ETV Bharat / state

بانڈہ میڈیکل کالج میں مختار انصاری کی لاش کا ہوا پوسٹ مارٹم، ہلاکت کی جوڈیشل انکوائری کا حکم - Death of Mukhtar Ansari - DEATH OF MUKHTAR ANSARI

Mukhtar Ansari Passes Away: باندہ میں دل کا دورہ پڑنے سے سابق رکن اسمبلی مختار انصاری کی موت ہوگئی، باندہ میڈیکل کالج میں مختار انصاری کی لاش کا پوسٹ مارٹم کیا گیا۔ ان کی تدفین غازی پور میں کی جائے گی۔Death of Mukhtar Ansari

Death of Mukhtar Ansari
Mukhtar Ansari dies of heart attack in Banda, postmortem will start at 8 am, cremation will be done in Ghazipur
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Mar 29, 2024, 7:52 AM IST

Updated : Mar 29, 2024, 2:02 PM IST

باندہ: باندہ جیل میں بند مختار انصاری انتقال کر گئے۔ مختار انصاری کو تشویشناک حالت میں میڈیکل کالج کے آئی سی یو میں داخل کرایا گیا تھا۔ جہاں کچھ دیر بعد وہ دم توڑ گئے۔ مختار انصاری کی موت کے بعد یوپی میں دفعہ 144 نافذ کر دی گئی ہے۔ ان کی لاش کا پوسٹ مارٹم باندہ میڈیکل کالج میں کیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق ڈسٹرکٹ جیل میں بند مختار انصاری کی جمعرات کی رات دیر گئے میڈیکل کالج میں موت ہو گئی۔ دل کا دورہ پڑنے کے بعد انہیں باندہ میڈیکل کالج کے آئی سی یو میں داخل کرایا گیا تھا۔ جہاں کچھ دیر بعد ان کی موت ہو گئی۔ مختار انصاری کو جیسے ہی میڈیکل کالج لایا گیا، وہاں بڑی تعداد میں پولیس فورس تعینات کر دی گئی۔ ڈاکٹروں کی نگرانی میں ان کا علاج جاری رہا لیکن ان کی حالت بدستور خراب ہوتی چلی گئی۔ مختار انصاری دوران علاج دم توڑ گئے۔ لاش کا پوسٹ مارٹم ہو گیا ہے اور لاش لواحقین کے حوالے کر دی جائے گی۔ اہل خانہ کے مطابق میت کی آخری رسومات غازی پور کے آبائی گاؤں میں کی جائیں گی۔ مختار انصاری کی ہلاکت کی جوڈیشل انکوائری کا حکم دے دیا گیا ہے۔ مختار انصاری جمعرات کو انتقال کر گئے۔ بانڈہ جیل میں دل کا دورہ پڑنے کے بعد انہیں میڈیکل کالج میں داخل کرایا گیا جہاں ڈاکٹروں نے انہیں مردہ قرار دے دیا۔

یہ بھی پڑھیں:

جانیے مختار انصاری کا وہ خط جس میں زہر دینے کا ذکر ہے، سوشل میڈیا پر وائرل - Mukhtar Ansari Passes Away

روزے سے تھے مختار انصاری

قبل ازیں ڈسٹرکٹ جیل میں بند مختار انصاری کو اُلٹی کی شکایت پر بیہوشی کی حالت میں میڈیکل کالج لایا گیا۔ 9 ڈاکٹروں کی ٹیم نے مختار انصاری کا علاج شروع کیا۔ مختار انصاری کو داخل کیا گیا تو ڈی ایم اور ایس پی بھی پہنچ گئے۔ مختار انصاری کی علاج کے دوران موت ہو گئی۔ اس کے ساتھ ہی ڈی جی پی نے پوری ریاست میں الرٹ جاری کیا۔ دفعہ 144 نافذ کر دی گئی۔ اضلاع کے ایس ایس پی کو چوکس رہنے کی ہدایات دینے کے ساتھ ساتھ انہوں نے لوگوں سے سوشل میڈیا پر افواہوں سے دور رہنے کی اپیل کی ہے۔ ڈی جی جیل ایس این سبط سے موصولہ اطلاعات کے مطابق مختار انصاری پہلے روزے رکھتے تھے اور آج روزے کے بعد ان کی طبیعت خراب ہوگئی۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ابتدائی مرحلے پر جیل کے ڈاکٹروں نے دل کا دورہ پڑنے کی اطلاع دی تھی۔ چونکہ ان کی حالت تشویشناک تھی، اس کے بعد انہیں میڈیکل کالج لے جایا گیا۔

