ممبئی: مہاراشٹر میں لوک سبھا 2024 سیٹوں کی تقسیم کو لے کر مہایوتی اور مہا وکاس اگھاڑی کے درمیان تنازعہ حل نہیں ہو رہا ہے۔ بی جے پی اتحاد کے اراکین وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے اور نائب وزیر اعلیٰ اجیت پوار نے دہلی میں اپنی موجودگی درج کروائی۔ لیکن یہ طے نہیں ہوا کہ کون کتنی سیٹوں پر مقابلہ کرے گا۔ ساتھ ہی، مہاراشٹر کانگریس، ادھو سینا اور شرد پوار کی پارٹی کے درمیان بھی سیٹوں کی تقسیم کو لے کر کشمکش ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
ونچت اگھاڑی کے پرکاش امبیڈکر نے حقیقت کو بے نقاب کرتے ہوئے کہا کہ ریاست کی کل 48 سیٹوں میں سے 10 سیٹوں پر معاملہ حل نہیں ہو رہا ہے۔ بر سر اقتدار جماعتوں کے درمیان رسہ کشی جاری ہے۔ انہوں نے کانگریس کے قومی صدر ملکارجن کھرگے کو ایک خط لکھا ہے جس میں ان سے کہا گیا ہے کہ وہ ہمارے ساتھ اتحاد کریں اور الیکشن لڑیں۔ امبیڈکر نے کانگریس کو تجویز دی ہے کہ ونچیت بہوجن آگھاڈی اور کانگریس کو سیٹوں کی تقسیم پر مل کر بات کرنی چاہیے۔
این ڈی اے اتحاد میں سیٹوں کی تقسیم سے متعلق ایک میٹنگ دہلی میں ہوئی ہے جس میں بی جے پی کی طرف سے دیویندر فڑنویس، شندے سینا سے ایکناتھ شندے اور این سی پی سے اجیت پوار موجود تھے لیکن حتمی فیصلہ نہیں ہو سکا۔ بتایا گیا کہ پیر کو دہلی میں سبھی دوبارہ ملاقات کریں گے اور سیٹوں کی تقسیم پر حتمی فیصلہ لیں گے لیکن وہ ملاقات نہیں ہوسکی۔ اب بتایا جا رہا ہے کہ یہ سبھی جمعرات کو دوبارہ دہلی جائیں گے اور سیٹوں کی تقسیم کا مسئلہ حل کریں گے۔
ونچیت اگھاڑی کے پرکاش امبیڈکر، جو انڈیا نامی اتحاد کا حصہ ہیں۔ اُنہوں نے کانگریس، ادھو سینا اور شرد پوار کے درمیان کیا چل رہا ہے اس کا پردہ فاش کیا۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس اور ادھو سینا کے درمیان 10 سیٹوں پر اور کانگریس، ادھو سینا اور شرد پوار کی این سی پی کے درمیان 5 سیٹوں پر معاہدہ ہو رہا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ مہاوکاس اگھاڑی سیٹوں کی تقسیم کی آخری منزل تک نہیں پہنچ پا رہی ہے۔ امبیڈکر نے کہا کہ 10 مارچ کو میں نے ملکاارجن کھرگے کو ایک خط لکھا تھا جس میں رمیش چنیتھلا اور میرے درمیان ٹیلی فون پر بات چیت ہوئی تھی۔
امبیڈکر کا کہنا ہے کہ کانگریس اور اودھو سینا کے درمیان اتفاق رائے نہ ہونے اور ایم وی اے میں سیٹوں کی تقسیم کے فارمولے کو حتمی شکل نہ دینے کی وجہ سے میں نے ہائی کمان سے رجوع کرنے کا فیصلہ کیا۔ ادھو سینا 18 سیٹوں پر قائم ہے جو غیر منقسم شیوسینا نے جیتی ہیں۔ اتحاد کے بارے میں چنیتھلا کی تشویش کو سمجھتے ہوئے میں نے تجویز پیش کی کہ ونچت بہوجن آگھاڑی اور کانگریس کو مل بیٹھ کر ان تمام سیٹوں پر بحث کرنی چاہیے۔