ETV Bharat / state

گیا: وقف ترمیمی بل کے خلاف مرکزی وزیر جتین رام مانجھی کو دیا جائے گا میمورنڈم - Waqf Amendment Bill

وقف ترمیمی بل کی مخالفت میں مرکزی وزیر جیتن رام مانجھی کو میمورنڈم سونپا جائے گا، مانجھی بھی وقف ترمیمی بل کی حمایت میں ہیں اور انہوں نے حمایت میں کئی بار بیان بھی دے چکے ہیں۔

Etv Bharat
Etv Bharat (Etv Bharat)
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Sep 18, 2024, 10:49 AM IST

گیا: وقف ترمیمی بل کی مخالفت بہار میں بھی ہورہی ہے۔ گزشتہ اتوار کو پٹنہ میں امارت شرعیہ کے زیر اہتمام چار ریاستوں کے علمائے کرام، ائمہ مساجد، امارت کے ارباب حل و عقد اور دانشوروں سمیت سیاسی و سماجی شخصیات نے ہزاروں کی تعداد میں شرکت کر بل کی مخالفت کی تھی، اب 19 ستمبر کو جے پی سی ' جوائنٹ پارلیمنٹری کمیٹی ' بہار کے دورہ پر پہنچے گی اور یہاں پٹنہ لاء کالج میں کالج کے وی سی اور آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کے نمائندوں سے ملاقات کر انکی رائے جانے گی۔

جے پی سی کا بہار دورہ کئی معنوں میں اہم ہوگا۔ کیونکہ بہار میں مسلمانوں اور انکے اداروں کی نگاہیں وزیر اعلیٰ نتیش کمار پر بھی مرکوز ہیں، امارت شرعیہ کے بھی اجلاس میں سب سے زیادہ بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار سے اس بل کو مسترد کرانے کی اپیل کی گئی تھی۔ ساتھ ہی امید ظاہر کی گئی تھی کہ وزیر اعلیٰ نتیش کمار اس بل کی مخالفت کی حمایت کھل کر کریں گے، اگر جے ڈی یو نے بل کی مخالفت کی تو وقف ترمیمی بل کا معاملہ رک سکتا ہے، جے پی سی نے آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کو مدعو کیا ہے تاہم بہار کی مختلف مسلم تنظیموں اور اداروں کے لوگ بھی کمیٹی سے ملنے کے لئے خواہش کا اظہار کررہے ہیں۔


ضلع جمیعت علماء کے سکریٹری مولانا عظمت اللہ ندوی نے کہا کہ وقف ترمیمی بل کے معاملے پر مسلمانوں کے درمیان تشویش ہے۔ کسی بھی چیز سے متعلق قانون میں تبدیلی معاشرے کی بھلائی اور عوام کی بھلائی کے لئے کیے جاتے ہیں لیکن اس بل میں معاملہ اسکے مختلف ہے۔ وقف کا معاملہ مسلمانوں کا مذہبی اور ذاتی معاملہ ہے، ہمارے آبا واجداد نے اگر وقف کیا ہے تو اس کا مطلب یہ نہیں کہ اس کو خرد برد کیا جائے، حکومت اپنے دل کو وسیع کرتے ہوئے وقف کے تحفظ کیلئے کوئی ٹھوس قدم اٹھائے، موجودہ بل وقف کی اصل شکل اور اسکی روح کے خلاف ہے
یہی وجہ ہے کہ مسلم تنظیموں اور انکے اداروں سمیت عام و خاص نے اسکی مخالفت کی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: وقف ترمیمی بل کو منظور کرانے کے لیے حکومت پُرعزم: وزیر داخلہ امت شاہ - Waqf Amendment Bill

ایسا نہیں ہے کہ مخالفت کرنے والوں میں صرف مسلمان ہیں بلکہ ایسے برادران وطن بھی ہیں جنہوں نے نا صرف اس بل کی مخالفت کی بلکہ اس بل کو واپس لینے کا بھی مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ گیا میں ایک میٹنگ وقف تحفظ کے عنوان سے ہوئی ہے۔ جسکی روشنی میں فیصلہ ہوا تھا کہ اس بل کو مسترد کرانے کے مطالبے کی كانپی مرکزی وزیر جیتن رام مانجھی کو بھی دی جائے گی، اسکے لیے آگلی میٹنگ میں مزید فیصلہ ہوگا۔ جہاں تک جے پی سی سے ملنے کی بات ہے تو اگر جے پی سی وقت دے گی تو گیا سے بھی یقینا لوگ وفد کی شکل میں پہنچ کر ملاقات کریں گے۔ لیکن مرکزی وزیر جیتن رام مانجھی سے وقت مانگا گیا ہے، حالانکہ مرکزی وزیر جیتن رام مانجھی جے پی سی میں نہیں ہیں، جے ڈی یو کّے ایک رکن پارلیمان اس کمیٹی میں ہے۔

