ETV Bharat / state

مسلم مسائل پر وزیراعلی تلنگانہ سے تفصیلی نمائندگی

Muslim leaders meet Telangana CM Revanth Reddy ریاست تلنگانہ کے دار الحکومت حیدرآباد میں جمعیت علماء ہند کے ایک وفد نے تلنگانہ وزیراعلی ریونت ریڈی سے ملاقات کی اور مسلم مسائل پر نمائندگی کی اور انہیں حل کرنے کا مطالبہ کیا۔

Muslim leaders meet CM
Muslim leaders meet CM
author img

By UNI (United News of India)

Published : Feb 4, 2024, 7:04 AM IST

حیدرآباد: جمعیت العلماء کے ایک وفد نے آج وزیر اعلی تلنگانہ ریونت ریڈی سے صدر جمعتیہ العلماء تلنگانہ و آندھرا پردیش حافظ پیر شبیر احمد کی قیادت میں سکریٹریٹ میں ملاقات کرتے ہوئے مسلم مسائل پر تفصیلی طور پر نمائندگی کی۔ حافظ پیر خلیق احمد صابر جنرل سکریٹری جمعیت العلماء تلنگانہ اور اے پی نے بتایا کہ وفد نے مسلمانوں کو درپیش مسائل کے حل اور کانگریس کی جانب سے کئے گئے انتخابی وعدوں کی تکمیل پر زور دیا۔

انہوں نے کہاکہ حکومت نے ان میں بعض وعدے پورے کئے گئے ہیں تاہم مزید وعدوں کو پورا کرنے کی ضرورت ہے جس کیلئے اس ملاقات میں توجہ دلائی گئی۔ اس موقع پر وزیراعلی نے ریاست میں کانگریس کی کامیابی کیلئے جمعیتہ العلماء کی مساعی کا شکریہ اداکرتے ہوئے کہاکہ دیگر تنظیموں، اداروں کی طرح جمعتیہ العلماء کا بھی کانگریس کی کامیابی میں اہم رول رہا ہے۔ انہوں نے لوک سبھا انتخابات کے سلسلہ میں بھی کانگریس کو جمعیتہ العلماء کی حمایت کی توقع ظاہر کی تاکہ ملک اور ریاست میں غیر سیکولر طاقتوں کو شکست دی جاسکے۔

انہوں نے کہا کہ ملک کے دستور کے تحفظ کیلئے تمام کو مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے۔اس کیلئے انہوں نے جمعیتہ سے تعاون کی بھی خواہش کی۔ ریاست میں فرقہ پرست عناصر کی سازشوں اور ریشہ دوانیوں کے سلسلہ میں توجہ دہانی پر وزیراعلی نے کہاکہ ریاست میں فرقہ پرست طاقتوں کو پیر جمانے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ان کی حکومت تمام طبقات کو ساتھ لے کر چلے گی اور تمام مذاہب کو یکساں نظرسے دیکھا جائے گا۔ اس وفد نے وزیراعلی پر زور دیتے ہوئے کہا کہ مسلم پسماندہ طبقات کیلئے تعلیم اور روزگار میں موجودہ چار فیصد ریزرویشن کے تحفظ کو یقینی بنایا جائے۔ متحدہ آندھراپردیش کے وزیراعلی آنجہانی راج شیکھر ریڈی نے مئی 2004میں ریاستی جمعیتہ العلماء کی نمائندگی پر مسلم ریزرویشن کو یقینی بنایا تھا۔

وفد نے کہاکہ اب یہ معاملہ سپر یم کورٹ میں زیر دوراں ہے۔ وفد نے وزیراعلی سے مطالبہ کیا کہ اس معاملہ کو اولین ترجیح دے کر اس کی یکسوئی کو یقینی بنایاجائے کیونکہ اس سے مسلم طبقہ کو کافی زیادہ فائدہ ہورہا ہے۔ وفد نے کسی بھی مذہبی رہنماء کی شان میں گستاخی کرنے والے یا مذہبی منافرت پھیلانے والے افراد یا اداروں کے خلاف سخت قانون بنانے کی بھی خواہش کی اورکہا کہ ایسی حرکتیں کرنے والے افراد کے خلاف کیس درج کر کے فاسٹ ٹریک عدالت میں مقدمہ چلا کر انھیں سخت سے سخت سزاکو یقینی بنائے جائے۔ساتھ ہی نفرت انگیز جرائم کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔

