ممبئی: مہاراشٹر کے ممبئی کے پکھموڑیہ اسٹریٹ میں واقع حاجی اسماعیل حاجی حبیب مسافر خانہ مسجد کے تنازع مزید گہرا ہو گیا ہے۔ مسجد کے تنازع پر سیاست بھی تیز ہوگئی ہے۔
غور طلب ہے کہ اس مسجد کی تاریخ کافی پرانی ہے۔ صد سالہ مسجد کو لے کر اس وقت تنازع شروع ہو جب مقامی ادارے کی جانب سے نوٹس جاری کیا گیا۔ یہ وہی مسجد ہے جس کو لیکر مقامی کنسٹرکشن کمپنی ایس بی یوٹی نے خرید لیا۔
مسجد وقف کی ہے لیکن اس کی خرید و فروخت ہو گئی۔ مسجد انتظامیہ اور مکین نے اس کے لیے قانونی لڑائی لڑنے کی ٹھانی ہے۔ خود ساختہ مذہبی اور سیاسی رہنماؤں کا یہاں تانتا بندھ گیا ہے لیکن کسی نے فی الوقت کوئی ساتھ نہیں دیا۔
مکین نے کورٹ کہ سہارا لیا اور سپریم کورٹ سے وقف کی اس سودے بازی کو غیر قانونی دینے کا مطالبہ کیا۔ مسجد انتظامیہ کا کہنا ہے کہ اب چونکہ انتخابات ماحول ہے اس لئے ہر ایک کو اس کی فکر ستانے لگی اور ہر ایک اس کی پس پردہ سیاسی روٹی سینکنے کی کوشش کر رہا ہے۔
یہی سبب ہے کہ اب تک یہاں جو کبھی نہیں آیا وہ اس کے تحفظ کی بات کر رہا ہے۔ ان میں سے وہ لوگ بھی ہی جو پانچ برس قبل یہاں آئے تھے اور اُس کے بعد ایسے غایب ہوئے جیسے گدھے کے سر سے سینگ۔
یہ بھی پڑھیں:
حاجی اسماعیل حاجی حبیب مسافر خانہ مسجد کو لیکر سیاسی اسٹنٹ شروع