بھاگلپور: ریاست بہار کے بھاگلپور میں سیلاب کی وجہ سے درجنوں گاؤں پانی میں ڈوب گئے ہیں اور پانی کا بہاؤ مزید تیز ہوتا جا رہا ہے۔ اتنا ہی نہیں آبی دباؤ کی وجہ سے این ایچ 80 کا ڈائورژن ٹوٹ گیا ہے۔ جس سے بھاگلپور اور کہلگاؤں کے درمیان آمد و رفت متاثر ہوئی ہے اور لوگوں کو پریشانوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ حالانکہ ضلع انتظامیہ نے ٹریفک کو مرمت کا کام شروع کر دیا گیا ہے اور مسافروں کی سہولت کے لیے سرکاری کشتیاں چلائی جا رہی ہیں جو ٹوٹی ہوئی سڑک کو ملانے میں معاون ثابت ہو رہی ہیں۔
گنگا کے افان کے بعد آئے اس سیلاب سے کئی گاؤں متاثر ہوئے ہیں۔ جن میں بابو پور، بکھر پور، موہن پور مدھوبن، گووند پور، اور پرشورام پنچایت شامل ہیں۔ سیلاب کی وجہ سے فصلیں اور چارہ زیر آب آ گیا ہے۔ جس سے مویشی پالنے والوں کو مشکلات کا سامنا ہے۔ بھاگلپور اور کہلگاؤں کے درمیان سڑک کا راستہ ہونے کی وجہ سے روز مرہ آنے جانے والوں کو پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ ایسے میں یہ کشتیاں ان لوگوں کا سہارا بن رہی ہیں۔
حالانکہ اس سیلاب میں کسی جانی مالی نقصان کی اطلاع نہیں ہے لیکن جس طرح پانی میں اضافہ کا سلسلہ جاری ہے، اس سے خدشہ ہے کہ کہیں ریلوے ٹریک کو بھی نقصان نہ پہنچ جائے۔ اسی خدشہ کے پیش نظر ضلع انتظامیہ کسی بھی ناگہانی صورتحال سے نپٹنے کے لیے خود کو مستعد کیے ہوئے ہے۔