گیا: وقف ترمیمی بل کی مخالفت بہار میں بھی ہورہی ہے۔ گزشتہ اتوار کو پٹنہ میں امارت شرعیہ کے زیر اہتمام چار ریاستوں کے علمائے کرام، ائمہ مساجد، امارت کے ارباب حل و عقد اور دانشوروں سمیت سیاسی و سماجی شخصیات نے ہزاروں کی تعداد میں شرکت کر بل کی مخالفت کی تھی، اب 19 ستمبر کو جے پی سی ' جوائنٹ پارلیمنٹری کمیٹی ' بہار کے دورہ پر پہنچے گی اور یہاں پٹنہ لاء کالج میں کالج کے وی سی اور آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کے نمائندوں سے ملاقات کر انکی رائے جانے گی۔

جے پی سی کا بہار دورہ کئی معنوں میں اہم ہوگا۔ کیونکہ بہار میں مسلمانوں اور انکے اداروں کی نگاہیں وزیر اعلیٰ نتیش کمار پر بھی مرکوز ہیں، امارت شرعیہ کے بھی اجلاس میں سب سے زیادہ بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار سے اس بل کو مسترد کرانے کی اپیل کی گئی تھی۔ ساتھ ہی امید ظاہر کی گئی تھی کہ وزیر اعلیٰ نتیش کمار اس بل کی مخالفت کی حمایت کھل کر کریں گے، اگر جے ڈی یو نے بل کی مخالفت کی تو وقف ترمیمی بل کا معاملہ رک سکتا ہے، جے پی سی نے آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کو مدعو کیا ہے تاہم بہار کی مختلف مسلم تنظیموں اور اداروں کے لوگ بھی کمیٹی سے ملنے کے لئے خواہش کا اظہار کررہے ہیں۔


ضلع جمیعت علماء کے سکریٹری مولانا عظمت اللہ ندوی نے کہا کہ وقف ترمیمی بل کے معاملے پر مسلمانوں کے درمیان تشویش ہے۔ کسی بھی چیز سے متعلق قانون میں تبدیلی معاشرے کی بھلائی اور عوام کی بھلائی کے لئے کیے جاتے ہیں لیکن اس بل میں معاملہ اسکے مختلف ہے۔ وقف کا معاملہ مسلمانوں کا مذہبی اور ذاتی معاملہ ہے، ہمارے آبا واجداد نے اگر وقف کیا ہے تو اس کا مطلب یہ نہیں کہ اس کو خرد برد کیا جائے، حکومت اپنے دل کو وسیع کرتے ہوئے وقف کے تحفظ کیلئے کوئی ٹھوس قدم اٹھائے، موجودہ بل وقف کی اصل شکل اور اسکی روح کے خلاف ہے
یہی وجہ ہے کہ مسلم تنظیموں اور انکے اداروں سمیت عام و خاص نے اسکی مخالفت کی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: وقف ترمیمی بل کو منظور کرانے کے لیے حکومت پُرعزم: وزیر داخلہ امت شاہ - Waqf Amendment Bill

ایسا نہیں ہے کہ مخالفت کرنے والوں میں صرف مسلمان ہیں بلکہ ایسے برادران وطن بھی ہیں جنہوں نے نا صرف اس بل کی مخالفت کی بلکہ اس بل کو واپس لینے کا بھی مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ گیا میں ایک میٹنگ وقف تحفظ کے عنوان سے ہوئی ہے۔ جسکی روشنی میں فیصلہ ہوا تھا کہ اس بل کو مسترد کرانے کے مطالبے کی كانپی مرکزی وزیر جیتن رام مانجھی کو بھی دی جائے گی، اسکے لیے آگلی میٹنگ میں مزید فیصلہ ہوگا۔ جہاں تک جے پی سی سے ملنے کی بات ہے تو اگر جے پی سی وقت دے گی تو گیا سے بھی یقینا لوگ وفد کی شکل میں پہنچ کر ملاقات کریں گے۔ لیکن مرکزی وزیر جیتن رام مانجھی سے وقت مانگا گیا ہے، حالانکہ مرکزی وزیر جیتن رام مانجھی جے پی سی میں نہیں ہیں، جے ڈی یو کّے ایک رکن پارلیمان اس کمیٹی میں ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.