رائے پور: رائے پور: چھتیس گڑھ میں رائے پور کے ارنگ تھانہ علاقے میں پیش آئے ہجوم تشدد معاملہ میں شدید زخمی ہوئے نوجوان نے واقعہ کے 10 روز بعد دم توڑ دیا۔ نوجوان رائے پور کے ایک اسپتال میں زیر علاج تھا جہاں صدام قریشی نے منگل کو آخری سانس لی۔
اترپردیش کے رہنے والا صدام قریشی کو ہجومی تشدد کے واقعہ میں شدید زخمی ہونے کے بعد ڈی کے ایس اسپتال منتقل کیا گیا تھا جہاں اسے وینٹی لیٹر پر رکھا گیا تھا۔ ڈاکٹروں نے قریشی کے سر اور معدے کی سرجری کی جس کے بعد وہ بات کرنے کے قابل نہیں تھا۔ ڈاکٹروں نے کہا تھا کہ اگلے دو دن قریشی کےلئے انتہائی اہم ہے، لیکن اس دوران اس کی موت ہوگئی۔ رائے پور کے ایڈیشنل سپرنٹنڈنٹ آف پولیس کیرتن راٹھور نے قریشی کی موت تصدیق کی ہے۔ تاہم اس معاملہ میں ابھی تک کسی کو گرفتار نہیں کیا گیا۔
واضح رہے کہ گذشتہ جمعرات اور جمعہ کی درمیانی رات، سہارنپور اتر پردیش کے رہنے والے چاند خان، گڈو خان اور صدام قریشی ایک ٹرک میں تقریباً 24 مویشیوں کو لے کر مہاسمنڈ سے اڈیشہ جا رہے تھے کہ 10 تا 12 افراد نے مویشی لے جانے والے ٹرک کا پیچھا کرنا شروع کردیا، جس کے بعد تینوں نے مہاسمند سے رائے پور کی طرف گاڑی کو موڑ دیا۔ اس کے بعد مہاندی کے قریب 10 تا 12 افراد کے گروپ نے ان پر حملہ کردیا۔ گروپ نے تینوں کے ساتھ شدید مارپیٹ کی اور انہیں مہاندی میں پھینک دیا۔ چاند خان نے موقع پر ہی دم توڑ دیا جبکہ گڈو خان کا بھی دوران علاج انتقال ہوگیا۔ تیسرا نوجوان صدام قریشی کو شدید زخمی حالت میں رائے پور کے ایک نجی اسپتال میں داخل کیا گیا تھا جہاں وہ گذشتہ 10 روز سے زندگی اور موت کی جنگ لڑ رہا تھا۔
ارنگ پولیس کی جانب سے معاملہ کی تحقیقات کی جارہی ہے تاہم ابھی تک کسی کی نہ تو شناخت کی گئی اور نہ ہی اس معاملہ میں ابھی تک کوئی گرفتاری عمل میں لائی گئی۔