وفد نے وزیراعلی کو توجہ دلائی کہ سپریم کورٹ نے تحسین پونا والا کیس میں ریاستی حکومتوں کو پابند کیا تھا کہ وہ ایسے حالات میں از خود کارروائی کرے۔ وفد نے وزیراعلی سے گزارش ہے کہ اس سلسلہ میں اسمبلی میں ایک بل منظور کیا جائے۔اس پر وزیراعلی نے فوری اقدام کرنے کی یقین دہانی کروائی اور کہا کہ حکومت اس کی پابند ہے۔ساتھ ہی وفد نے کہا کہ مرکز نے شہریت ترمیمی قانون لاگو کرنے کا اعلان کیا ہے۔ جمعیتہ اور بیشترسیکولر ذ ہنیت رکھنے والی تنظیموں اور دانشوروں کا احساس ہے کہ اس قانون کے ذریعہ اقلیتوں کے ایک بڑے طبقہ کوشہریت سے محروم کیا جاسکتا ہے کیونکہ اس کی بنیاد پر شہریت کا تعین ہوگا۔ مغربی بنگال اور تمل ناڈو نے پہلے سی اے اے کو اپنی ریاستوں میں لاگو نہ کرنے کا اعلان کیا ہے۔

وفد نے وزیراعلی سے گزارش ہے کہ وہ بھی ریاست تلنگانہ میں اس قانون کو لا گو نہ کرنے کا اعلان کریں اور سماج کے مختلف طبقات میں پھیلی ہوئی بے چینی کو دور کریں۔ وفد نے ساتھ ہی کہا کہ موجودہ موقوفہ جا ئیدادوں کی حفاظت اور ترقی کیلئے ٹھوس اور مناسب اقدامات کئے جائیں اور ان کے بہتر ومؤثر استعمال کیلئے مسلم تنظیموں واداروں کے حوالہ کر دیا جائے تا کہ ان کا بہتر انداز میں تحفظ ہو اور منشاوقف بھی پورا ہو۔ وقف بورڈ نے گزشتہ دس سال کے دوران جو زمینات الاٹ کی ہیں ان کی تحقیقات کروائی جائیں اور ان تمام کو منسوخ کیا جائے۔

مزید پڑھیں: وزیراعلیٰ ریونت ریڈی نے ترقیاتی منصوبوں کو لے کر میٹنگ کی قیادت کی

انہوں نے کہاکہ پیشرو حکومت نے دھرانی پورٹل کے ذریعہ کئی وقف جائیدادوں کو نقصان پہنچایا تھا۔وفد نے کھلی وقف اراضیات کا تحفظ کرنے کا بھی مطالبہ کیا۔جمعیتہ العلماء کے تقریبا 60 ذمہ داروں کے اس وفد کے تمام ارکان بشمول ضلعی ذمہ داران جمعیتہ العلماء کی بات کی وزیراعلی نے بغور سماعت کی اور اس بات کی یقین دہانی کروائی کہ تمام مطالبات کو پورا کیا جائے گا۔ تقریبا دیڑھ گھنٹہ یہ ملاقات ہوئی جس میں مختلف ملی امور اور مسائل کا تفصیلی طورپر احاطہ کیاگیا۔

یو این آئی

حیدرآباد: جمعیت العلماء کے ایک وفد نے آج وزیر اعلی تلنگانہ ریونت ریڈی سے صدر جمعتیہ العلماء تلنگانہ و آندھرا پردیش حافظ پیر شبیر احمد کی قیادت میں سکریٹریٹ میں ملاقات کرتے ہوئے مسلم مسائل پر تفصیلی طور پر نمائندگی کی۔ حافظ پیر خلیق احمد صابر جنرل سکریٹری جمعیت العلماء تلنگانہ اور اے پی نے بتایا کہ وفد نے مسلمانوں کو درپیش مسائل کے حل اور کانگریس کی جانب سے کئے گئے انتخابی وعدوں کی تکمیل پر زور دیا۔

انہوں نے کہاکہ حکومت نے ان میں بعض وعدے پورے کئے گئے ہیں تاہم مزید وعدوں کو پورا کرنے کی ضرورت ہے جس کیلئے اس ملاقات میں توجہ دلائی گئی۔ اس موقع پر وزیراعلی نے ریاست میں کانگریس کی کامیابی کیلئے جمعیتہ العلماء کی مساعی کا شکریہ اداکرتے ہوئے کہاکہ دیگر تنظیموں، اداروں کی طرح جمعتیہ العلماء کا بھی کانگریس کی کامیابی میں اہم رول رہا ہے۔ انہوں نے لوک سبھا انتخابات کے سلسلہ میں بھی کانگریس کو جمعیتہ العلماء کی حمایت کی توقع ظاہر کی تاکہ ملک اور ریاست میں غیر سیکولر طاقتوں کو شکست دی جاسکے۔

