ETV Bharat / state

یتی نرسنگھانند کے خلاف ایٹہ اور علیگڑھ میں احتجاجی مظاہرہ

یتنی نرسنگھانند کی جانب سے مبینہ طور پر پیغمبر اسلام کی شان میں گستاخی کے خلاف ملک بھر میں احتجاج کیا جارہا ہے۔

Etv Bharat
Etv Bharat (Etv Bharat)
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Oct 8, 2024, 7:58 AM IST

ایٹہ/علی گڑھ: یتی نرسنگھانند کے متنازعہ بیان کے خلاف ریاست اترپردیش کے کئی اضلاع میں مسلمانوں کا زبردست احتجاج جاری ہے۔ ایٹہ اور علی گڑھ سمیت کئی علاقوں میں یتی نرسنگھانند کی گرفتاری کا مطالبہ کرتے ہوئے احتجاج کیا جارہا ہے۔ ایٹہ میں مسلم کمیونٹی کے رہنماؤں نے کوتوالی نگر تھانہ پہنچ کر یتی نرسنگھانند سمیت تین لوگوں کے خلاف مقدمہ درج کرایا۔ شکایت میں ان تینوں پر مذہبی جذبات بھڑکانے کا الزام عائد کرتے ہوئے سخت کاروائی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

وہیں علی گڑھ میں بھی یتی نرسنگھانند کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ پولیس تھانہ کوتوالی نگر میں مسلم کمیونٹی کے لیڈر ظہیر احمد، ایڈوکیٹ محمد عرفان اور شرافت حسین نے ڈاسنا دیوی مندر کے مہنت یتی نرسنگھانند، انیل یادو اور ایک نامعلوم شخص کے خلاف رپورٹ درج کرائی۔ ان لوگوں پر پیغمبر اسلام کی شان میں توہین کرنے کا الزام عائد کیا گیا۔ ایڈوکیٹ محمد عرفان نے بتایا کہ غازی آباد کے مہنت نے غازی آباد کے لوہیا نگر میں 29 ستمبر کو منعقدہ ایک پروگرام میں پیغمبر اسلام کی شان میں گستاخانہ بیان دیا۔ مسلمانوں نے اس کے خلاف احتجاج جلوس بھی نکالا اور اے ڈی ایم انتظامیہ ستیہ پرکاش کو میمورنڈم حوالہ کیا۔

یہ بھی پڑھیں: علی گڑھ: 'ہمارا احتجاج جاری رہے گا'

علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے طلباء نے بھی احتجاجی مارچ نکال کر یتی نرسنگھانند کے خلاف احتجاج کیا۔ اے ایم یو کے طلباء نے یونیورسٹی کے بتھ پوائنٹ سے باب سید گیٹ تک احتجاجی مارچ نکالا اور صدرجمہوریہ کو میمورنڈم روانہ کرکے یتی نرسنگھانند کو سزا موت دینے کا مطالبہ کیا گیا۔ اس دوران طلبا کی جانب سے نعرے بھی لگائے گئے۔ اے ایم یو طلبہ لیڈروں نے کہا کہ کچھ لوگ مسلمانوں کے خلاف بیانات دے کر سستی مقبولیت حاصل کرنا چاہتے ہیں۔ احتجاج کے حوالے سے پولیس اور انتظامیہ بھی الرٹ موڈ پر نظر آئی۔ اے ایم یو پراکٹر وسیم علی نے کہا کہ اس طرح کے بیانات غلط ہیں اور اس طرح کے بیان دینے والوں کے خلاف کاروائی کی جانی چاہئے۔

ایٹہ/علی گڑھ: یتی نرسنگھانند کے متنازعہ بیان کے خلاف ریاست اترپردیش کے کئی اضلاع میں مسلمانوں کا زبردست احتجاج جاری ہے۔ ایٹہ اور علی گڑھ سمیت کئی علاقوں میں یتی نرسنگھانند کی گرفتاری کا مطالبہ کرتے ہوئے احتجاج کیا جارہا ہے۔ ایٹہ میں مسلم کمیونٹی کے رہنماؤں نے کوتوالی نگر تھانہ پہنچ کر یتی نرسنگھانند سمیت تین لوگوں کے خلاف مقدمہ درج کرایا۔ شکایت میں ان تینوں پر مذہبی جذبات بھڑکانے کا الزام عائد کرتے ہوئے سخت کاروائی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

وہیں علی گڑھ میں بھی یتی نرسنگھانند کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ پولیس تھانہ کوتوالی نگر میں مسلم کمیونٹی کے لیڈر ظہیر احمد، ایڈوکیٹ محمد عرفان اور شرافت حسین نے ڈاسنا دیوی مندر کے مہنت یتی نرسنگھانند، انیل یادو اور ایک نامعلوم شخص کے خلاف رپورٹ درج کرائی۔ ان لوگوں پر پیغمبر اسلام کی شان میں توہین کرنے کا الزام عائد کیا گیا۔ ایڈوکیٹ محمد عرفان نے بتایا کہ غازی آباد کے مہنت نے غازی آباد کے لوہیا نگر میں 29 ستمبر کو منعقدہ ایک پروگرام میں پیغمبر اسلام کی شان میں گستاخانہ بیان دیا۔ مسلمانوں نے اس کے خلاف احتجاج جلوس بھی نکالا اور اے ڈی ایم انتظامیہ ستیہ پرکاش کو میمورنڈم حوالہ کیا۔

یہ بھی پڑھیں: علی گڑھ: 'ہمارا احتجاج جاری رہے گا'

علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے طلباء نے بھی احتجاجی مارچ نکال کر یتی نرسنگھانند کے خلاف احتجاج کیا۔ اے ایم یو کے طلباء نے یونیورسٹی کے بتھ پوائنٹ سے باب سید گیٹ تک احتجاجی مارچ نکالا اور صدرجمہوریہ کو میمورنڈم روانہ کرکے یتی نرسنگھانند کو سزا موت دینے کا مطالبہ کیا گیا۔ اس دوران طلبا کی جانب سے نعرے بھی لگائے گئے۔ اے ایم یو طلبہ لیڈروں نے کہا کہ کچھ لوگ مسلمانوں کے خلاف بیانات دے کر سستی مقبولیت حاصل کرنا چاہتے ہیں۔ احتجاج کے حوالے سے پولیس اور انتظامیہ بھی الرٹ موڈ پر نظر آئی۔ اے ایم یو پراکٹر وسیم علی نے کہا کہ اس طرح کے بیانات غلط ہیں اور اس طرح کے بیان دینے والوں کے خلاف کاروائی کی جانی چاہئے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.