بھرتی صرف دو دن پہلے ہوئی تھی

آپ کو بتا دیں کہ مختار انصاری کو 26 مارچ کو طبیعت خراب ہونے کی وجہ سے رانی درگاوتی میڈیکل کالج میں داخل کرایا گیا تھا۔ وہ آئی سی یو میں زیر علاج تھے۔ منگل کی شام ہی مختار انصاری کو اسپتال سے ڈسچارج کر کے واپس باندہ جیل بھیج دیا گیا۔ اس کے بعد جمعرات کو مختار انصاری کی طبیعت دوبارہ خراب ہوگئی۔ چند روز قبل مختار انصاری نے پیشی کے دوران خود پر زہر کھانے کا الزام لگایا تھا۔ کیوں کہ ڈسٹرکٹ جیل میں بند مختار انصاری کی طبیعت بار بار بگڑ رہی تھی۔ اور انہوں نے جج کو اس ضمن میں خط بھی لکھا تھا۔

مختار انصاری کا باندہ میں انتقال، پوسٹ مارٹم صبح 8 بجے شروع ہوگا، غازی پور میں تدفین کی جائے گی
مختار انصاری کا باندہ میں انتقال، پوسٹ مارٹم صبح 8 بجے شروع ہوگا، غازی پور میں تدفین کی جائے گی

جیلر اور دو ڈپٹی جیلرز کو معطل کر دیا گیا

چار روز قبل حکومت نے مختار انصاری کے حفاظتی انتظامات میں غفلت برتنے پر ایک جیلر اور دو ڈپٹی جیلرز کو معطل کر دیا تھا۔ مجازی پیشی کے دوران مختار انصاری نے عدالت میں جیل انتظامیہ پر انہیں سلو پوائزن دینے کا الزام لگایا تھا۔ مختار انصاری کی صحت ایک ہفتہ سے زیادہ عرصہ سے مسلسل بگڑ رہی تھی۔

پیٹ اور پیشاب کے انفیکشن کے مسائل

مختار انصاری کو جب دو روز قبل داخل کرایا گیا تھا تو ڈاکٹروں نے انہیں پیٹ اور یورینری انفیکشن کے مسئلہ کے بارے میں بتایا تھا۔ اس دوران ڈی جی جیل ایس این سبط نے کہا تھا کہ مختار انصاری کی حالت تشویشناک نہیں ہے۔ مختار انصاری کے وکلاء نے کسی ناخوشگوار واقعہ کا خدشہ ظاہر کیا تھا۔ جب کہ مختار انصاری نے الزام لگایا تھا کہ 19 مارچ کو ملنے والے کھانے میں زہریلا مادہ ملا تھا۔

مختار انصاری دوران علاج دم توڑ گئے

جمعرات کو مختار انصاری کی حالت اچانک بگڑ گئی۔ بتایا جاتا ہے کہ مختار انصاری اپنی بیرک میں بے ہوش ہو گئے۔ انکشاف ہوا کہ انہیں دل کا دورہ پڑا ہے۔ مختار انصاری کو میڈیکل کالج کے آئی سی یو میں داخل کرایا گیا تھا۔ مختار انصاری کو جیسے ہی اسپتال لایا گیا، پولیس کی بھاری نفری تعینات کردی گئی۔ اس کے ساتھ ڈی ایم اور ایس پی بھی وہاں پہنچ گئے۔ مختار انصاری کی یہاں علاج کے دوران موت ہو گئی۔

