اورنگ آباد:ریاست مہاراشٹر کے اورنگ آباد میں سماجی کارکن شیخ محمد خرم عبد الرشید نے اپنے مختلف مطالبات کے ساتھ حج ہاؤس سے وقف بورڈ کے دفتر پنچکی تک پیدل جلوس کا انعقاد کیا۔وقف بورڈ کے ذمہ داروں کو اپنے مطالبات پیش کیے۔
شیخ محمد خرم کا کہنا ہے کہ وقف بورڈ کے پاس ریاست میں ہزاروں ایکڑ اراضی ہے۔وہیں ممبئی میں ڈیژنل دفتر کے کرایہ پر ہر ماہ پانچ لاکھ روپے خرچ ہو رہے ہیں۔ جبکہ وقف بورڈ کے احاطے کو 400 تا 500 روپے پر لیز پر دیا جا رہا ہے۔ اس کی وجہ سے وقف بورڈ کو کروڑوں روپے کا نقصان ہو رہا ہے۔ نئے کرایوں کی وصولی کر کے ریونیو میں اضافہ کیا جائے۔
انہوں نے کہاکہ نئی بھرتی کے عمل کے ذریعہ 30 وقف افسروں اور کلرکوں اور مختلف آسامیوں کو پر کیا گیا۔لیکن اب تک ذمہ داری نہ دینے کی وجہ سے ہر ماہ تنخواہ پر 15 لاکھ روپے خرچ ہو رہے ہیں۔کل وقتی سی ای او اور نئی رجسٹریشن نہ ہونے کی وجہ سے اسکیم کا کام ٹھپ ہو کر رہ گیا ہے۔
مہاراشٹر کے لوگ وقف دفتر پر چکر لگا رہے ہیں، لیکن ان کے کام نہیں ہو رہے ہیں۔ وقف بورڈ ڈائریکٹرس کو برخاست کیا جائے، وقف بورڈ چیئرمین کو برخاست کیا جائے، ممبئی میں امبانی کو دی گئی این او سی منسوخ کی جائے اور مذکورہ جگہ واپس وقف بورڈ کے تابع میں لی جائے،
یہ بھی پرھیں:پچھتر سے زائد وقف ملکیت فروخت کرنے پر مینارہ مسجد ٹرسٹ کو وقف بورڈ کی ایک اور نوٹس
ان کا مزید کہنا تھاکہ کرایہ داروں کے کرایہ میں اضافہ کیا جائے، چھ سات سال سے رجسٹریشن و اسکیم کے زیر التواء کام جلد مکمل کیے جائیں، اسکیم و کیس شعبہ کی فائلوں کی سماعت کی جائے۔ حال ہی میں ضلع وقف افسران کو تعینات کی گئی ہے، لیکن اب تک ان سے کام نہیں لیا گیا ہے ان سے کام لیا جائے۔