ETV Bharat / state

اقلیت مہا پنچایت میں اوپی راج بھر کے بڑے دعوے لیکن بنیادی مسائل سے لاعلم - Programme On Minority Madrasa Issue

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Aug 6, 2024, 2:17 PM IST

لکھنو کے چار باغ علاقے میں واقع روندرالیہ میں آج (الفسنکھیک مہا پنچایت) اقلیت اجتماع کے عنوان سے کا اوم پرکاش راج بھر کی سیاسی جماعت سہیل دیو بھارتی سماج پارٹی کے بینر تلے منعقد ہوا جس میں ریاست کے سینکڑوں علماء، ائمہ، سجادہ نشین اور  شہر قاضی شامل ہوئے۔

اقلیت مہا پنچایت میں اوپی راج بھر کے بڑے دعوے لیکن بنیادی مسائل سے لاعلم
اقلیت مہا پنچایت میں اوپی راج بھر کے بڑے دعوے لیکن بنیادی مسائل سے لاعلم (etv bharat)
اقلیت مہا پنچایت میں اوپی راج بھر کے بڑے دعوے لیکن بنیادی مسائل سے لاعلم (etv bharat)

لکھنو :میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کابینی وزیر اوم پرکاش راج بھر نے کہا کہ اس پروگرام میں مدرسہ ماڈرن ٹیچر کے بحال ہونے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ اس کے لیے ہم کوشش کر رہے ہیں۔ بی جے پی کے قومی صدر جے پی نڈا ، امت شاہ اور وزیراعلی یوگی سے بات چیت شروع کر چکے ہیں ۔اس کے ساتھ ہی لکھنو کے مغرب اور مشرق دونوں طرف دو اقلیتی کردار کی یونیورسٹی بنانے کی کوشش میں لگے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ وقف بورڈ کے ملازمین کو 40 ماہ سے تنخواہ نہیں ملی ہے اس کی مجھے اطلاع نہیں اج میڈیا کے سوال سے مجھے معلوم ہوا کہ وقف بورڈ کے ملازموں کو 40 ماہ سے تنخواہ نہیں دی گئی ہے، اس تعلق سے ہم غور و فکر کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ مدرسہ بورڈ گزشتہ سات برس سے کیوں دیگر مدارس کو منظور نہیں کر رہا ہے اس تعلق سے بھی ڈائریکٹر اور تمام افسران سے میٹنگ ہوئی ہے امید ہے کہ جلد ہی ہم اس تعلق سے بڑا اعلان کریں گے ۔

انہوں نے اس پروگرام میں کئی بار عوام سے اپیل کیا کہ تحریری طور پر ہمیں اپنی صلاح و مشورہ بھیجیے میں مثبت انداز میں اقلیتوں کے لیے کچھ کرنا چاہتا ہوں۔ انہوں نے مزید کہا کہ مدرسہ بورڈ کی مارکشیٹ سے پاسپورٹ کیوں نہیں بنتا ہے اس تعلق سے بھی ہم جانچ کرائیں گے۔ حیرانی اس وقت ہوئی جب اوم پرکاش راج بھر نے اقلیتوں کی بنیادی مسائل تک کے بارے میں بھی لاعلمی کا اظہار کیا وہیں جبکہ وزیر موصوف کو کئی ماہ وزارت سنبھالے ہو گئے ہیں۔

سلطان پور سے آئے مفتی شہنواز نے ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ پہلے تو اس بات کا مجھے علم ہی نہیں تھا اور نہ ہی مجھے بتایا گیا کہ یہ ایک خاص پارٹی کی بینر کے تلے پروگرام رکھا گیا ہے بلکہ مجھ سے یہ کہا گیا تھا کہ اقلیتوں اور مدارس کے متعلق جو مشکلات ہیں۔ اس تعلق سے وزیر موصوف سے مطالبات رکھیں گے۔ یہی وجہ ہے کہ ہم اس میں شرکت کرنے آئے۔ اگر مجھے معلوم ہوتا کہ یہ کسی خاص پارٹی کے بینر تلے پروگرام منعقد ہو رہا ہے۔ اس میں ہم ہرگز شرکت نہیں کرتے چونکہ ہم لوگ کسی بھی سیاسی بینر تلے نہیں آتے ہیں۔ اس پروگرام میں جو بھی مطالبات رکھے گئے ہیں اگر ان کو پورا کیا جاتا ہے تو ہم لوگ بھی ان کا ساتھ دیں گے۔

وہیں کانپور شہر کے قاضی مفتی ثاقب نے ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی کے دور حکومت میں مدارس اور اقلیتی اداروں کی کو طرح طرح کی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ لہذا اج وزیر موصوف سے ہم لوگوں نے اپنے مطالبات رکھے ہیں۔امید ہے کہ کچھ مثبت نتیجہ سامنے آئے گا۔

