حیدرآباد: انتخابی حکمت عملی ساز پرشانت کشور نے سوشل میڈیا ایکس پر کہا کہ جن لوگوں کو ان کے قیاس سے پریشانی ہے، وہ چار جون تک انتظار کریں۔ سوشل میڈیا ایکس پر ایک پوسٹ میں انہوں نے کہا کہ میں نے 2021 میں مغربی بنگال کے لیے جو اندازہ لگایا تھا وہ درست تھا۔ واضح رہے کہ 2021 میں پرشانت کشور ٹی ایم سی کی انتخابی مہم دیکھ رہے تھے، اور انہوں نے کہا تھا کہ مغربی بنگال اسمبلی انتخابات کے نتائج سب کو حیران کر دیں گے اور بی جے پی 100 سے بھی کم سیٹوں پر رہ جائے گی۔ جب کہ اس وقت کے دیگر تمام اندازوں میں زیادہ تر بی جے پی کو اکثریت حاصل کرتے ہوئے دکھایا تھا۔ بی جے پی خود بھی ایسا ہی دعویٰ کر رہی تھی۔
ویسے آج کی پوسٹ اسی کے جواب میں آئی ہے، جس میں انہوں نے لوک سبھا انتخابات 2024 کا اندازہ لگایا ہے۔ انہوں نے ایک میڈیا چینل کو دیے گئے انٹرویو میں کہا تھا کہ بی جے پی 303 یا اس سے زیادہ سیٹیں جیتے گی۔ 2019 میں بی جے پی نے 303 سیٹیں جیتی تھیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اس بار بی جے پی کو جنوبی ہند کے ساتھ ساتھ اڈیشہ اور مغربی بنگال میں بھی برتری حاصل ہونے والی ہے۔
انتخابی تجزیہ کار یوگیندر یادو نے پی کے کی قیاس کا جواب دیا تھا۔ یادو نے کہا کہ پی کے کا اندازہ کچھ بھی ہو، انہیں لگتا ہے کہ اس بار بی جے پی 2019 کے مقابلے میں 50 کم سیٹیں جیت رہی ہے۔ یوگیندر یادو نے یہ بھی کہا کہ ان کے پاس 35 سال سے زیادہ کا تجربہ ہے۔
مزید پڑھیں: پرشانت کشور کی بڑی پیشین گوئی، کہا بی جے پی کو نہیں ملے گی 400 سیٹیں
ویسے تو سوشل میڈیا پر ایسے کئی دعوے کیے جا رہے ہیں۔ دونوں فریقوں کے اپنے اپنے دلائل اور اپنے اپنے حقائق ہیں۔ یوٹیوب پر سینئر صحافی پردیپ کمار نے قیاس لگاتے ہوئے کہا کہ 2019 اور 2024 کے درمیان بی جے پی نے ایسا کچھ نہیں کیا جس سے اس کے ووٹ منتشر ہوں۔ انہوں نے کہا کہ ان کے مطابق بی جے پی 2019 سے بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کر سکتی ہے۔ ان کے مطابق، گذشتہ پانچ برسوں میں بی جے پی نے اپنے بنیادی ووٹروں کی خواہشات کو پورا کیا ہے، ان میں رام مندر اور دفعہ 370 کا مسئلہ شامل ہے۔