ETV Bharat / state

یکساں سول کوڈ کے خلاف عدالت عظمی کا رخ کریں گے: مسلم پرسنل لاء بورڈ

Uniform Civil Code ریاست اتراکھنڈ میں یکساں سول کوڈ بل ایوان میں منظور کیا گیا جس پر مختلف مسلم تنظیموں اور رہنماوں نے کہا کہ یکساں سول کوڈ ہندوستانی تہذیب اور آئین کے خلاف ہے۔ مسلم پرسنل لاء بورڈ اس معاملے میں سپریم کورٹ سے رجوع کرےگا۔

Uniform Civil Code
Uniform Civil Code
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Feb 19, 2024, 1:48 PM IST

UCC

لکھنو: مسلم پرسنل بورڈ کے رکن مولانا عتیق بستوی نے اتراکھنڈ میں یونیفارم سول کورٹ قانون کی منظوری کے بعد سخت رد عمل کا اظہار کیا ہے اور کہا کہ یہ قانون ہمیں ہرگز قبول نہیں ہے یہ سیاسی مقاصد کے لیے اٹھایا گیا قدم ہے اس کے خلاف ہم عدالت عظمی کا رخ کریں گے۔ اتراکھنڈ میں یونیفارم سول کورٹ منظور ہونے کے بعد آسام حکومت نے تعدد ازدواج اور یونیفارم سول کوڈ قانون لانے کی کا اعلان کیا۔ جس کے بعد مولانا نے کہا یہ دونوں حکومتیں اقلیتی طبقہ کے خلاف استحصال کو لے کر مقابلہ آرا ہو رہی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ جن ریاستوں میں بی جے پی کی حکومت ہے وہاں اقلیتوں پر شدید ظلم و زیادتی کی جا رہی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اتراکھنڈ کے میں یونیفارم سول کوڈ کی منظوری کے فورا بعد آسام حکومت نے بھی اسے لانے کا اعلان کیا۔ حالانکہ یہ قانون نہ صرف اقلیتوں کے لیے نقصاندہ ہے بلکہ ملک کے دیگر قبائل کو بھی نقصان پہنچا رہا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اس قانون کو ابھی تفصیل سے مطالعہ نہیں کیا ہوں تاہم سرسری طور پہ دیکھنے سے یہی واضح ہوتا ہے کہ مسلمانوں کے خلاف ہے اور قانون میں کئی جگہ تو تضاد بھی پایا جا رہا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ اس قانون میں لیو ان ریلیشن شپ میں 30 دن کے بعد بھی رہنے کو غیر قانونی قرار دیا گیا حالانکہ 30 دن سے قبل رہنا جائز ہے ایسے میں سوال اٹھتا ہے کہ ایک شخص جب کسی خاتون کے ساتھ بغیر شادی کے 29 دن تک رہا تو کیا وہ جائز تھا۔ اسی طریقے سے کئی ایسے شقیں اس قانون میں موجود ہیں جو متضاد نظر آرہی ہیں، ہم عدالت عظمی کا رخ کریں گے اور چیلنج کریں گے کہ یہ قانون آئین کے مطابق نہیں ہے لہذا اسے غیر قانونی قرار دیا جائے۔

مزید پڑھیں:

انہوں نے کہا کہ آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ نے اس حوالے سے تمام اراکین اور ذمہ داران کے ساتھ میٹنگ بھی کی ہے اور ایک لیگل ٹیم کی تشکیل دی ہے جو اس قانون کو باریکی سے پڑھے گا اور عدالت عظمی میں درخواست بھی دے گا۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ دور میں مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیزی کی جا رہی ہے اور یہی وجہ ہے کہ متنازعہ قوانین کے ذریعے اکثریتی طبقہ کو خوش کیا جا رہا ہے حالانکہ یہ ملک کے مفاد میں نہیں ہے۔

UCC

لکھنو: مسلم پرسنل بورڈ کے رکن مولانا عتیق بستوی نے اتراکھنڈ میں یونیفارم سول کورٹ قانون کی منظوری کے بعد سخت رد عمل کا اظہار کیا ہے اور کہا کہ یہ قانون ہمیں ہرگز قبول نہیں ہے یہ سیاسی مقاصد کے لیے اٹھایا گیا قدم ہے اس کے خلاف ہم عدالت عظمی کا رخ کریں گے۔ اتراکھنڈ میں یونیفارم سول کورٹ منظور ہونے کے بعد آسام حکومت نے تعدد ازدواج اور یونیفارم سول کوڈ قانون لانے کی کا اعلان کیا۔ جس کے بعد مولانا نے کہا یہ دونوں حکومتیں اقلیتی طبقہ کے خلاف استحصال کو لے کر مقابلہ آرا ہو رہی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ جن ریاستوں میں بی جے پی کی حکومت ہے وہاں اقلیتوں پر شدید ظلم و زیادتی کی جا رہی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اتراکھنڈ کے میں یونیفارم سول کوڈ کی منظوری کے فورا بعد آسام حکومت نے بھی اسے لانے کا اعلان کیا۔ حالانکہ یہ قانون نہ صرف اقلیتوں کے لیے نقصاندہ ہے بلکہ ملک کے دیگر قبائل کو بھی نقصان پہنچا رہا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اس قانون کو ابھی تفصیل سے مطالعہ نہیں کیا ہوں تاہم سرسری طور پہ دیکھنے سے یہی واضح ہوتا ہے کہ مسلمانوں کے خلاف ہے اور قانون میں کئی جگہ تو تضاد بھی پایا جا رہا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ اس قانون میں لیو ان ریلیشن شپ میں 30 دن کے بعد بھی رہنے کو غیر قانونی قرار دیا گیا حالانکہ 30 دن سے قبل رہنا جائز ہے ایسے میں سوال اٹھتا ہے کہ ایک شخص جب کسی خاتون کے ساتھ بغیر شادی کے 29 دن تک رہا تو کیا وہ جائز تھا۔ اسی طریقے سے کئی ایسے شقیں اس قانون میں موجود ہیں جو متضاد نظر آرہی ہیں، ہم عدالت عظمی کا رخ کریں گے اور چیلنج کریں گے کہ یہ قانون آئین کے مطابق نہیں ہے لہذا اسے غیر قانونی قرار دیا جائے۔

مزید پڑھیں:

انہوں نے کہا کہ آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ نے اس حوالے سے تمام اراکین اور ذمہ داران کے ساتھ میٹنگ بھی کی ہے اور ایک لیگل ٹیم کی تشکیل دی ہے جو اس قانون کو باریکی سے پڑھے گا اور عدالت عظمی میں درخواست بھی دے گا۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ دور میں مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیزی کی جا رہی ہے اور یہی وجہ ہے کہ متنازعہ قوانین کے ذریعے اکثریتی طبقہ کو خوش کیا جا رہا ہے حالانکہ یہ ملک کے مفاد میں نہیں ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.