مالیگاؤں:مہاراشٹر کے مسلم اکثریتی علاقہ مالیگاؤں میں منعقدہ پریس کانفرنس کے موقع پر مجلس اتحاد المسلمین کے شمالی مہاراشٹر کے صدر ڈاکٹر خالد پرویز نے کہا کہ ملک میں چناؤ کی سرگرمیاں جاری ہیں۔اس ضمن میں 20 مئی 2024 کو دھولیہ مالیگاؤں لوک سبھا حلقہ میں پولنگ ہوگی چونکہ پارلیمانی چناؤ کے نتائج 5 سالہ مرکزی اقتدار کی بنیاد رکھیں گے۔ اس پس منظر میں ہر ووٹر ہر طبقہ اور ہر فرقہ کی اپنی اخلاقی ذمہ داری ہوگی کہ آنے والے پانچ برسوں کے لیے جو حکومت تشکیل پائے وہ کم از کم اسکے اپنے نظریے سے مطابقت رکھتی ہو۔
انہوں نے کہا کہ ملک کے موجودہ حالات اور ماضی کے حالات کے تناظر میں بحر حال سیکولر طبقہ تشویش میں مبتلا ہے۔ اور چاہتا ہے کے ملک میں امن ، بھائی چارگی کا بول بالا رہے، اور آئین کی پاسداری ہوتی رہے۔ ڈاکٹر خالد پرویز نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ آئین کا تحفظ کیا جائے مسجد مندر فرقہ وارانہ تعصب کی سیاست کا خاتمہ ہو۔ ہر شعبہ حیات میں ترقی ہو ہر طبقہ کی فلاح و بہود ہو۔اس کی تشخص کی بحالی کے لیے پالیسی بنے ہر کاروبار کے فروغ کے لیے پالیسیاں ترتیب دی جائے غرض کے ملک میں امن و بھائی چارگی کے لیے جب تک ٹھوس منصوبہ بندی نہیں کی جائے گی تب تک ملک کی اجتماعی ترقی ممکن نہیں ہے۔
یہ بھی پڑھیں:پاورلوم صنعت آگے بڑھے گی تو مہاراشٹر آگے بڑھے گا، رکن اسمبلی رئیس شیخ
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ مہنگائی ، بے روز گاری خوف و ہراس کے اس ماحول کو بدلنا اب ضروری سمجھا جاتا ہے۔ چونکہ جمہوری ملک میں ایک ایک ووٹ کی اہمیت ہوتی ہے۔ اس لیے چناؤ کے ذریعے حالات کو بہت حد تک بدلہ جاسکتا ہے۔ دھولیہ مالیگاؤں پارلیمانی حلقہ میں مسلم اور سیکولر ووٹرس میں بیداری پیدا کرنے اور پولنگ فی صد بڑھانے کے لیے مجلس پاسبان آئین نے لائحہ عمل تیار کیا۔ ڈاکٹر خالد پرویز نے مقامی رکن اسمبلی مفتی محمد اسماعیل قاسمی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ 5 سالوں میں انکی غیر رابطگی کی وجہ سے ہمارے نظریہ کو ٹھیس پہنچی ہے۔