانون کے دائرے میں رہتے ہوئے سخت سے سخت احتجاج کیا جائے گا۔ ساتھ ہی یہ الزام بھی عائد کیا ہے کہ رام گری مہاراج سنہ 2017-18 میں اپنے بیان کے دوران نبی پاکؐ اور اسلام کی تعریف کیا کرتے تھے لیکن اب وہ مہاراشٹر میں اسمبلی الیکشن کے پیش نظر وزیر اعلی کے کہنے پر شان رسالت میں گستاخی کررہے ہیں۔
فاؤنڈیشن کے ذمہ دار سید بابر علی قادری کا یہ بھی کہنا ہے کہ ریاست میں امن و امان نہیں ہے کیونکہ اگر امن و امان ہوتا تو ویجاپور میں دفعہ 144 نافذ ہونے کے باوجود رام گری مہاراج کی حمایت میں ہزاروں لوگ ریلیاں نہیں نکالتے۔ اس لیے پولیس اور شہری انتظامہ سے مطالبہ ہے کہ وہ امن و امان قائم کریں اور اگر سخت کارروائی کی جائے تو آئندہ کوئی بھی ایسی حرکت نہیں کرے گا۔
انھوں نے ریاستی حکومت پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ اب دھرم گرؤں پر ایسے بیانات دینے کے لیے دباؤ بنا رہے ہیں تاکہ تقسیم کی سیاست سے انھیں اقتدار مل جائے۔ اس کے علاوہ یہ بھی کہا کہ ایسے باباؤں کو نہ تو وید کے بارے میں کوئی معلومات ہے اور نہ ہی سناتن دھرم کے بارے میں کوئی جانکاری ہے۔ اس لیے کوئی بھی ایسے پاکھنڈی باباؤں کی باتوں میں نہ آئے۔
سید بابر علی قادری نے اس بات پر افسوس کا اظہار بھی کیا ہے کہ مہا وکاس اگھاڑی میں شامل اپنے آپ کو سیکولر کہنے والی سبھی پارٹیوں کے کسی بھی لیڈر کی طرف سے کوئی بیان نہیں دیا گیا ہے اور نہ ہی کوئی مذمتی بیان جاری کیا گیا ہے۔
اس کانفرنس میں یہ بات بھی اٹھایا گیا کہ مفتی سلمان اظہری جنھوں نے صرف ایک شعر پڑھا تھا، اس معاملے میں گجرات اے ٹی ایس مہاراشٹر آکر انھیں گرفتار کرتی ہے اور ان کی ضمانت نہ ہو اس کے لیے مفتی صاحب پر پاسکو جیسی سخت دفعہ لگا دی جتی ہے۔ آج 8 ماہ گزر چکے ہیں لیکن ان کی ضمانت منظور نہیں کی گئی ہے لیکن یہاں معاملہ بالکل الٹا ہے کہ ایک پاکھنڈی بابا نے کھلے عام پیغمبر اسلامؐ کے خلاف بیان دیا ہے اور کوئی کچھ نہیں کررہا ہے۔