انہوں نے کہا کہ ملک کے دستور کے تحفظ کیلئے تمام کو مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے۔اس کیلئے انہوں نے جمعیتہ سے تعاون کی بھی خواہش کی۔ ریاست میں فرقہ پرست عناصر کی سازشوں اور ریشہ دوانیوں کے سلسلہ میں توجہ دہانی پر وزیراعلی نے کہاکہ ریاست میں فرقہ پرست طاقتوں کو پیر جمانے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ان کی حکومت تمام طبقات کو ساتھ لے کر چلے گی اور تمام مذاہب کو یکساں نظرسے دیکھا جائے گا۔ اس وفد نے وزیراعلی پر زور دیتے ہوئے کہا کہ مسلم پسماندہ طبقات کیلئے تعلیم اور روزگار میں موجودہ چار فیصد ریزرویشن کے تحفظ کو یقینی بنایا جائے۔ متحدہ آندھراپردیش کے وزیراعلی آنجہانی راج شیکھر ریڈی نے مئی 2004میں ریاستی جمعیتہ العلماء کی نمائندگی پر مسلم ریزرویشن کو یقینی بنایا تھا۔

وفد نے کہاکہ اب یہ معاملہ سپر یم کورٹ میں زیر دوراں ہے۔ وفد نے وزیراعلی سے مطالبہ کیا کہ اس معاملہ کو اولین ترجیح دے کر اس کی یکسوئی کو یقینی بنایاجائے کیونکہ اس سے مسلم طبقہ کو کافی زیادہ فائدہ ہورہا ہے۔ وفد نے کسی بھی مذہبی رہنماء کی شان میں گستاخی کرنے والے یا مذہبی منافرت پھیلانے والے افراد یا اداروں کے خلاف سخت قانون بنانے کی بھی خواہش کی اورکہا کہ ایسی حرکتیں کرنے والے افراد کے خلاف کیس درج کر کے فاسٹ ٹریک عدالت میں مقدمہ چلا کر انھیں سخت سے سخت سزاکو یقینی بنائے جائے۔ساتھ ہی نفرت انگیز جرائم کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔

وفد نے وزیراعلی کو توجہ دلائی کہ سپریم کورٹ نے تحسین پونا والا کیس میں ریاستی حکومتوں کو پابند کیا تھا کہ وہ ایسے حالات میں از خود کارروائی کرے۔ وفد نے وزیراعلی سے گزارش ہے کہ اس سلسلہ میں اسمبلی میں ایک بل منظور کیا جائے۔اس پر وزیراعلی نے فوری اقدام کرنے کی یقین دہانی کروائی اور کہا کہ حکومت اس کی پابند ہے۔ساتھ ہی وفد نے کہا کہ مرکز نے شہریت ترمیمی قانون لاگو کرنے کا اعلان کیا ہے۔ جمعیتہ اور بیشترسیکولر ذ ہنیت رکھنے والی تنظیموں اور دانشوروں کا احساس ہے کہ اس قانون کے ذریعہ اقلیتوں کے ایک بڑے طبقہ کوشہریت سے محروم کیا جاسکتا ہے کیونکہ اس کی بنیاد پر شہریت کا تعین ہوگا۔ مغربی بنگال اور تمل ناڈو نے پہلے سی اے اے کو اپنی ریاستوں میں لاگو نہ کرنے کا اعلان کیا ہے۔

وفد نے وزیراعلی سے گزارش ہے کہ وہ بھی ریاست تلنگانہ میں اس قانون کو لا گو نہ کرنے کا اعلان کریں اور سماج کے مختلف طبقات میں پھیلی ہوئی بے چینی کو دور کریں۔ وفد نے ساتھ ہی کہا کہ موجودہ موقوفہ جا ئیدادوں کی حفاظت اور ترقی کیلئے ٹھوس اور مناسب اقدامات کئے جائیں اور ان کے بہتر ومؤثر استعمال کیلئے مسلم تنظیموں واداروں کے حوالہ کر دیا جائے تا کہ ان کا بہتر انداز میں تحفظ ہو اور منشاوقف بھی پورا ہو۔ وقف بورڈ نے گزشتہ دس سال کے دوران جو زمینات الاٹ کی ہیں ان کی تحقیقات کروائی جائیں اور ان تمام کو منسوخ کیا جائے۔

مزید پڑھیں: وزیراعلیٰ ریونت ریڈی نے ترقیاتی منصوبوں کو لے کر میٹنگ کی قیادت کی

انہوں نے کہاکہ پیشرو حکومت نے دھرانی پورٹل کے ذریعہ کئی وقف جائیدادوں کو نقصان پہنچایا تھا۔وفد نے کھلی وقف اراضیات کا تحفظ کرنے کا بھی مطالبہ کیا۔جمعیتہ العلماء کے تقریبا 60 ذمہ داروں کے اس وفد کے تمام ارکان بشمول ضلعی ذمہ داران جمعیتہ العلماء کی بات کی وزیراعلی نے بغور سماعت کی اور اس بات کی یقین دہانی کروائی کہ تمام مطالبات کو پورا کیا جائے گا۔ تقریبا دیڑھ گھنٹہ یہ ملاقات ہوئی جس میں مختلف ملی امور اور مسائل کا تفصیلی طورپر احاطہ کیاگیا۔

یو این آئی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.