میڈیکل کالج چھاؤنی بن گیا

مختار انصاری کو میڈیکل کالج میں داخل کروانے کے ساتھ ہی پولیس کی بھاری نفری اور افسران کو تعینات کیا گیا تھا۔ ان کی موت کے بعد پولیس انتظامیہ مزید الرٹ ہو گئی۔ اس سے پہلے بھی ڈی جی پی نے مختار انصاری کو لے کر غازی پور اور مئو سمیت پوروانچل کے کئی اضلاع میں الرٹ جاری کیا تھا۔ پولیس افسران کو بھی احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی ہدایت کی گئی۔ مختار انصاری کی موت کے بعد پوری ریاست میں دفعہ 144 نافذ کر دی گئی۔ پولیس انتظامیہ کو بھی الرٹ کر دیا گیا ہے۔

باندہ: باندہ جیل میں بند مختار انصاری انتقال کر گئے۔ مختار انصاری کو تشویشناک حالت میں میڈیکل کالج کے آئی سی یو میں داخل کرایا گیا تھا۔ جہاں کچھ دیر بعد وہ دم توڑ گئے۔ مختار انصاری کی موت کے بعد یوپی میں دفعہ 144 نافذ کر دی گئی ہے۔ ان کی لاش کا پوسٹ مارٹم باندہ میڈیکل کالج میں کیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق ڈسٹرکٹ جیل میں بند مختار انصاری کی جمعرات کی رات دیر گئے میڈیکل کالج میں موت ہو گئی۔ دل کا دورہ پڑنے کے بعد انہیں باندہ میڈیکل کالج کے آئی سی یو میں داخل کرایا گیا تھا۔ جہاں کچھ دیر بعد ان کی موت ہو گئی۔ مختار انصاری کو جیسے ہی میڈیکل کالج لایا گیا، وہاں بڑی تعداد میں پولیس فورس تعینات کر دی گئی۔ ڈاکٹروں کی نگرانی میں ان کا علاج جاری رہا لیکن ان کی حالت بدستور خراب ہوتی چلی گئی۔ مختار انصاری دوران علاج دم توڑ گئے۔ لاش کا پوسٹ مارٹم ہو گیا ہے اور لاش لواحقین کے حوالے کر دی جائے گی۔ اہل خانہ کے مطابق میت کی آخری رسومات غازی پور کے آبائی گاؤں میں کی جائیں گی۔ مختار انصاری کی ہلاکت کی جوڈیشل انکوائری کا حکم دے دیا گیا ہے۔ مختار انصاری جمعرات کو انتقال کر گئے۔ بانڈہ جیل میں دل کا دورہ پڑنے کے بعد انہیں میڈیکل کالج میں داخل کرایا گیا جہاں ڈاکٹروں نے انہیں مردہ قرار دے دیا۔

یہ بھی پڑھیں:

جانیے مختار انصاری کا وہ خط جس میں زہر دینے کا ذکر ہے، سوشل میڈیا پر وائرل - Mukhtar Ansari Passes Away

روزے سے تھے مختار انصاری

قبل ازیں ڈسٹرکٹ جیل میں بند مختار انصاری کو اُلٹی کی شکایت پر بیہوشی کی حالت میں میڈیکل کالج لایا گیا۔ 9 ڈاکٹروں کی ٹیم نے مختار انصاری کا علاج شروع کیا۔ مختار انصاری کو داخل کیا گیا تو ڈی ایم اور ایس پی بھی پہنچ گئے۔ مختار انصاری کی علاج کے دوران موت ہو گئی۔ اس کے ساتھ ہی ڈی جی پی نے پوری ریاست میں الرٹ جاری کیا۔ دفعہ 144 نافذ کر دی گئی۔ اضلاع کے ایس ایس پی کو چوکس رہنے کی ہدایات دینے کے ساتھ ساتھ انہوں نے لوگوں سے سوشل میڈیا پر افواہوں سے دور رہنے کی اپیل کی ہے۔ ڈی جی جیل ایس این سبط سے موصولہ اطلاعات کے مطابق مختار انصاری پہلے روزے رکھتے تھے اور آج روزے کے بعد ان کی طبیعت خراب ہوگئی۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ابتدائی مرحلے پر جیل کے ڈاکٹروں نے دل کا دورہ پڑنے کی اطلاع دی تھی۔ چونکہ ان کی حالت تشویشناک تھی، اس کے بعد انہیں میڈیکل کالج لے جایا گیا۔

