علیگڑھ: علیگڑھ مسلم یونیورسٹی(اے ایم یو) کی جانب سے جاری پریس ریلیز کے مطابق نامور فرانسیسی ماہرین اقتصادیات کے تھنک ٹینک ’لے سرکل ڈیس اکانومسٹس“ کی جانب سے فرانس کے ایکسین پروونس میں منعقدہ بین الاقوامی کانفرنس کے چوبیسویں ایڈیشن ”ری ایکس 2024“ میں اے ایم یو ایڈوانسڈ سنٹر فار ویمنس اسٹڈیز، کی ڈائرکٹر پروفیسر عذرا موسوی نے شرکت کی اور اپنے خیالات پیش کئے۔ اس ادارے کو تیس سال قبل 35 مشہور فرانسیسی ماہرین اقتصادیات نے قائم کیا تھا۔
اس کانفرنس کا موضوع تھا: عالمی خلیج کو پُر کرنا: مفاہمت کی جانب قدم۔ پروگرام میں 45 مختلف ممالک کے 350 سے زائد مقررین نے یوروپ و فرانس اور دنیا کو متاثر کرنے والے اقتصادی، سیاسی، سماجی اور جیواسٹریٹیجک مسائل پر گفتگو میں حصہ لیا۔ پروفیسر موسوی، ماحولیاتی تبدیلی کے موضوع پر ایک گول میز مباحثے میں پینلسٹ تھیں۔ ان کے ساتھ پینل میں جیکس لی پاپے (چیئرمین، بورڈ آف ڈائریکٹرز، سی سی آر، فرانس)، رومرک لیزرج (اے اینڈ او شیرمین، فرانس میں پارٹنر)، پاؤلو ریبوٹا (منیجنگ ڈائریکٹر، زیورخ انشورنس، فرانس)، کلیئر وے سینڈ (ممبر، دی سرکل آف اکانومسٹ) اور اینی ڈی گوئجن (دی فگارو اکانومی میں صحافی) شامل تھے۔
پروفیسر موسوی نے عالمی جنوب، خاص طور سے ہندوستان میں ذریعہ معاش کو ہونے والے نقصانات، غذائی عدم تحفظ، ہجرت اور کمزور طبقات میں صنفی نابرابری کی خراب ہوتی صورت حال کے حوالے سے موسمیاتی تبدیلی کے اثرات پر تبادلہ خیال کیا۔ انہوں نے متعلقہ خواتین اور نوجوانوں کے ساتھ ساتھ غیرسرکاری تنظیموں کی مشاورت سے جامع حکمت عملی تیار کرنے کی ضرورت پر زور دیا تاکہ موسمیاتی تبدیلی کے واقعات کے اثرات کے ازالے کی مؤثر کوششیں کی جاسکیں۔ انہوں نے حاشیہ کی کمیونٹیز کی خواتین کو بااختیار بنانے اور حکومتی اقدامات کی زیادہ سے زیادہ اثر پذیری کے لیے صنفی بجٹ کی تیاری کے ذریعے فنڈ مختص کرنے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