بنگلور: منصور علی خان، کانگریس کی جانب سے کرناٹک میں واحد مسلم امیدوار تھے۔جنہیں بنگلور سینٹرل حلقے سے ٹکٹ دی گئی تھی اور پارلیمانی انتخاباتمیں انہوں نے بی جے پی کے خلاف سخت مقابلہ کیا لیکن تقریباً 30 ہزار ووٹوں سے ناکام رہے۔
اس سلسلے میں مسلم لیجسلیچرز فورم کی ایک خصوصی میٹنگ میں جائزہ لیا گیا کہ عوام کی حمایت کے ساتھ ووٹنگ کے باوجود منصور علی خان کو شکست کیسے ہوئی۔
لیجسلیچرز فورم کے اجلاس کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے ایم ایل سی و وزیر اعلیٰ کے سیکرٹری نصیر احمد اور ایم ایل سی و کرناٹک کانگریس کے ورکنگ پریسیڈنت سلیم احمد نے نہایت افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ منصور علی خان کی شکست بی جے پی کی گہری تقسیم پالیسی زہرگھولنے کے فارمولے کا نتیجہ ہے۔
نصیر احمد نے مطالبہ کیا کہ بنگلور سینٹرل کے مہادیو پورا حلقے میں جو بڑی شکست ہوئی ہے اس کے متعلق تفتیش ہونی چاہیے کہ آخر منصور خان یہاں کن وجوہات کے بنا پر پیچھے رہے۔
مزید پڑھیں:کانگریس کے منصور علی خان کو بی جے پی کے پی سی موہن کے ہاتھوں شکست - LOK SABHA ELECTION RESULT 2024
جب کہ اس سلسلے میں منصور علی خان نے کہا کہ اب وہ کسی ایم ایل اے یا وزیر پر اپنی شکست کا الزام عائد نہیں کرنا چاہتے اور مزید بتایا کہ کانگریس ہائی کمان کی جانب سے کرناٹک میں پارٹی کی شکست کی وجوہات کے متعلق ایک انٹرنل انالیسس جاری ہے۔
مسلم لیجسلیچرز فورم نے بنگلور سنٹرل میں منصور علی خان کی شکست کا جائزہ لیا - REASON FOR MANSOOR ALI KHANs DEFEAT - REASON FOR MANSOOR ALI KHANS DEFEAT
مسلم لیجسلیچرز فورم نے بنگلور سنٹرل میں منصور علی خان کی شکست کا جائزہ لیا۔ بی جے پی کی فرقہ وارانہ سیاست کو شکست کی وجہ بتائی گئی۔
Published : Jun 26, 2024, 12:23 PM IST
بنگلور: منصور علی خان، کانگریس کی جانب سے کرناٹک میں واحد مسلم امیدوار تھے۔جنہیں بنگلور سینٹرل حلقے سے ٹکٹ دی گئی تھی اور پارلیمانی انتخاباتمیں انہوں نے بی جے پی کے خلاف سخت مقابلہ کیا لیکن تقریباً 30 ہزار ووٹوں سے ناکام رہے۔
اس سلسلے میں مسلم لیجسلیچرز فورم کی ایک خصوصی میٹنگ میں جائزہ لیا گیا کہ عوام کی حمایت کے ساتھ ووٹنگ کے باوجود منصور علی خان کو شکست کیسے ہوئی۔
لیجسلیچرز فورم کے اجلاس کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے ایم ایل سی و وزیر اعلیٰ کے سیکرٹری نصیر احمد اور ایم ایل سی و کرناٹک کانگریس کے ورکنگ پریسیڈنت سلیم احمد نے نہایت افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ منصور علی خان کی شکست بی جے پی کی گہری تقسیم پالیسی زہرگھولنے کے فارمولے کا نتیجہ ہے۔
نصیر احمد نے مطالبہ کیا کہ بنگلور سینٹرل کے مہادیو پورا حلقے میں جو بڑی شکست ہوئی ہے اس کے متعلق تفتیش ہونی چاہیے کہ آخر منصور خان یہاں کن وجوہات کے بنا پر پیچھے رہے۔
مزید پڑھیں:کانگریس کے منصور علی خان کو بی جے پی کے پی سی موہن کے ہاتھوں شکست - LOK SABHA ELECTION RESULT 2024
جب کہ اس سلسلے میں منصور علی خان نے کہا کہ اب وہ کسی ایم ایل اے یا وزیر پر اپنی شکست کا الزام عائد نہیں کرنا چاہتے اور مزید بتایا کہ کانگریس ہائی کمان کی جانب سے کرناٹک میں پارٹی کی شکست کی وجوہات کے متعلق ایک انٹرنل انالیسس جاری ہے۔