بھرتی صرف دو دن پہلے ہوئی تھی

آپ کو بتا دیں کہ مختار انصاری کو 26 مارچ کو طبیعت خراب ہونے کی وجہ سے رانی درگاوتی میڈیکل کالج میں داخل کرایا گیا تھا۔ وہ آئی سی یو میں زیر علاج تھے۔ منگل کی شام ہی مختار انصاری کو اسپتال سے ڈسچارج کر کے واپس باندہ جیل بھیج دیا گیا۔ اس کے بعد جمعرات کو مختار انصاری کی طبیعت دوبارہ خراب ہوگئی۔ چند روز قبل مختار انصاری نے پیشی کے دوران خود پر زہر کھانے کا الزام لگایا تھا۔ کیوں کہ ڈسٹرکٹ جیل میں بند مختار انصاری کی طبیعت بار بار بگڑ رہی تھی۔ اور انہوں نے جج کو اس ضمن میں خط بھی لکھا تھا۔

مختار انصاری کا باندہ میں انتقال، پوسٹ مارٹم صبح 8 بجے شروع ہوگا، غازی پور میں تدفین کی جائے گی
مختار انصاری کا باندہ میں انتقال، پوسٹ مارٹم صبح 8 بجے شروع ہوگا، غازی پور میں تدفین کی جائے گی

جیلر اور دو ڈپٹی جیلرز کو معطل کر دیا گیا

چار روز قبل حکومت نے مختار انصاری کے حفاظتی انتظامات میں غفلت برتنے پر ایک جیلر اور دو ڈپٹی جیلرز کو معطل کر دیا تھا۔ مجازی پیشی کے دوران مختار انصاری نے عدالت میں جیل انتظامیہ پر انہیں سلو پوائزن دینے کا الزام لگایا تھا۔ مختار انصاری کی صحت ایک ہفتہ سے زیادہ عرصہ سے مسلسل بگڑ رہی تھی۔

پیٹ اور پیشاب کے انفیکشن کے مسائل

مختار انصاری کو جب دو روز قبل داخل کرایا گیا تھا تو ڈاکٹروں نے انہیں پیٹ اور یورینری انفیکشن کے مسئلہ کے بارے میں بتایا تھا۔ اس دوران ڈی جی جیل ایس این سبط نے کہا تھا کہ مختار انصاری کی حالت تشویشناک نہیں ہے۔ مختار انصاری کے وکلاء نے کسی ناخوشگوار واقعہ کا خدشہ ظاہر کیا تھا۔ جب کہ مختار انصاری نے الزام لگایا تھا کہ 19 مارچ کو ملنے والے کھانے میں زہریلا مادہ ملا تھا۔

مختار انصاری دوران علاج دم توڑ گئے

جمعرات کو مختار انصاری کی حالت اچانک بگڑ گئی۔ بتایا جاتا ہے کہ مختار انصاری اپنی بیرک میں بے ہوش ہو گئے۔ انکشاف ہوا کہ انہیں دل کا دورہ پڑا ہے۔ مختار انصاری کو میڈیکل کالج کے آئی سی یو میں داخل کرایا گیا تھا۔ مختار انصاری کو جیسے ہی اسپتال لایا گیا، پولیس کی بھاری نفری تعینات کردی گئی۔ اس کے ساتھ ڈی ایم اور ایس پی بھی وہاں پہنچ گئے۔ مختار انصاری کی یہاں علاج کے دوران موت ہو گئی۔

میڈیکل کالج چھاؤنی بن گیا

مختار انصاری کو میڈیکل کالج میں داخل کروانے کے ساتھ ہی پولیس کی بھاری نفری اور افسران کو تعینات کیا گیا تھا۔ ان کی موت کے بعد پولیس انتظامیہ مزید الرٹ ہو گئی۔ اس سے پہلے بھی ڈی جی پی نے مختار انصاری کو لے کر غازی پور اور مئو سمیت پوروانچل کے کئی اضلاع میں الرٹ جاری کیا تھا۔ پولیس افسران کو بھی احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی ہدایت کی گئی۔ مختار انصاری کی موت کے بعد پوری ریاست میں دفعہ 144 نافذ کر دی گئی۔ پولیس انتظامیہ کو بھی الرٹ کر دیا گیا ہے۔

Last Updated : Mar 29, 2024, 2:02 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.