گلبرگہ: کولکتہ میں ٹرینی ڈاکٹر کی عصمت ریزی اور وحشیانہ قتل کے معاملے میں انصاف کا مطالبہ کرتے ہوئے گلبرگہ میں مختلف میڈیکل کالجز کے ڈاکٹرز اور میڈیکل طلبہ کی جانب سے احتجاج کیا گیا۔ اس موقع پر میڈیکل کالج کے طلبہ نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں آئے دن لڑکیوں پر عصمت ریزی اور وحشیانہ قتل کے واقعات بڑھتے ہی جارہے ہیں۔ کلکتہ میں ٹریٹی ڈاکٹر کو بے رحمی کے ساتھ عصمت ریزی کرکے قتل کیا گیا، بہت ہی شرم کی بات ہے کہ ملک میں خاتون ڈاکٹرز کے ساتھ بھی اب اس طرح کے واقعات پیش آرہے۔
میڈیکل کے ایک طالب علم نے کہا کہ عوام کے لئے 24 گھنٹے خدمات انجام دینے والے ڈاکٹرس اپنے آپ کو محفوظ نہیں سمجھ رہے ہیں۔ اس لئے اس طرح کی حرکت کرنے والوں کو سخت سزا دینے کا حکومت سے مطالبہ کیا گیا۔ اس موقع پر گلبرگہ کے مختلف میڈیکل کالجز کے ڈاکٹرز اور طلبہ نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔
واضح رہے کہ انڈین میڈیکل ایسوسی ایشن (آئی ایم اے) نے کولکاتا ٹرینی ڈاکٹر کے ریپ اور قتل معاملے میں فوری کارروائی کا مطالبہ کرتے ہوئے ڈاکٹروں کی ملک گیر 24 گھنٹے کی ہڑتال شروع کر دی ہے۔ اس دوران ملک بھر میں ڈاکٹرز ہڑتال کریں گے۔ آج کوئی او پی ڈی کارکرد نہیں ہوگی۔ ملک بھر میں اس گھناونے واقعے کے خلاف زبردست احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے۔ ڈاکٹرز کی مختلف تنظیمیں اس واقعہ پر سخت برہمی کا اظہار کررہی ہے۔