یہ بھی پڑھیں:اے پی جے عبدالکلام کی خدمات کو ہمیشہ یاد کیا جائے گا

انہوں نے کہا کہ اگرچہ بی جے پی کے دور حکومت میں ہی پریشانیاں ائی ہیں ایک طرف بی جے پی سب کا ساتھ سب کا وکاس کرنے کی بات کہہ رہی ہے تو وہیں عقلتوں کے ساتھ امتیازی سلوک ہو رہا ہے۔ آف کیمرہ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اس پروگرام میں شرکت کرنے ائے بیشتر علماء ائمہ سجادہ نشین کو اس بات کا علم نہیں تھا یہ خاص پارٹی کے بینر تلے پروگرام ہو رہا ہے بلکہ اقلیتوں کی مسائل کو حل کرنے کے تعلق سے بتایا گیا تھا کہ وزیر موصوف سے مطالبہ کریں گے کہ وہ اقلیتوں کے مسائل کو حل کریں۔

اقلیت مہا پنچایت میں اوپی راج بھر کے بڑے دعوے لیکن بنیادی مسائل سے لاعلم (etv bharat)

لکھنو :میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کابینی وزیر اوم پرکاش راج بھر نے کہا کہ اس پروگرام میں مدرسہ ماڈرن ٹیچر کے بحال ہونے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ اس کے لیے ہم کوشش کر رہے ہیں۔ بی جے پی کے قومی صدر جے پی نڈا ، امت شاہ اور وزیراعلی یوگی سے بات چیت شروع کر چکے ہیں ۔اس کے ساتھ ہی لکھنو کے مغرب اور مشرق دونوں طرف دو اقلیتی کردار کی یونیورسٹی بنانے کی کوشش میں لگے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ وقف بورڈ کے ملازمین کو 40 ماہ سے تنخواہ نہیں ملی ہے اس کی مجھے اطلاع نہیں اج میڈیا کے سوال سے مجھے معلوم ہوا کہ وقف بورڈ کے ملازموں کو 40 ماہ سے تنخواہ نہیں دی گئی ہے، اس تعلق سے ہم غور و فکر کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ مدرسہ بورڈ گزشتہ سات برس سے کیوں دیگر مدارس کو منظور نہیں کر رہا ہے اس تعلق سے بھی ڈائریکٹر اور تمام افسران سے میٹنگ ہوئی ہے امید ہے کہ جلد ہی ہم اس تعلق سے بڑا اعلان کریں گے ۔

انہوں نے اس پروگرام میں کئی بار عوام سے اپیل کیا کہ تحریری طور پر ہمیں اپنی صلاح و مشورہ بھیجیے میں مثبت انداز میں اقلیتوں کے لیے کچھ کرنا چاہتا ہوں۔ انہوں نے مزید کہا کہ مدرسہ بورڈ کی مارکشیٹ سے پاسپورٹ کیوں نہیں بنتا ہے اس تعلق سے بھی ہم جانچ کرائیں گے۔ حیرانی اس وقت ہوئی جب اوم پرکاش راج بھر نے اقلیتوں کی بنیادی مسائل تک کے بارے میں بھی لاعلمی کا اظہار کیا وہیں جبکہ وزیر موصوف کو کئی ماہ وزارت سنبھالے ہو گئے ہیں۔

سلطان پور سے آئے مفتی شہنواز نے ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ پہلے تو اس بات کا مجھے علم ہی نہیں تھا اور نہ ہی مجھے بتایا گیا کہ یہ ایک خاص پارٹی کی بینر کے تلے پروگرام رکھا گیا ہے بلکہ مجھ سے یہ کہا گیا تھا کہ اقلیتوں اور مدارس کے متعلق جو مشکلات ہیں۔ اس تعلق سے وزیر موصوف سے مطالبات رکھیں گے۔ یہی وجہ ہے کہ ہم اس میں شرکت کرنے آئے۔ اگر مجھے معلوم ہوتا کہ یہ کسی خاص پارٹی کے بینر تلے پروگرام منعقد ہو رہا ہے۔ اس میں ہم ہرگز شرکت نہیں کرتے چونکہ ہم لوگ کسی بھی سیاسی بینر تلے نہیں آتے ہیں۔ اس پروگرام میں جو بھی مطالبات رکھے گئے ہیں اگر ان کو پورا کیا جاتا ہے تو ہم لوگ بھی ان کا ساتھ دیں گے۔

وہیں کانپور شہر کے قاضی مفتی ثاقب نے ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی کے دور حکومت میں مدارس اور اقلیتی اداروں کی کو طرح طرح کی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ لہذا اج وزیر موصوف سے ہم لوگوں نے اپنے مطالبات رکھے ہیں۔امید ہے کہ کچھ مثبت نتیجہ سامنے آئے گا۔

یہ بھی پڑھیں:اے پی جے عبدالکلام کی خدمات کو ہمیشہ یاد کیا جائے گا

انہوں نے کہا کہ اگرچہ بی جے پی کے دور حکومت میں ہی پریشانیاں ائی ہیں ایک طرف بی جے پی سب کا ساتھ سب کا وکاس کرنے کی بات کہہ رہی ہے تو وہیں عقلتوں کے ساتھ امتیازی سلوک ہو رہا ہے۔ آف کیمرہ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اس پروگرام میں شرکت کرنے ائے بیشتر علماء ائمہ سجادہ نشین کو اس بات کا علم نہیں تھا یہ خاص پارٹی کے بینر تلے پروگرام ہو رہا ہے بلکہ اقلیتوں کی مسائل کو حل کرنے کے تعلق سے بتایا گیا تھا کہ وزیر موصوف سے مطالبہ کریں گے کہ وہ اقلیتوں کے مسائل کو حل کریں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.