بنگلورو: حال ہی میں جاری کردہ V-Dem رپورٹ میں انڈیا کو "بدترین آٹوکراسیز میں سے ایک" قرار دیا گیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق بھارت سن 2018 ہی میں 'الیکٹورل آٹوکریسی' کی طرف گر گیا اور 2023 میں بھی بدتر نشانات کے ساتھ وہیں رہا۔
اس سلسلے میں اے. آئی. ڈی. ایس او کے ذمہ دار وی این راج شیکھر اور سابق آر ایس ایس لیڈر سدھیر کمار مرلی نے کہا کہ انڈیا کی جمہوریت خطرے میں ہے، چنانچہ نریندر مودی کی قیادت والی بی جے پی حکومت ڈیویسیو پالیٹکس کر رہی ہے، تمام ڈیموکریٹک انسٹیٹیوشنز کو کنٹرول کر رہی ہے، انویسٹیگیشن ایجنسیوں کا غلط استعمال کر رہی ہے اور اقتدار پر دوبارہ قبضہ کرنے کے لیے جمہوریت پر بلڈوزر چلا رہی ہے۔
اس سنگین معاملے کے حل کے سلسلے میں بات کرتے ہوئے، وی این راج شیکھر نے عوام سے اپیل کی کہ سڑکوں پر عوامی تحریک چلائی جائے اور کانگریس کے سینئر لیڈر یو ٹی قادر نے کہا کہ لوگوں کا ایک نکاتی ایجنڈہ یہ ہونا چاہیے کہ فاشسٹ بی جے پی کو اقتدار سے باہر کرے۔ واضح رہے کہ 2024 میں پارلیمنٹ کے عام انتخابات ملک بھر میں 7 مرحلوں میں منعقد کرائے جانے والے ہیں۔
مزید پڑھیں:کٹہیار سیٹ سے لوک سبھا امیدوار طارق انور کا سیاسی سفر - Katihar Congress Candidate
مودی کی زیرقیادت این ڈی اے کو "انڈیا الائنس" کے بینر تلے ملک کی کئی سیکولر سیاسی جماعتوں کی طرف سے بنائی گئی متحدہ قوت کا سامنا کرنا ہے، جیسا کہ مرکزی اپوزیشن پارٹی انڈین نیشنل کانگریس کی قیادت میں کہا گیا ہے۔