بھاگلپور (کرناٹک): تاریخ کا علم نسل انسانی کی بقأ اور ترقی کے لیے ناگزیر ہے۔ تاریخ سے سابقہ اقوام کی سرگزشت معلوم ہوسکتی ہے۔ قرآن کریم نے بھی سابقہ قوموں کے قصوں کو بڑی وضاحت کے ساتھ بیان کرتے ہوئے آنے والے لوگوں کے لیے رہنمائی کا ذریعہ بنایا ہے۔
ہماری اسلامی تاریخ کا ایک تابناک دورتھا جس سے واقفیت اور اطلاع نئی نسل کو بہتر راستے پر گامزن کرنے کے لیے ضروری ہے۔ ہماری تاریخ میں ایک دور رسالت مآب صلی اللہ علیہ وسلم کا ہے جس کوسیرت طیبہ کے عنوان سے یاد کیا جاتا ہے۔ اس کے بعد خُلفاء راشدین کا دور ہے اور پھر خلافت بنوامیہ اورخلافت بنوعباس اور اس کے بعد خلافت عثمانیہ کے ادوار گزرے ہیں۔
سیرت وتاریخ کی اسی اہمیت کے پیش نظر ریاست بہار کے ریشمی شہر بھاگلپور میں واقعے مدرسہ اسلامیہ دار الغنی میں سیرت اور تاریخ کے موضوع پر کوئز مقابلے کا انعقاد کیا گیا۔ جس میں بڑی تعداد میں بچوں نے شرکت کی اور تاریخ و سیرت کے حوالے سے اپنی صلاحیت بروئے کار لانے کی کوشش کی۔
مدرسہ اسلامیہ دار الغنی کے سرپرست حضرت سید شاہ عرفان اشرفی جیلانی کی سرپرستی میں منعقدہ اس اسلامی کوئز میں 76 بچوں نے شرکت کی۔ بچوں کو ان کی جماعت اور عمر کے لحاظ سے متعدد زمروں میں تقسیم کیا گیا۔ اس مقبلے میں ان بچوں سے معیاری سوالات پوچھے گئے جس کا بچوں نے بخوبی جواب دیا اور اپنی صلاحیت کا لوہا منوایا۔
یہ بھی پڑھیں:
اس موقعے پر ہر ایک گروپ کے بچوں میں سے اول تا سوم درجے میں کامیابی حاصل کرنے والے بچوں کو مدرسہ کے سرپرست کے ہاتھوں انعامات سے بھی نوازا گیا۔ ساتھ ہی کوئز مقابلے میں شریک علماء دین اور مقامی لوگوں کی شال پوشی کی گئی۔ کوئز مقابلے کے اختتام کے بعد تاریخ کی اہمیت پر بات چیت کی گئی، بعد ازاں طلباء کو دعاؤں سے نوازا۔ طلباء کی سرپرستی اور حوصلہ افزائی کے لیے قاری ضمیر الدین، مولانا بلال اشرف اور محلہ غنی چوک کے رہنے والے مقامی حضرات بڑی تعداد میں موجود تھے۔